وفاقی کابینہ نے فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کیلئے اس حوالے سے بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دیدی

بل کے تحت سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دائرہ کار قبائلی علاقوں تک بڑھایا جا سکے گا،سارے عمل کی نگرانی کیلئے قومی عملدرآمد کمیٹی پہلے ہی وزیراعظم کی سربراہی میں بنائی جا چکی ہے،اجلاس میںپاکستان اور تنزانیہ کے درمیان ویزہ فری معاہدے پر دستخطوں کی بھی منظوری

منگل 12 ستمبر 2017 23:51

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ ستمبر ء) وفاقی کابینہ نے فاٹا کو قومی دھارے میں لانے کیلئے اس حوالے سے بل کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی منظوری دے دی جس کے تحت سپریم کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ کا دائرہ کار قبائلی علاقوں تک بڑھایا جا سکے گا، اس سارے عمل کی نگرانی کیلئے قومی عملدرآمد کمیٹی پہلے ہی وزیراعظم کی سربراہی میں بنائی جا چکی ہے۔

یہ فیصلہ منگل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس بل کی پارلیمنٹ کے ذریعے منظوری اور ایف سی آر کے خاتمے کے بعداعلیٰ عدالتوں کے دائرہ اختیار میں توسیع اور دیگر معمول کے قوانین کے اطلاق پر عملدرآمد کیا جائے گا اور سارے عمل کے ساتھ قبائلی علاقوں میں ترقی کا بھرپور دور بھی شروع کیا جائے گا، اس ترقیاتی عمل کے اخراجات تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت کے بعد قابل تقسیم حصے سے حاصل اضافی وسائل سے پورے کئے جائیں گے۔

(جاری ہے)

کابینہ کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اس حوالے سے قومی عملدرآمد کمیٹی پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہے جو سیاسی، قانونی،انتظامی اور فاٹا کے ترقیاتی عمل کو قومی دھارے میں لانے کے عمل کا جائزہ لے گی، اس کے علاوہ وفاقی کابینہ نے پاکستان اور تنزانیہ کے درمیان معاہدے پر دستخط کی بھی منظوری دی، جس کے تحت سفارتی سرکاری پاسپورٹ کے حامل افراد کیلئے ویزہ کا خاتمہ ممکن ہو گا۔

کابینہ نے ایس ای سی پی کو مالی سال 2015 کی رپورٹ اور مسابقتی کمیشن کی 2013-14 کی سالانہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی بھی منظوری دی، نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کی سالانہ رپورٹ برائے 2015-16، اسٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2016 بھی کابینہ کے سامنے پیش کی گئی۔ وزیراعظم نے متعلقہ وزارت کو بجلی کی پیداوار، تقسیم، ٹرانسمیشن،ترسیل، وصولیوں اور لوڈمینجمنٹ کے حوالے سے جامع پریزنٹیشن بھی کابینہ کو دینے کی ہدایت کی۔