شمالی کوریا کے ہیکرز نے جنوبی کوریا اور امریکا کے جنگی منصوبے چوری کر لئے،

جنوبی کوریا کے رکن پارلیمنٹ کی تصدیق شمالی کوریا کے ساتھ ممکنہ جنگ کے آپریشنل پلان 5015 اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان پر ممکنہ قاتلانہ حملوں کے منصوبوں کی معلومات بھی شامل ہیں

منگل 10 اکتوبر 2017 16:51

سیئول۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اکتوبر ء) شمالی کوریا کے ہیکرز نے جنوبی کوریا اور امریکا کے جنگی منصوبے چوری کر لئے۔ فرانسیسی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق چرائی جانے والی سینکڑوں خفیہ فوجی دستاویزات میں جنوبی کوریا اور امریکی فوج کے مشترکہ جنگی منصوبے شامل ہیں۔ جنوبی کوریا کی حکمران جماعت کے رکن پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے دفاع کے رکن ری کول ہی نے اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ شمالی کوریا کے ہیکرز نے گذشتہ ماہ جنوبی کوریا کے کمپیوٹرز میں موجود 235 گیگا بائٹس حساس معلومات تک رسائی حاصل کی۔

ان معلومات میں شمالی کوریا کے ساتھ ممکنہ جنگ کے آپریشنل پلان 5015 اور شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان پر ممکنہ قاتلانہ حملوں کے منصوبوں کی معلومات بھی شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ری کول نے مزید بتایا کہ چوری کی گئی حساس معلومات میں سے 80 فیصد کی نشاندہی اور شناخت کا کام ابھی باقی ہے اس کے باوجود اس بات کی تصدیق ہو چکی ہے کہ چرائی جانے والی معلومات میں شمالی کوریا کے خلاف ممکنہ جنگ کے منصوبے، جنوبی کوریا اور امریکا کی مشترکہ فوجی مشقیں اور اہم فوجی تنصیبات اور بجلی گھروں کے محل وقوع کی معلومات بھی شامل ہیں۔

جنوبی کوریا کے فوجی حکام نے قبل ازیں گذشتہ مئی میں بھی شمالی کوریا کی طرف سے سائبر حملے کا الزام عائد کیا تھا لیکن یہ نہیں بتایا تھا کہ شمالی کوریا کے ہیکرز کو کوئی کامیابی ملی ہے یا نہیں۔ جنوبی کوریا کے اخبار کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے سائبر حملوں کا یونٹ 6800 ماہرین پر مشتمل ہے۔

متعلقہ عنوان :