بابر اعوان کے استعفے سے سینیٹ کی خالی نشست پر عرفان صدیقی کو (ن) لیگکی طرف سے جاری ٹکٹ میں آخری لمحات میں تبدیلی

صدیقی کا ووٹ بروقت اسلام آباد سے راولپنڈی منتقل نہ ہونے کے باعث آصف کرمانی کو ٹکٹ کا اجراء ،کاغذات نامزدگی جمع

منگل 25 جولائی 2017 20:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ جولائی ء)تحریک انصاف کے رہنما وسابق وزیر قانون ڈاکٹر بابر اعوان کے استعفے کے بعد پنجاب سے سینیٹ کی خالی ہونے والی نشست پر وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی کو مسلم لیگ (ن) کی طرف سے جاری کئے گئے پارٹی ٹکٹ میں آخری لمحات میں تبدیلی کردی گئی ، عرفان صدیقی کا ووٹ بروقت اسلام آباد سے راولپنڈی منتقل نہ ہونے کے باعث وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر آصف کرمانی کو ٹکٹ جاری کردیا گیا ہے جنہوں نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کراد یئے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق آئی این پی کو مسلم لیگ (ن) کے ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ پارٹی قیادت نے ڈاکٹر بابر اعوان کی خالی نشست پر وزیراعظم کے مشیر قومی ورثہ عرفان صدیقی کو ٹکٹ جاری کیا گیا تھا اور اس سلسلے میں تمام تیاریاں بھی مکمل کر لی گئی تھیں تاہم عرفان صدیقی کا ووٹ اسلام آباد سے بروقت راولپنڈی منتقل نہیں ہوسکا ، آئین کے تحت جس صوبے سے بھی سینیٹ کا الیکشن لڑا جائے وہاں امیدوار کا ووٹ رجسٹرڈ ہونا لازمی ہے ۔

(جاری ہے)

عرفان صدیقی کا ووٹ منتقل نہ ہونے کے باعث آخری لمحات میں وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی کو ٹکٹ جاری کیا گیا کیونکہ آج کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ تھی ۔ آصف کرمانی کے مقابلے میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف میں سے کسی نے بھی کاغذات جمع نہیں کرائے جس کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال میں آصف کرمانی کے کاغذات درست قرار دینے کی صورت میں وہ بلا مقابلہ سینیٹر منتخب ہو جائیں گے ۔ اس طرح سینیٹ میں مسلم لیگ (ن) کی نشستیں پیپلزپارٹی کے مقابلے میں بڑھ جائیں گی اور (ن) لیگ کے سینیٹرز کی تعداد 26سے بڑھ کر 27ہوجائے گی ۔