متحدہ عرب امارات ، ائیر پورٹ پر اٹکے ہوئے شخص کے لئے امیگریشن آفیسر مسیحا بن گیا

منگل 12 ستمبر 2017 18:14

دبئی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ ستمبر ء) متحدہ عرب امارات کے رہائشی کے لیے امیگریشن آفیسر فرشتہ بن کے آیا ۔ جسنے اپنا ڈیوٹی کا وقت ختم ہونے کے باوجود بھی اس انڈین کی مدد کی ۔ متحدہ عرب امارات میں رہنے والے اس انڈین نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انڈیا میں اسکی بیوی کی نانی اماں کی طبعیت کافی ناساز ہونے کی وجہ سے انہیں فورا انڈیا جانا پڑ رہا تھا کہ اسنے اپنی ، اپنی بیوی اور اپنی بیٹی کی ٹکٹ بک کروائی اور جب وہ فلائٹ پر سوار ہونے کے لئے ائیر پورٹ پہنچے تو ائیر پورٹ انتظامیہ نے کہا کہ وہ فلائٹ پر سوار نہیں ہو سکتے کیونکہ انکی بیٹی کے ویزے کی مدت ختم ہو چکی ہے اور ویزے کی مدت ختم ہونے کے باوجود ریاست میں رہنے پر ان پر 3800 درہم جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

جس پر انڈین شہری حواس باختہ ہو گیا اور اسکی سمجھ میں نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا کرئے۔ اس شخص نے مزید بتایا کہ اس نے کاونٹر پر کھڑی لڑکی سے درخواست کی کہ انہیں جانے دے اور اسے بتایا کہ اسکی بیٹی کا ویزہ ابھی جولائی 2018 تک باقی ہے ۔ لیکن ائیرپورٹ انتظامیہ کی اس خاتون معافی مانگ لی اور کہا کہ وہ کچھ نہیں کر سکتی ۔ ریکارڈ میں اسکی بیٹی کے ویزے کی مدت ختم ہو چکی ہے۔

وہ ابھی اس خاتون سے بات کر ہی رہا تھا کہ وہاں پر ائیر پورٹ انتظامیہ کے امیگریشن آفیسر محمد ال متر آ گئے اور خاتون نے کہا کہ وہ آپکی کچھ مدد کر سکتے ہیں۔ انڈین امیگریشن آفیسر کے پاس گیا جو کہ اپنی شفٹ کے ختم ہو جانے پر گھر جا رہا تھا لیکن اسنے بڑی نرم دلی کے ساتھ اس شخص کی بات سنی اور پھر اسکے کہنے پر جا کر ریکارڈ چیک کیا۔ امیگریشن آفیسر کے چیک کرنے پر پتہ چلا کہ اسکی بیٹی کے ویزے کی مدت ابھی باقی ہے۔

امیگریشن آفیسر نے اس شخص سے معذرت کی اور اسے بتایا کہ ریکارڈ میں کچھ غلطی کی وجہ سے ایسا ہوا ہے ۔ میں نے ریکارڈ ٹھیک کر دیا ہے اور اب آپ 24 گھنٹوں میں کسی بھی نئی پرواز کے زریعے انڈیا جا سکتے ہیں ۔ اس پر انڈین نے آفیسر کو بتایا کہ اسکے پاس تینوں کے لئے دوبارہ ٹکٹ خریدنے کے پیسے نہیں ہیں اور اسے فورا انڈیا پہنچنا ہے کیونکہ اسکی بیوی کی نانی اسپتال میں ہیں۔ جس پر امیگریشن آفیسر نے خود سے پیسے نکال کر اسے دئیے اور بولا کہ ان پیسوں سے آپ ٹکٹ لے سکتے ہیں ۔ انڈین نے پہلے تو منع کیا لیکن آفیسر کے اسرارپر اسنے وہ پیسے رکھ لیے اور انڈیا پہنچ گیا۔ انڈین نے اس آفیسر کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہوں نے ایک فرشتے کے جیسے آکر انکی مدد کی ہے۔

متعلقہ عنوان :