پی پی کی اعلی قیادت کے گرد گھیرا تنگ ، گرفتاریاں بھی کی جا سکتی ہیں

کارروائیوں کے بعد سندھ میں نگراں حکومت کے لئے کوششیں تیز ،کئی جماعتیں متحرک

اتوار 24 ستمبر 2017 12:25

 اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر ستمبر ء):مسلم لیگ (ن )کے سربراہ اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی اور اس کی اعلی قیادت کے گرد گھیرا تنگ کئے جانے کا امکا ن ہے ،جس کے نتیجے میں پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت سمیت پارٹی کے کئی دیگر رہنماؤں کی گرفتاریاں عمل میں لائی جا سکتی ہیں۔

کارروائیوں کے بعد سندھ میں نگران حکومت کے قیام کے لئے کوششیں تیز کر دی جائیں گی ۔ اس سلسلے میں تحریک انصاف ،مسلم لیگ (ق)اور ایم کیو ایم سمیت کئی جماعتیں متحرک ہیں ۔ قومی اخبار کے مطابق کالعدم پیپلز امن کمیٹی اور لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیر بلوچ کے جے آئی ٹی کو دیئے گئے بیانات اور انکشاف کی روشنی میں پیپلز پارٹی کی اعلی قیادت اور دیگر اہم رہنماء کو گرفتار کیا جا سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے لئے عذیر بلوچ کے بیانات اور انکشافات کو جواز بنایا جائے گا۔ عذیربلوچ نے جے آئی ٹی کے سامنے دیئے جانے والے بیانات میں متعدد مرکزی رہنماؤں کے نام لئے تھے اور بتایا تھا کہ ان کے جرائم میں کون کونسی پارٹی ملوث ہے ۔اور سابق صدر پرویز مشرف کے حالیہ بیان کے بعد پیپلز پارٹی کے اہم حلقوں میں کھلبلی مچ گئی ہے ،ایک طرف پرویز مشرف اور دوسری طرف عمران خان اور اب لیاری گینگ وار کے سرغنہ عذیربلوچ کے بیانات اور انکشافات سامنے لائیں جائیں گے ۔

ذرائع کے مطابق دوسری جانب نگران حکومت کا سیٹ اپ لانے کے لئے کوششیں کی جا رہی ہیں۔ نگران حکومت چند ماہ میں لائے جانے کا امکان ہے ۔ جس میں ٹیکنو کریٹس کے ساتھ سیاسی جماعتوں کے اچھی شہرت رکھنے والے افراد شامل ہوں گے ۔ یہ تقریبا ایک سے دو سال حکومت میں رہ کر سیاستدانوں اور دیگر لوگوں کا کڑا احتساب کرے گی اس سلسلے میں ابتدائی بات چیت کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے ۔ نگران حکومت کی قیادت کے سلسلے میں سب سے زیادہ پر امید تحریک انصاف کی اعلی قیادت ہے ۔ 

متعلقہ عنوان :