عوام نے ضمنی الیکشن کے نتائج میں میرے جی روڈ موقف پر تائید کی مہر ثبت کردی،

وزیراعظم سے این اے 120 میں مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کو غائب کئے جانے بارے انکوائری کاکہاہے، کالعدم تنظیموں کے الیکشن لڑنے کی رپورٹس پوری قوم کیلئے باعث تشویش ہیں ،جمہوری قوتوں کو ان چیزوں کا نقصان ہو گا،وزیراعظم سے مشاورت ہوئی اور یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، بیگم کلثوم کاعلاج چل رہاہے ، عوام جلد صحتیابی کی دعا کریں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 23 ستمبر 2017 19:55

لندن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار ستمبر ء) سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ جی ٹی روڈ پر جو موقف اختیار کیا تھا، پاکستان کے عوام نے میرے اس موقف کی تائید کر دی ہے، وزیراعظم سے کہا ہے کہ این اے 120سے غائب ہونے والے مسلم لیگ (ن) کے کارکنان کے بارے میں انکوائری کرائیں، کالعدم تنظیموں کے الیکشن لڑنے کے حوالے سے میڈیا میں جو باتیں آئی ہیں وہ پوری قوم کیلئے باعث تشویش ہیں ،جمہوری قوتوں کو ان چیزوں کا نقصان ہو گا،وزیراعظم سے مشاورت ہوئی ہے اور یہ مشاورت کا سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے گا، بیگم کلثوم کاعلاج چل رہاہے ، عوام جلد صحتیابی کی دعا کریں۔

ہفتہ کو انہوں نے یہ بات وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کے بعد اپنے بیٹے حسن نواز کے دفتر کے باہر میڈیا سے مختصر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

نواز شریف نے کہا کہ وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہونے کے بعد جب وہ بذریعہ سڑک اسلام آباد سے لاہور جی ٹی روڈ کیلئے گئے تو اس دوران چار دن تک جو خطابات کئے ان میں جو موقف اختیار کیا گیا تھا وہ درست ثابت ہوا ہے اور عوام نے بھی اس کی تائید کی ہے، حلقہ این اے 120 کے ضمنی الیکشن کے نتائج قوم کے سامنے آ چکے ہیں اور عوام نے میرے موقف کی نا صرف تائید کی بلکہ اس کی تائید میں مہریں بھی لگائی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس الیکشن کے موقع پر غائب ہوئے تھے آج میں نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اس کی انکوائری کریں تا کہ معلوم ہو سکے کہ یہ لوگ کیوں غائب ہوتے تھے۔ جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ ضمنی الیکشن میں کالعدم تنظیموں کے امیدواروں نے مذہبی بنیادوں پر ووٹ مانگا اور کالعدم تنظیموں کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی، جس پر نواز شریف نے کہا کہ اس حوالے سے اخبارات اور میڈیا میں بہت سے تجزیے اور رپورٹس آ چکی ہیں، جو ملک و قوم کیلئے تشویش کا باعث ہیں اور جمہوری قوتوں کو ان چیزوں کا نقصان پہنچے گا، خدانخواستہ صورتحال کوئی اور رخ بھی اختیار کر سکتی ہے، جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ وزیراعظم سے ملاقات میں نئے چیئرمین نیب کے تقرر پر کوئی بات ہوئی ہے تو نواز شریف نے کہا کہ آج وزیراعظم سے ملاقات میں نئے چیئرمین نیب کے تقرر پر کوئی بات نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ مشاورت ہوتی رہتی ہے اور مشاورت پر عمل آئندہ بھی جاری رہے گا۔

بیگم کلثوم کی صحت یابی کے حوالے سے نواز شریف نے کہا کہ ان کی تیسری سرجری کافی بڑی ہوئی ہے ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے اور ابھی ان کا علاج چل رہا ہے، اب آپ لوگ ان کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کریں۔