لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ منظر عام پر نہ لانے کے لیے پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کردی‘ سنگل بنچ کا فیصلہ برقرار

پیر 25 ستمبر 2017 17:23

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔26ستمبر ۔2017ء)لاہور ہائی کورٹ کے فل بینچ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن کی رپورٹ منظر عام پر نہ لانے کے لیے پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کرتے ہوئے سنگل بنچ کا فیصلہ برقراررکھا ہے۔جسٹس یاور علی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن سے متعلق جسٹس باقرنجفی کی رپورٹ پبلک کرنے اور اپیل کی درخواستوں پر سماعت کا آغاز کیا تو عدالت نے کہا کہ ایک ہی معاملے پر مختلف نوعیت کی درخواست آچکی ہیںجن کی سماعت ایک ساتھ ممکن نہیں۔

جسٹس یاور نے درخواستوں پر سماعت کرنے سے معذرت کردی جس سے کیس کی سماعت کے لیے قائم بنچ ٹوٹ گیا۔بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ کا نیا فل کورٹ بینچ تشکیل دیا گیا جس کے سربراہ جسٹس عابد عزیز شیخ تھے جب کہ دیگر فاضل جج صاحبان میں جسٹس امین الدین خان اور جسٹس شہباز رضوی شامل تھے۔

(جاری ہے)

فاضل بینچ نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد رپورٹ پبلک نہ کرنے سے متعلق پنجاب حکومت کی اپیل مسترد کردی تاہم فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل کی سماعت 2 اکتوبر سے روزانہ کی بنیاد پر ہوگی۔

واضح رہے کہ پاکستان عوامی تحریک نے سانحہ ماڈل ٹاﺅن پر بننے والے کمیشن سے متعلق جسٹس باقر نجفی کی رپورٹ منظرعام پر لانے کے لیے درخواست دائر کی تھی جب کہ حکومت پنجاب نے رپورٹ پبلک کرنے کے خلاف انٹراکورٹ اپیل دائر کی تھی۔