سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا ٹی چوک روات، روات شہر ،گوجر خان، سوہاوا، دینہ اور جہلم پہنچنے پرشاندار استقبال، کروڑوں لوگوں نی2013میں مجھے ووٹ دیکر اسلام آباد بھیجا اور پانچ ججز نے ایک منٹ میں مجھے فارغ کر کے گھر بھجوا دیا ‘ کیا میرا یہ قصور تھا کہ میرے دور میں پاکستان کی ترقی کو عروج ‘سی پیک میں سرمایہ کاری ‘اندھیروں اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ‘امن قائم اورروزگار مل رہا تھا 70سالوں میں پاکستان میں کسی وزیراعظم کو مدت پوری نہیں کرنے دی گئی اور آمر 10,10سال حکمرانی کرتا رہا ‘ایک آمر کمر درد کا بہانہ بنا کر باہر گیا تھا ‘کیا پاکستان میں کوئی ایسی عدالت ہے جو آمروں اور پاکستان کی ترقی کے خلاف کام کرنے والوں کو سزا دے سکے،سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا جہلم میں عوامی اجتماع سے خطاب

جمعرات 10 اگست 2017 23:15

راولپنڈی/گوجر خان/ سوہاوہ/ دینہ / جہلم ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 اگست2017ء) سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کا مسلم لیگ ( ن ) کی ریلی کے دوسرے مرحلے پر جمعرات کو ٹی چوک روات، روات شہر ،گوجر خان، سوہاوہ، دینہ اور جہلم پہنچنے پرشاندار استقبال کیا گیا، ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں اور کارکنوں نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے، ٹی چوک روات پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے نواز شریف کے حق میں پر جوش نعرے لگائے، روات شہر میں بھی محمد نواز شریف کا بھر پور استقبال کیا گیا۔

نواز شریف کا قافلہ جہلم میں رات قیام کے بعد (آج) صبح دس بجے گوجرانوالہ روانہ ہو گا۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح پنجاب ہائوس سے روانگی پر کارکنان نے محمد نوازشریف پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور کارکنان کی بڑی تعداد سابق وزیراعظم کے قافلے کے ساتھ موجود رہی۔

(جاری ہے)

قافلے کی انتہائی سست رفتار سے چلنے کی وجہ سے پارٹی قیادت نے حکمت عملی تبدیل کردی تھی اور روات کے بعد محمد نوازشریف کی گاڑی تیز رفتاری سے جہلم کی طرف نکل گئی۔

پنجاب ہائوس راولپنڈی سے لاہور راونگی کے دوران پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماوں کی بڑی تعداد ان کے ہمراہ تھی جن میں طارق فضل چوہدری، دانیال عزیز، وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر،وزیر مملکت عابد شیر علی، مئیر راولپنڈی سردار نسیم خان، رکن قومی اسمبلی ملک ابرار احمد، سینیٹر چوہدری تنویر، طلال چوہدری، حنیف عباسی، راجہ حنیف ، ضیاء اللہ شاہ، راحت قدوسی، ملک افتخار احمد، سابق ایم این اے ملک شکیل اعوان، چوہدری دانیال تنویر شامل ہیں، پی ایم ایل این کی مقامی قیادت اور سینکڑوں کارکن بھی سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کے قافلے کے ساتھ روانہ ہوئے۔

ریلی کے دوران راولپنڈی کچہری چوک پرجوش نعروں اور رقص سے کارکنوں نے جذبات کا اظہار کیا، نواز شریف نے ہاتھ ہلا ہلا کر کارکنوں کی محبت کا جواب دیا۔عابد شیر علی، دانیال تنویر، ملک ابرار،طارق فضل چوہدری اور طلال چوہدری اپنی گاڑیوں کی چھتوں پر چڑھ کر کارکنوں کا جذبہ بڑھاتے رہے۔ مسلم لیگ (ن) کی ریلی کے لیے خصوصی طور پر تیار کی گئی گاڑی محمد نوازشریف کے قافلے کے ساتھ رہی جس میں اسپیکرز اور ساؤنڈ سسٹم لگایا گیا ہے۔

