ایم کیو ایم بانی کی پاکستان مخالف امریکی رکن کانگریس سے چار گھنٹے ملاقات، مشترکہ مفاد پر بات چیت

امریکی رکن کانگریس کا کارکنان پر مبینہ تشدد پر افسوس کا اظہار ،ْمعاملے کو کانگریس کے فورمز پر اٹھانے کی یقین دہانی

جمعہ 18 اگست 2017 15:35

لندن(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اگست ء)متحدہ قومی موومنٹ کے بانی نے پاکستان مخالف امریکی رکن کانگریس ڈانا روہرابچر اور جلاوطن بلوچ رہنما خان آف قلات سے ایم کیو ایم کے انٹرنیشنل سیکرٹریٹ میں ملاقات کی۔ایک اعلامیے میں بتایا گیا کہ ملاقات میں ’مشترکہ مفاد‘ پر بات چیت کی گئی جبکہ اس دوران الطاف حسین نے کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے امریکی قانون ساز کو کراچی میں ایم کیو ایم کارکنان پر مبینہ تشدد اور گرفتاریوں پر بریفنگ دی۔

یہ ملاقات چار گھنٹے تک جاری رہی جس میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے اراکین نے بھی شرکت کی۔رابطہ کرنے پر ایم کیو ایم کے ترجمان نے بتایا کہ ملاقات میں امریکی رکن کانگریس نے کارکنان پر مبینہ تشدد پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے بانی ایم کیو ایم کو یقین دہانی کروائی کہ وہ اس معاملے کو کانگریس اور دیگر فورمز پر اٹھائیں گے۔

(جاری ہے)

ترجمان نے ملاقات میں خان آف قلات کی شرکت کی بھی تصدیق کی اور بتایا کہ دونوں رہنماؤں نے مشترکہ طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

ایم کیو ایم نے کہا کہ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ ہم خیال افراد مستقبل میں مل کر کام کریں اور روابط میں اضافہ کیا جائیگا۔پاکستان مخالف امریکی رکن کانگریس سے یہ ملاقات ایک ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب رواں سال جون میں ندیم نصرت نے واشنگٹن میں سینیٹر جان مکین، رکن کانگریس ڈانا روہرابچر اور ٹیڈ پو سے بھی ملاقاتیں کی تھیں۔اس ملاقاتوں کی خبر کے اشاعت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے لندن چیپٹر اور اپنے پرانے ساتھیوں پر پاکستان کے مفادات کے خلاف کام کرنے کا الزام عائد کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ ایسے لوگوں سے ہاتھ ملارہے ہیں جو پاکستان مخالف پروپیگنڈے کے لیے جانے جاتے ہیں۔

فاروق ستار نے کہا تھا کہ ندیم نصرت کی واشنگٹن میں ملاقاتیں ایم کیو ایم لندن کے ’پاکستان مخالف ایجنڈے اور 22 اگست کی الطاف حسین کی تقریر کا تسلسل ہے۔