ہم کسی انتقام سے گھبرانے والے نہیں‘ ہم نے جنرل مشرف کے انتقام کا بھی سامنا کیا‘ وارنٹ گرفتاری عمران خان کے بھی جاری ہوئے مگر وہ عدالتوں پر دبائو ڈالنے کے لئے مختلف حربے استعمال کرتے رہے، پاکستان نے بھارتی دہشت گردی و مداخلت کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کرکے بھارت کو بے نقاب کیا‘ کسی غیر ملکی کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے

وزیر مملکت برائے توانائی عابد شیر علی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

بدھ 20 ستمبر 2017 17:43

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات ستمبر ء) وزیر مملکت برائے توانائی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ ہم کسی انتقام سے گھبرانے والے نہیں‘ ہم نے جنرل مشرف کے انتقام کا بھی سامنا کیا‘ وارنٹ گرفتاری عمران خان کے بھی جاری ہوئے مگر وہ عدالتوں پر دبائو ڈالنے کے لئے مختلف حربے استعمال کرتے رہے، پاکستان نے بھارتی دہشت گردی و مداخلت کے ثبوت عالمی برادری کے سامنے پیش کرکے بھارت کو بے نقاب کیا‘ کسی غیر ملکی کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دیں گے۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ میں تمام قومی ایشوز کو اٹھائے گا، بالخصوص دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے جو کردار پاکستان نے ادا کیا اور جو قربانیاں دی ہیں انہیں دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گا، ملک کی سلامتی، خودمختاری اورسیکیورٹی کے ایشوز کو بھی جنرل اسمبلی میں اٹھایا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جو دیگر ممالک دہشت گردی میں ملوث ہیں پہلے بھی یو این میں اس مسئلہ کو اٹھایا اور رواں اجلاس میں بھی وزیراعظم مکمل ثبوت کے ساتھ مسئلہ کو اٹھائیں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ پاکستان کسی غیر ملکی کو اپنی سرزمین استعمال نہیں کرنے دے گا۔ عالمی برادری دہشت گردی کے خاتمے میں پاکستان کے کردار کو اہمیت دے۔ انہوں نے کہا کہ میانمار میں مسلمانوں کو شہید کیا جارہا ہے، اس حوالے سے مسلم امہ میں غم و غصہ کی لہر ہے، اقوام متحدہ کو بھی اس مسلم کش پالیسی کا نوٹس لینا چاہیے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم انتقام سے گھبرانے والے نہیں، ہم نے ماضی میں جنرل (ر) مشرف کے انتقام کا بھی سامنا کیا، اس وقت بھی نہیں گھبرائے اور اب بھی گھبرانے والے نہیں۔ انہوں نے وزیراعظم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تمام عسکری اور سیاسی قیادت کو ملکی ترقی کے لئے ایک پیج پر ہونا چاہیے، میڈیا کو بھی اس حوالے سے کردار ادا کرنا ہوگا۔

سابق وزیر داخلہ کے بیانات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہر سیاسی جماعت میں اختلاف رائے رکھنے والے لوگ موجود ہوتے ہیں۔ بجٹ اجلاس کے دوران حکومتی اراکین بعض تجاویز پر اتفاق نہیں کرتے جبکہ اپوزیشن والے اتفاق کر لیتے ہیں۔ اتفاق رائے اور اختلاف رائے رکھنے والے سیاسی رہنما ہر جماعت میں موجود ہوتے ہیں، ایسی کوئی بات نہیں۔ وزیر مملکت نے وفاقی وزیر اسحاق ڈار کے وارنٹ گرفتاری کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وارنٹ گرفتاری عمران خان کے بھی جاری ہوئے تھے ان کو عدالتوں میں بلایا گیا تھا مگر وہ پیش نہیں ہوئے، وہ عدالتوں پر مختلف حربوں سے دبائو ڈالتے رہے، انہیں عدالتوں کا احترام سیکھنا چاہیے۔