ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے ،

اس سلسلے میں تمام امتیازات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک و ملت کے استحکام اور سر بلندی کے لیے مل کر کام کیا جائے، آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کو مکمل مذہبی و ثقافتی آزادی اور مفادات کو تحفظ حاصل ہے صدر مملکت ممنون حسین کا اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے منعقدہ خصوصی تقریب سے خطاب

جمعہ 11 اگست 2017 23:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اگست ء)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ ملک میں مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تمام ذرائع بروئے کار لائے جائیں گے۔ اس سلسلے میں تمام امتیازات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک و ملت کے استحکام اور سر بلندی کے لیے مل کر کام کیا جائے، آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کو مکمل مذہبی و ثقافتی آزادی اور مفادات کو تحفظ حاصل ہے اور وہ کاروبار مملکت میں بھی پوری طرح شریک ہیں۔

ان ہی آئینی تقاضوں کی تکمیل کے لیے حکومت غیر مسلم برادریوں کے اطمینان اور تحفظ کے لیے مسلسل مصروفِ عمل رہتی ہے تاکہ ملک کے کسی شہری کو کبھی امتیازی سلوک کی شکایت نہ ہو۔ وہ جمعہ کو اقلیتوں کے قومی دن کے حوالے سے ایوان صدر میں ایک خصوصی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔

(جاری ہے)

جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف ، وزیر مملکت پیر محمد امین الحسنات ، وفاقی وزیر عبدالقادر بلوچ، پارلیمانی سیکریٹری جناب خلیل جارج، ارکانِ پارلیمنٹ اور مختلف ملکوں کے سفیروں نے شرکت کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں مذہبی رواداری کی بنیاد محض قوانین اور آئین میں فراہم کیے گئے تحفظات پر ہی نہیں بلکہ اس کی بنیاد ہماری تہذیبی روایات اور دینی تعلیمات بھی فراہم کرتی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے ہر شہری کے ساتھ مساوی سلوک اور رواداری کے جذبات ہمارے جسم میں لہو کی طرح دوڑتے ہیں اور اگر پاکستان کے کسی بھی شہری کو کسی وجہ سے کوئی تکلیف پہنچتی ہے تو قوم اسے محسوس کرتی ہے۔

انھوں نے کہا کہ اقلیتی بھائیوں کا احترام ہمارے قومی مزاج، ہماری تعلیمات اور تربیت کا حصہ ہے اور پاکستان کو اس کی اصل منزل اور ترقی کے بامِ عروج تک پہنچانے کے لیے یہی جذبہ کام آئے گا۔صدر مملکت نے کہا کہ ملک کے کچھ حصوں میں بعض اوقات ایسے واقعات رونما ہو جاتے ہیں جن کی وجہ سے مذہبی ہم آہنگی اور رواداری متاثر ہوتی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس نا پسندیدہ طرز عمل کی حمایت نہ پاکستان کے عوام کرتے ہیں اور نہ اس ملک کا قانون اور عقیدہ اس کی اجازت دیتا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ایسے واقعات کے ذمہ دار مٹھی بھر گمراہ اوربد نیت لوگ ہیں جومذہب کا نام استعمال کرکے دینِ اسلام، وطن عزیز اورقوم کی بدنامی کا ذریعہ بنتے رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کہ اقلیتوں کے خلاف رونما ہونے والے واقعات کے پس پشت بعض اوقات بدنیتی اور مادی مفادات بھی کار فرما ہوتے ہیں۔ صدر مملکت نے کہا کہ حکومت ان عناصر کی سرکوبی کے لیے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔

صدر مملکت نے کہا کہ اقلیتی برادریوں نے مادرِ وطن کی ترقی اور خوشحالی کے لیے ہمیشہ بھرپور کردار ادا کیا ہے،ملک کے دفاع کے لیے ان کی قربانیاں کسی سے کم نہیں۔ دشمنوں کے ساتھ جنگوں میں ہمارے غیرمسلم فوجی افسروں اور جوانوں نے جس بہادری اور شجاعت کا مظاہرہ کیا ، تاریخ میں اس کا ذکر سنہری الفاظ میں کیا جاتا ہے۔ اسی طرح طبی اور تعلیمی میدان میں بھی اقلیتی برادری کی خدمات ناقابل فراموش ہیں جس کے لیے قوم ان کی شکر گزار ہے۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے ایوان صدر میں اقلیتوں کا دن منا یا جا تا ہے جو اب ایک روایت بن چکاہے۔انھوں نے کہا کہ اقلیتوں کا قومی دن محض روایت کے طور پر نہیں بلکہ ایک اہم قومی فریضے کے طور پر منایا جانا چاہیے تاکہ قوم قائداعظم محمد علی جناح کی تعلیمات کے مطابق ملک میں بھائی چارے اوررواداری کو فروغ دیا جا سکے۔صدر مملکت نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے اقلیتوں کے متعلق ارشادات ہماری قومی پالیسی کی بنیاد ہیں۔

انھوں نے کہا کہ آئین پاکستان کے مطابق اقلیتوں کو مکمل مذہبی و ثقافتی آزادی اور مفادات کو تحفظ حاصل ہے اور وہ کاروبار مملکت میں بھی پوری طرح شریک ہیں۔ ان ہی آئینی تقاضوں کی تکمیل کے لیے حکومت غیر مسلم برادریوں کے اطمینان اور تحفظ کے لیے مسلسل مصروفِ عمل رہتی ہے تاکہ ملک کے کسی شہری کو کبھی امتیازی سلوک کی شکایت نہ ہو۔تقریب سے وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف اور وزیر مملکت پیر محمد امین الحسنات نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :