چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی سائلین اور عوامی سہولت کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ رجسٹری میں کام شروع کرنے کی ہدایت

ملتان بنچ پر مقدمات کی باقاعدہ سماعت 31 جولائی بروز پیر سے شروع ہو جائے گی

بدھ 26 جولائی 2017 20:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات جولائی ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے سائلین اور عوامی سہولت کے پیش نظر لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ رجسٹری میں کام شروع کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ ملتان بنچ پر مقدمات کی باقاعدہ سماعت پہلے سے جاری کردہ موسم گرما کی تعطیلات کے روسٹر کے مطابق مورخہ 31 جولائی بروز پیر سے شروع ہو جائے گی۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ ملتان بنچ میں ہائی کورٹ بار کے صدر شیر زمان قریشی اور انکے ساتھی وکلاء کی جانب سے دو روز قبل بغیر کسی وجہ کے سینئر جج مسٹر جسٹس محمد قاسم خان کے ساتھ بدتمیزی کی، انکی عدالت کے باہر لگی عدالت کے نام کی تختی کو اکھاڑا، نیچے پھینکا اور پائوں تلے روندا اور بعد ازاں بلا جواز ہڑتال شروع کردی گئی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے واقعہ پر فوری نوٹس لیا اور رجسٹرار سید خورشید انور رضوی سے واقعہ کی تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے ملتان بنچ پر تعینات فاضل جج صاحبان کو لاہور ہائی کورٹ لاہور پرنسپل سیٹ پر کام شروع کرنے کی ہدایت کی اور سائلین کی سہولت کیلئے پرنسپل سیٹ اور بہاولپور بنچ پر ملتان بنچ سے متعلقہ مقدمات کی دائری اور سماعت جاری رہی۔

لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل کے وائس چیئرمین کو بھی واقعہ کی اطلاع کی گئی تاکہ وہ اس پر اپنا لائحہ عمل تیار کریں اور واقعہ میں ملوث وکلاء کے خلاف فوری ایکشن لیں۔ مزید برآں فاضل چیف جسٹس کی ہدایت پر لاہور ہائی کورٹ کے سینئر جج صاحبان مسٹر جسٹس محمد یاور علی اور مسٹر جسٹس علی اکبر قریشی پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی گئی تاہم ملتان بنچ کے وکلاء کی جانب سے معاملے کے حل کیلئے کمیٹی سے رابطہ نہیں کیا گیا۔ رجسٹرار سید خورشید انور رضوی کی جانب سے مذکورہ واقعہ کی رپورٹ پیش کی گئی جس پر قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے فاضل چیف جسٹس نے لارجر بنچ تشکیل دینے کا حکم دیا۔