ہم نے بلین ٹری سونامی منصوبہ مکمل کر لیا ہے یہ چودہ ارب کا پراجیکٹ ہے ،پرویزخٹک

موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کے تناظر میں سارے پاکستان کی ذمہ داری ہم نے اپنے کاندھوں پر ڈالی ہے ،نئی نسل کو گرین پاکستان دینا ہے صوبے میں ستر ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے،ہم رن آف دی ریور 4500 میگاواٹ کے منصوبوں پر کام شروع کرچکے ہیں،ہر سال ہزار سے 1500میگا واٹ سسٹم میں آتا جائیگا،وزیراعلی کے پی کے

جمعرات 27 جولائی 2017 20:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ جولائی ء)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہم نے بلین ٹری سونامی منصوبہ تقریباً مکمل کر لیا ہے یہ چودہ ارب کا پراجیکٹ ہے جس میں سے دس ارب روپے خرچ کر چکے ہیں چار ارب روپے اسکی دیکھ بھال پر خرچ کئے جائیں گے۔ موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کے تناظر میں سارے پاکستان کی ذمہ داری ہم نے اپنے کاندھوں پر ڈالی ہے کیونکہ ہم نے نئی نسل کو گرین پاکستان دینا ہے۔

ہمارے صوبے میں ستر ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ ہم رن آف دی ریور ساڑے چار ہزار میگا واٹ کے منصوبوں پر کام شروع کر چکے ہیں ہر سال ہزار سے پندرہ سو میگا واٹ سسٹم میں آتا جائے گا۔ رن آف دی ریور 25ہزار میگاواٹ تک بجلی پیدا کرنے کی گنجائش ہے ہم پاکستان کے مستقبل کا سوچتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہ ہمارا ملک ہے ہم نے اسے ایک محفوظ ، خطرات سے پاک اور خوشحال خطہ بنانا ہے۔

وہ پختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی زاہد حامد سے گفتگو کر رہے تھے۔ سیکرٹری ماحولیات نذر حسین شاہ اور دیگر وفاقی و صوبائی حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔ بلین ٹری سونامی پراجیکٹ کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں ایک ارب پودے لگانے کا ہدف تقریباً مکمل ہے ہم نے صوبے میں نرسریوں کا کلچر متعارف کرایا، عوام میں شجر کاری کا جذبہ پیدا کیا، منصوبے کی کامیابی کے لئے کمیونٹی کو شامل کیا۔

تین مختلف زونز میں علاقے کی آب و ہوا اور لوگوں کی سوچ کے مطابق حکمت عملی بنائی۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ شمالی اضلاع میں قدرتی اگاؤ کو فروغ دیا۔ جنوبی اضلاع کوہاٹ ،لکی، بنوں اور ڈی آئی خان میں بھی شجر کاری کی گئی، چترال سے ڈیرہ اسماعیل خان تک سیڈ سپرے کیا۔ جنوبی اضلاع میں شجر کاری کے مثبت اثرات قریبی پنجاب پر بھی پڑ رہے ہیں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم نے جنگلات کے تحفظ اور مہم کی کامیابی کے لئے مقامی لوگوں کو شامل کیاجس کی زمین ہے اسی کے ایک بندے کو نگہبان بھرتی کیا تاکہ وہ اپنے جنگل اگائے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کتنی بدقسمتی کی بات ہے کہ ٹمبر مافیا نے جنگل تباہ کئے۔ ونڈ فال کے نام پر درختوں کی بے دریغ کٹائی کی گئی۔ ہم نے ٹمبر مافیا کا مقابلہ کیا اور اس سے لڑتے ہوئے ہمارے بندے شہید ہوئے۔ ہم نے قانون سازی کی اور ٹمبر مافیا کا راستہ روکا کیونکہ وہ 150ارب روپے کی لکٹری غبن کر چکے تھے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگرچہ ہمیں مشکلات کا سامنا تھا مگر ہم نے سیاسی عزم دکھایا کیونکہ یہ ہمارے مستقبل کا مسئلہ تھا۔

توانائی کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت ملک میں جاری توانائی کے بحران سے نمٹے کے لئے کام کر رہی ہے اس سلسلے میں بھی ماضی میں توجہ نہیں دی گئی پانی دستیاب ہے جو ضائع ہو رہا ہے ہم سے رن آف دی ریور منصوبوں سے 25ہزار میگا واٹ بجلی آرام سے بنا سکتے ہیں۔وزیرا علیٰ نے حکومتی اصلاحات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا وژن تھا کہ پاکستان میں انصاف پر مبنی نظام ہو اور انسانوں پر سرمایہ کاری ہو۔

ہم نے اس مقصد کے لئے بہت زیادہ اصلاحات کیں، سفارش کا خاتمہ کیا،این ٹی ایس کے ذریعے بھرتیاں کیں، خود مختار بورڈز بنائے، حکومت کا رول ختم کر رہے ہیں۔ ہمارے ادارے آزادانہ کام کرتے ہیں یہ نئے پاکستان کی طرف عملی قدم ہے۔ وفاقی وزیر نے بلین ٹری سونامی منصوبے کو سراہا اور کہا کہ ٹمبر مافیا کے خلاف جدوجہد میں شہید ہونے والے دو افراد کو سول ایوارڈ دیں گے۔

وفاقی وزیر نے عندیہ دیا کہ وہ بلین ٹری سونامی کا صوبائی ماڈل وفاق کی سطح پر بھی بنائیں گے اور کہا کہ دیگر صوبوں کو بھی اسے اپنانا چاہئے۔انہوں نے وزیر اعلیٰ سے کہا کہ وہ موسمیاتی تبدیلی اور سیاحت کے حوالے سے چند منصوبے بنائیں ۔ وفاقی حکومت ان منصوبوں کو سپانسر کرے گی۔وفاقی وزیر نے سیکرٹری ماحولیات کی دعوت پر خیبر پختونخوا میں خود آنے کے عزم کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ صوبے میں بلین ٹری سونامی کی سائٹس کا وزٹ کریں گے۔

متعلقہ عنوان :