وفاقی سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی ملازمت کا مسئلہ حل کر رہے ہیں، 18ویں ترمیم کے بعد کئی اساتذہ جو ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے تھے ان کو واپس نہیں بھیجا

وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری کا سینیٹ میں توجہ مبذول نوٹس کا جواب

منگل 12 ستمبر 2017 23:32

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ ستمبر ء)وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی ملازمت کا مسئلہ حل کر رہے ہیں،18ویں ترمیم کے بعد کئی اساتذہ جو ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے تھے ان کو واپس نہیں بھیجا،منگل کو ایوان بالا کے اجلاس میں سینیٹر کرنل (ر) سید طاہر حسین مشہدی نے وفاقی سرکاری سکولوں میں ڈیلی ویجز اور پراجیکٹ بیسڈ اساتذہ کے متعدد مسائل سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 22 وفاقی سکولوں کی اپ گریڈیشن کر چکے ہیں، 207 ارب روپے کی لاگت سے 1200 سکولوں کی اپ گریڈیشن کر رہے ہیں، دو سو مزید کی کریں گے، محض عمارتوں کو بہتر بنانے سے سکول بہتر نہیں ہو سکتے، اساتذہ کے معاملات بھی حل کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جتنے بھی اساتذہ آئے ہوئے ہیں ان کو واپس نہیں بھجوا رہے ہیں، 18 ویں ترمیم کے بعد کئی اساتذہ جو ڈیپوٹیشن پر آئے ہوئے تھے ان کو واپس نہیں بھیجا کیونکہ انہوں نے واپس جانے سے انکار کر دیا، جن کی ڈیپوٹیشن کی مدت پوری ہو چکی ہے وہ بھی کام کر رہے ہیں، کنٹریکٹ اساتذہ کو بغیر سٹیٹ، سکروٹنی بھرتی کیا گیا، مختلف ادوار میں یہ کام ہوا، کوشش کر رہے ہیں کہ اساتذہ قابل اور باصلاحیت ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر اساتذہ کی ریگولرائزیشن کے لئے ہم نے اقدامات کئے، 900 ڈیلی ویجز اساتذہ اتنے ہی دیگر سٹاف کو بغیر کسی سسٹم اور طریق کار کے رکھا گیا تھا اس کو کسی طریق کار کے تحت ریگولر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، موجودہ وزیراعظم نے ان کے لئے عمر کی حد میں کمی اور دیگر رعایتیں دینے کی بھی بات کی ہے، ہماری ہمدردیاں ان اساتذہ کے ساتھ ہیں، ان کا مسئلہ حل کرنے کے خواہاں ہیں، پراجیکٹ کی بنیاد پر کام کرنے والے اساتذہ کے مسئلے کو ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں حل کریں گے۔

متعلقہ عنوان :