فلسطینی ماہر آثار قدیمہ نے غزہ میں کھدائی کے دوران 5 ہزار سالہ پرانی دیگ دریافت کرلی

جمعہ 11 اگست 2017 15:11

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اگست ء)فلسطینی ماہر آثار قدیمہ نے غزہ کی پٹی کے علاقے میں کھدائیوں کے دوران فلسطین میں برونز دور کی مٹی کی ایک دیگ دریافت کی ہے۔ 3500 سال قبل مسیح کی اس دیگ کو پانچ ہزار سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔اطلاعات کے مطابق مٹی کا یہ برتن غزہ کی پٹی کے وسطی علاقے تل السکن سے کھدائیوں کے دوران ملا ہے۔

(جاری ہے)

وزارت سیاحت وآثار قدیمہ کا کہنا ہے کہ تل السکن سے ملنے والی دیگ کنعانی دور میں شہروں میں روز کے استعمال کے برتنوں کا حصہ تھی اور لوگ اس میں پانی اور دیگر چیزیں محفوظ کرتے تھے۔پانچ ہزار سال پرانی دیگ کا منہ کافی کھلا اور پیندا بہت پتلا ہے۔ اس کے وسط میں ایک جوڑ موجود ہے۔ یہ 24 سینٹی میٹر اونچی، 26 سینٹی میٹر لمبی ہے جب کہ اس کے دھڑ کا قطر 13 سینی میٹر ہے۔اس دیگ سے ملتے جلتے برتن کنعانی دور میں بھی پائے جاتے تھے جن کی باقیات آج بھی فلسطین میں عجائب گھروں میں موجود ہیں۔

متعلقہ عنوان :