محمد نوازشریف کی ریلی کے لیے راولپنڈی پنجاب ہائوس،مریڑ چوک اور کچہری چوک کے گردونواح میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے، پولیس کمانڈوز سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار محمد نواز شریف کی گاڑی کی اطراف تعینات کیے گئے تھے۔ جی ٹی روڈ کے راستے میں آنے والے شہروں اور قصبات میں سابق وزیرا عظم کے استقبال کے لئے استقبالیہ کیمپ لگائے گئے جہاں پارٹی کارکنان نے پرجوش انداز میں اپنے قائد کا استقبال کیا اور بھنگڑے ڈالے گئے، جگہ جگہ استقبالیہ بینرز اور پوسٹرز آویزاں کئے گئے۔

سابق وزیر اعظم نواز شریف نے گوجر خان، سوہاوہ اور دینہ میں مختصر خطاب بھی کیا جس کے بعد وہ جہلم پہنچے جہاں کارکنوں نے اپنے قائد کا فقید المثال استقبال کیا ۔ کارکنوں نے اس موقع پر بھنگڑے ڈالے اور نواز شریف کے حق میں نعرے بازی کی۔سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کا قافلہ جہلم میں رات کو قیام کے بعد صبح دس بجے گوجرانوالہ کے لئے روانہ ہوگا۔

محمد نواز شریف کے جہلم میں عوامی جلسہ سے خطاب کے بعد اعلان کیا گیا کہ سابق وزیراعظم رات جہلم میں قیام کریں گے اور (آج) جمعہ کو صبح دس بجے ان کا قافلہ دریائے جہلم کے پل سے گوجرانوالہ روانہ ہو گا۔ بتایاگیاکہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف لالہ موسیٰ، گجرات، وزیر آباد، گکھڑ منڈی میں مختصر خطاب کرتے ہوئے گوجرانوالہ پہنچیں گے اور وہاں رات قیام کریں گے۔

سابق وزیراعظم کے شایان شان استقبال کے لئے جہلم سے گوجرانوالہ تک تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور جگہ جگہ استقبالیہ کیمپ، بینرز اور جھنڈیاں لگائی گئی ہیں۔ مسلم لیگی کارکنوں کا جوش و خروش عروج پر ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے پارلیمنٹرینز اور قائدین مندرہ سے لاہور جانیوالے قافلے میں شامل ہوگئے۔ سابق وزیراعظم نواز شریف کا استقبال کرنے کیلئے سابق ضلع ناظم سردار غلام عباس اور سابق تحصیل ناظم سردارآفتاب اکبر و دیگر پارلیمنٹرینز کے جلوس جس میں حیدر سلطان، میجر طاہر اقبال، اسلم سیتھی اور شہریار اعوان مندرہ پہنچ گئے تھے اور صوبائی وزیر ملک تنویر اسلم اپنے جلوس کی ہمراہ سوہاوہ پہنچنے اور نواز شریف کے قافلے میں شامل ہوگئے جبکہروات ٹی چوک استقبالیہ کیمپ میں موجود عوام کا جم غفیر اپنے محبوب قائد میاں نواز شریف کی ایک جھلک دیکھنے کو بیتاب تھا جیسے ہی میاں نواز شرف کا قافلہ ٹی چوک روات پہنچا تو کارکنوں کی بڑی تعداد نے ان کی گاڑی کو گھیر لیا اس موقع پر میاں نواز شریف کے حق میں پر جوش نعرے لگائے گئے کارکنوں کے جوش و جزبے کو دیکھتے ہوئے میاں نواز شریف نے کارکنوں کو ہاتھ ہلا کر جواب دیا تو فضاء ایک بار پھر شیر آیا شیر آیا کے نعروں سے گونج اٹھی اس موقع پر ایم پی اے قمر السلام راجہ اور حلقہ این اے باون کی تمام یونین کونسلز کے چئیرمین اور وائس چئیرمین بھی موجود تھے بڑی تعداد میں لوگ وہاں پر میاں نواز شریف کی گاڑی کے سامنے آگئے جس کے بعد وہ آگے روانہ ہوئے اس سے آگے کئی جگہ پر مسلم لیگ کے کارکنوں اور عوام نے ان کا استقبال کیا اس موقع پر قافلے میں آنے والوں کے لئے مشروبات کی سبیلیں بھی لگائی گئی چک بیلی خان موڑ، چھنی پل ،کلیام موڑ اور مندرہ ٹول پلازہ پر بھی کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جنھوں نے میاں نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئی یہاں میاں نواز شریف نے گاڑی میں سے ہاتھ ہلا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔

