پی آئی اے کے ترجمان کی ادارے حوالے سے ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبر کی تردید

خبر مکمل طور پر بے بنیاد اور ادارے کی ساکھ کونقصان پہچانے کے مترادف ہے

پیر 25 ستمبر 2017 21:28

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26ستمبر ۔2017ء)پاکستان انٹرنیشنل ائر لائن( پی آئی ای) نے 23 ستمبر کو ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی خبر کی تردید کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ میں ایک ہوٹل نے پی آئی اے عملے کو کمرے دینے سے انکار کر دیا۔یہ خبر پی آئی اے کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی ایک مذموم کوشش ہے۔ ترجمان نے کہا کہ یہ خبر مکمل طور پر بے بنیاد ہے اور اس کی وضاحت پڑھنے والوں کے لئے کی جارہی ہے۔

برمنگھم میں پی آئی اے کا ایک معیاری ہوٹل کے ساتھ ستمبر 2017 سے معاہدہ چل رہا ہے اور دونوں فریقوں کے درمیان تعلقات نہایت خوشگوار ہیں۔ مزید برآں پی آئی اے نے اس سے پہلے عارضی طور پر تین ماہ کے لئے ایک اور ہوٹل سے معاہدہ کیا تھا۔ قومی ائر لائن کے برطانیہ اور دنیا بھر میں بہترین ہوٹلز کے ساتھ معاہدے کامیابی سے چل رہے ہیں۔

(جاری ہے)

ترجمان نے بتایا کہ برمنگھم میں جس ہوٹل کے ساتھ معاہدہ چل رہا تھا جون میں اس ہوٹل کی بندش کے بعد پی آئی اے نے کیبن کریو کی رہائش کے لئے نئے ہوٹل کی تلاش شروع کر دی اور اس عرصے کے دوران عارضی طور پر جون سے اگست کے دوران ایک اور ہوٹل سے معاہدہ کیا جبکہ اس مختصر عرصے کے دوران ایئر لائن کی ضروریات کے مطابق ایک مشہور اور معیاری ہوٹل کے ساتھ طویل مدتی معا ہدہ طے پا گیا جو کہ کامیابی سے چل رہا ہے۔

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ اگر پی آئی اے کا ایک ہوٹل کے ساتھ اچھا تجربہ نہ رہا ہوتا تو ایک اور بہتر ہوٹل پی آئی اے کے ساتھ معاہدہ کیوں کرتا۔ترجمان نے کہا کہ ذرائع ابلاغ اور خاص طور پر سوشل میڈیا میں اس بات کو بہت اچھالا گیا کہ برطانیہ میں ایک ہوٹل نے پی آئی اے کے عملے کو کمرے دینے سے انکار کر دیا۔ یہ بات نہایت نامناسب ہے کہ پی آئی اے ترجمان سے مذکورہ خبر کے حقائق کی تصدیق کے متعلق رابطہ کئے بغیر قومی ایئر لائن کو اس کا ذمہ دار ٹھہرا دیا گیا۔

اس خبر کو شائع کرنے سے پہلے پی آئی اے سے رابطہ کرنے کی کوشش نہیں کی گئی۔ترجمان نے مزید کہا کہ جہاں تک کسی مرد کریو ممبر کی جانب سے غیر اخلاقی حرکت کی بات ہے یہ بے بنیاد اور من گھڑت ہے۔ اس سلسلے میں مکمل تحقیقات کے بعد یہ بات سامنے آئی کہ پی آئی اے کے کسی کریو ممبر نے ایسی کوئی غیر اخلاقی حرکت نہیں کی بلکہ حقیقت میں یہ پی آئی اے کو بد نام کرنے کی کوشش ہے۔