کرپشن الزامات پر سابق ایرانی صدراحمدی نژادعدالت میں مقدمات درج

احمدی نڑاد کے دور صدارت میںبدعنوانی کا مالیاتی حجم سات ہزار ارب ایرانی تومان سے زیادہ رہا،آڈٹ حکام

منگل 10 اکتوبر 2017 14:59

تہران(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اکتوبر ء)ایران میں حکم راں دھڑوں کے بیچ بدعنوانی کے معاملات کے حوالے سے تنازع شدت اختیار کر رہا ہے۔ سابق صدر محمود احمدی نڑاد کے خلاف اربوں ڈالروں کے غبن ، تیل کے سیکٹر میں بدعنوانی اور اپنے اقرباء کو قرضے جاری کرنے کے الزامات کے تحت مقدمات دائر کیے جا چکے ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق سابق رکن پارلیمنٹ اور ٹرانسپیرنسی آبزرویٹری کے سربراہ احمد توکلی نے انٹرویومیںاحمدی نڑاد کے خلاف عدالت میں مقدمات دائر ہونے کا بتایا اور ساتھ ہی ایران میں بدعنوانی کے معاملات کے ساتھ نمٹنے کے دٴْہرے پن کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

ایران میں آڈٹ بیورو کے پراسیکوٹر جنرل فیاض شجاعی نے انکشا ف کیاکہ احمدی نڑاد کے دور صدارت (2005 - 2013) کے دوران بدعنوانی کا مالیاتی حجم سات ہزار ارب ایرانی تومان (تقریبا 175 ارب امریکی ڈالر) سے زیادہ رہا۔

(جاری ہے)

یہ پیش رفت ایرانی صدر حسن روحانی کے نائب اسحاق جہانگیری کے بھائی مہدی جہانگیری کی بدعنوانی کے الزام میں گرفتاری کے دو روز بعد سامنے آئی ہے۔

مہدی جہانگیری ایرانی سیاحت کے مالیاتی گروپ کی سربراہی کر رہے ہیں۔ وہ تہران چیمبر آف کامرس کے نائب سربراہ کے عہدے پر بھی کام کر رہے ہیں۔ احمدی نڑاد کے دور حکومت میں انہیں کئی سرکاری عہدے دیے گئے تھے۔سابق صدرپرقومی خزانے سے 70 ارب ڈالر مالیت کے غبن کا اسکینڈل بھی سامنے آیا۔ اس کے نتیجے میں سابق نائب صدر محمد رضا رحیمی کو پانچ برس قید کی سزا ہوئی۔

تیل کے سیکٹر میں بدعنوانی میں ملوث شخصیات میں محمد محسن مہاجرانی بھی شامل ہے جو سابق صدر خاتمی کی حکومت میں وزیر ثقافت عطاء اللہ مہاجرانی کا بیٹا ہے۔ اس پر 8.7 کروڑ ڈالر مالیت کا آئل پلیٹ فارم چوری کرنے کی کارروائی میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔محمود احمدی نڑاد پر رواں برس مئی میں صدارتی انتخابات کے دوران اٴْس وقت دباؤ میں اضافہ ہو گیا جب ایرانی مرشدِ اعلی علی خامنہ ای نے اٴْن کو صدارتی انتخابات میں خود کو بطور امیدوار نامزد کرنے سے روک دیا۔ اس کے نتیجے میں مجلس شوری نگہبان نے احمدی نڑاد اور ان کے معاون حمید بقائی کو نا اہل قرار دیتے ہوئے دونوں کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے۔

متعلقہ عنوان :