بعد ازاں چکوال موڑ ، گھنگریلہ اسٹیشن اور چہاری جو کہ سابق ایم پی اے شوکت عزیزے بھٹی کا آبائی علاقہ ہے وہاں پر سابق ایم پی اے نے خوب انتظامات کیے ہوئے تھے اورانہوں نے قافلے میں لوگوں کے کی ٹھنڈے مشروبات سے تواضع کی۔یہاں بھی عوام کی بڑی تعداد نے میاں نواز شریف اور ان کے ساتھ آنے والے رفقاء کا استقبال کیا اس کے بعد میاں صاحب نے گوجر خان کے لئے رخت سفر باندھا جہاں سب سے پہلے سوار شہید سٹیڈیم میں وفاقی پارلیمانی سیکرٹری وایم این اے راجہ جاوید اخلاص ،ایم پی اے افتخار وارثی سابقہ صوبائی وزیر چوہدری محمد ریاض اور دیگر نے ان کا بھر پوراورشاندار اور تاریخی استقبال کیا، اس موقع پراین اے راجہ جاوید اخلاص نے ’’اے پی پی‘‘ سے گفتگو میں کہا کہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن دیکھتے ہوئے غیر ملکی عناصر جو ملک دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کبھی بھی کامیاب نہیں ہوسکتے ملکی ترقی کے سفر کی بنیاد جو میاں محمدنواز شریف نے رکھی تھی وہ سلسلہ جاری رہے گا اور ملکی ترقی کی راہ میں حائل ہر رکاوٹ دور کر دی جائے گئی، مسلم لیگ ن کے قائد میاں محمدنوا ز شریف کی عوام کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے سابق صوبائی وزیر چوہدری محمد ریاض نے ’’اے پی پی‘‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ گوجر خان شہیدوں اور غازیوں کی دھرتی محمد نواز شریف ہمارے دلوں کے وزیر اعظم ہیں آج میاں نواز شریف کا گوجرخان میں عوامی سمندر اپنے قائد کے استقبال موجود ہے، عوام نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ میاں محمد نواز شریف سے وقتی عہدہ تو لے سکتے ہو لیکن میاں نواز شریف کی محبت ہمارے دلوں سے نہیں نکال سکتے ، چوہدری محمد ریاض نے کہا کہ عوام آج بھی نواز شریف کے دیوانے ہیں چوہدری محمد ریاض نے کہا کہ2018میں عوام ثابت کر دے گی کہ گوجرخان مسلم لیگ ن کا قلعہ ہیں اس موقع پر عوام کا جم غفیر موجود تھا جو میاں نواز شریف کی ایک جھلک دیکھنے کو بیتاب نظر آرہا تھا اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ کروڑوں لوگوں نی2013میں مجھے ووٹ دیکر اسلام آباد بھیجا اور پانچ ججز نے ایک منٹ میں مجھے فارغ کر کے گھر بھجوا دیا ‘کوئی مجھے بتا ئے کہ مجھے گھر کیوں بھیجا گیا ‘ کیا میرا یہ قصور تھا کہ میرے دور میں پاکستان کی ترقی کو عروج ‘سی پیک میں سرمایہ کاری ‘اندھیروں اور لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ‘امن قائم اورروزگار مل رہا تھا ‘اگر پاکستان کی ترقی کا یہ عمل جاری رہتا تو ایک ایک بے روزگار کو باعزت روز گار مل جاتا‘70سالوں میں پاکستان میں کسی وزیراعظم کو مدت پوری نہیں کرنے دی گئی اور آمر 10,10سال حکمرانی کرتا رہا ‘ایک آمر کمر درد کا بہانہ بنا کر باہر گیا تھا ‘کیا پاکستان میں کوئی ایسی عدالت ہے جو آمروں اور پاکستان کی ترقی کے خلاف کام کرنے والوں کو سزا دے سکے ‘سپر یم کورٹ کے معزز ججز نے خود بھی کہا کہ نواز شریف نے کوئی کرپشن‘ کک بیکس ‘کمیشن نہیں لی ‘جب نواز شریف نے کرپشن نہیں کی تو کیوں نااہل کیا ‘یہ قوم کو پوچھنا چاہیے‘صرف اس لئے نااہل کیا گیا کہ میں نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی ۔

وہ جمعرات کو جہلم میں عوامی اجتماع سے خطاب کر رہے تھے ۔سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے جہلم میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جہلم کے عوام نے جس والہانہ طریقے سے خوش آمدید کہا ہے اسکا شکریہ ادا کرنے کے لئے میرے پاس الفاظ نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ 2013میں ‘میں یہاں کے عوام کے پاس آیا تھا اور میں نے عوام سے کہا تھا کہ ملک بڑی مشکل میں ہے ‘ملک کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ ہے ‘معیشت تباہی کی طرف بڑھ رہی تھی اور ملک اندھیروں میں ڈوب چکا تھا اور پاکستان کی معیشت تباہی کے کنارے پر پہنچ چکی تھی ‘غریب کا کوئی نہیں تھا‘ کاشتکاروں کے ٹیوب ویل اور صنعتکاروں کے کارخانے بند ہوچکے تھے کیونکہ بجلی نہیں تھی ‘اس سے کاروبار ختم اور ملک بدحالی کی مثال پیش کر رہا تھااور سی این جی سٹیشنوں پر گیس کے لئے قطاریں لگی ہوتی تھیں ‘ پاکستان کا غریب آدمی پریشان تھا ‘مزدور بے روزگار ہو رہے تھے ‘میں نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ میں جان لگا دوں گا لیکن اس ملک کو ترقی کی جانب لیکر جائوں گا ۔

انہوں نے کہا کہ آج ملک کے اندر اندھیروں کو ختم اور روشنیوں کو واپس لے آئے ہیں ،کہاں گئی 2013والی لوڈ شیڈنگ ‘وہ اندھیر ے ہمیشہ کے لئے غرق ہو چکے ہیں ‘روشنیاں گھل کر سامنے آرہی ہیں ‘دن رات ایک کر کے بجلی کے کارخانے لگائے ‘اربوں روپے کی بچت کی ‘20ماہ کارخانوں کو چلایا‘ اب لوڈ شیڈنگ نہ ہونے کے برابر ہے‘2018میں لوڈ شیڈنگ کو ہمیشہ کے لئے خداحافظ کہہ دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں الحمد اللہ امن واپس آچکا ہے ‘کراچی کی روشنیاں واپس لائے ہیں ‘بلوچستان میں امن قائم ‘بلوچستان کے اندر تمام پارٹیاں جو کسی اور طرف جارہی تھیں انھیں واپس لاکر اکٹھا کیا ‘وہاں مخلوط حکومت قائم کی اور بلوچستان کو پاکستان کی ترقی میں شامل کیا ۔انہوں نے کہا کہ موٹر ویز کا کام شروع کیا‘آج کراچی سے پشاور تک موٹر ویز بن رہی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ایک منٹ میں پانچ ججوں نے فارغ کر دیا ،یہ کروڑوں عوام کے ووٹوں کی توہین ہے ۔کرڑوں عوام ووٹ دیکر منتخب کرتے ہیں اور ججز ہٹا دیتے ہیں۔ان ججز نے بھی کہا کہ نواز شریف نے کرپشن نہیں کی ‘جب نواز شریف نے کرپشن نہیں کی تو کیوں نااہل کیا ‘یہ قوم کو پوچھنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ گریبان ، آستینیں اوردل صاف ہے ‘پاکستان کی محبت میں یہ دل ڈوبا ہوا ہے ‘نیت صاف ہے ‘ ملک کی امانت میں خیانت کبھی نہیں کی ۔

انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی فکر نہیں ہے ‘ نوجوانوں کی فکر ہے ‘انکا مستقبل کہیں تاریک نہ ہوجائے ‘ان کا مستقبل روشن ہو رہا تھا ‘نوجوانو مایوس نہ ہونا ‘خداتمہارے ساتھ ہے ‘قوم اور نواز شریف کی دعائیں قوم کے ساتھ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ70سالوں سے قوم کا استحصال ہورہا ہے ‘آج تک کوئی وزیراعظم اپنی مدت مکمل نہیں کرسکا ‘یہ وزیراعظم کی نہیں 20کروڑ عوام کی توہین ہے ‘عوام ووٹ دیتے ہیں اور حکومت اور وزیراعظم بناتے ہیں کوئی ڈکٹیٹر یا جج آ کر پرچی کا ٹ کر ہاتھ میں پکڑا دیتا ہے ۔

اگر پاکستان نے آگے جانا ہے ‘نوجوانوں کے مستبقل کو روشن کرنا ہے تو پھر ہمیں سب کچھ بدلنا ہوگا ‘مجھے اقتدار کی پروا نہیں ہے ‘میں تو گھر جارہا ہوں ‘مجھے گھر بھیجا جارہا ہے‘ عوام نے ووٹ کی طاقت سے مجھے اسلام آباد بھیجا تھا اور اسلام آباد والوں نے مجھے گھر بھیج دیا ہے ‘اس نیت سے نہیں آیا کہ مجھے دوبارہ وزیراعظم بنائیں ‘مجھے بھی اپنی عزت عزیز ہے ‘مجھے اقتدار کا شوق نہیں ‘صرف عوام کی تقدیر بدلنے کا شوق ہے ۔

انہوں نے کہا کہ میں عوام کے لئے کچھ کرنا چاہتا تھا ‘جب کام شروع کیا تھا دھرنے والے میدان میں ‘مولوی کینیڈا سے آگئے اور یہ دونوں اکٹھے ہوگئے ‘مولوی صاحب کو ہر تین ماہ بعد پاکستان کا خیال آتا ہے ‘دھرنے میں انہوں نے کیا کچھ نہیں کیا ۔پھر دھرنا نمبر دو آگیا ‘اس میں بھی کلین چٹ ملی‘ پانامہ آیا ہے تو اس میں کچھ بھی نہیں ‘مجھے کرپشن پر نہیں نکالا گیا مجھے کہتے ہیں کہ نواز شریف نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ کیوں نہیں لی ‘اگر تنخواہ نہیں لی تو کسی کو کیا ہے ‘اس وجہ سے مجھے نکال دیا گیا ‘عوام کو یہ وجہ معقول نظر آتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 70سال سے یہی ہورہا ہے ‘ہر وزیراعظم کو ڈیڑھ سال میں گھر بھیج دیا جاتا ہے اور آمر 10,10سال لگا کر جاتے ہیں ‘ڈکٹیٹر کمر میں درد کابہانا بنا کر باہر چلا گیا ‘اس ملک میں کوئی ایسی عدالت ہے جو قانون اور آئین توڑنے والے آمروں کو سزا دے سکے ‘قوم ان تمام ڈکٹیٹروں اور پاکستان کے ساتھ ظلم کرنے والوں کا حساب لے گی ۔

متعلقہ عنوان :