عمران خان کا منی ٹریل نہ ہونے کا اعتراف مکافات عمل ہے ، مسلم لیگ (ن)،وزیراعظم نصف صدی اور اپنی تین نسلوں کا احساب دے رہے ہیں ،عمران خان اپنے 20سال کا حساب نہیں دے سکتے ،عمران خان نے اپنی منی ٹریل دینے کی بجائے مشتاق احمد کاکنٹریکٹ جمع کروادیا ،ْعمران خان اگرایک جھوٹ بولوگے توتمہیں اس کیلئے ا یک سومزید جھوٹ بولنے پڑیں گے ،عمران خان کی نظر میں اپنی آف شور کمپنی حلال اور دوسروں کی کمپنیاں حرام ہیں ،سپریم کورٹ سے حق اور سچ کا فیصلہ آئیگا ،مسلم لیگ (ن)آئند ہ انتخابات میں کامیابی حاصل کریگی ،طارق فضل چوہدری اور دانیال عزیز کی میڈیا سے گفتگو

اتوار 23 جولائی 2017 19:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر جولائی ء)پاکستان مسلم لیگ (ن)نے کہاہے کہ عمران خان کا منی ٹریل نہ ہونے کا اعتراف مکافات عمل ہے ،ْ وزیراعظم نصف صدی اور اپنی تین نسلوں کا احساب دے رہے ہیں ،ْ عمران خان اپنے 20سال کا حساب نہیں دے سکتے ،ْ عمران خان نے اپنی منی ٹریل دینے کی بجائے مشتاق احمد کاکنٹریکٹ جمع کروادیا ،ْعمران خان اگرایک جھوٹ بولوگے توتمہیں اس کیلئے ا یک سومزید جھوٹ بولنے پڑیں گے ،ْعمران خان کی نظر میں اپنی آف شور کمپنی حلال اور دوسروں کی کمپنیاں حرام ہیں ،ْسپریم کورٹ سے حق اور سچ کا فیصلہ آئیگا ،ْمسلم لیگ (ن)آئند ہ انتخابات میں کامیابی حاصل کریگی۔

اتوار کو پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہاکہ گزشتہ روز سے عمران خان کے لندن میں جائیداد خریدنے کے حوالے سے سپریم کورٹ میں پیش کئے گئے کاغذات بریکنگ نیوز بنی ہوئی ہے کہ عمران خان کے پاس اس جائیداد کی خریداری کی منی ٹریل موجود نہیں جس کا اعترا ف خود عمران خان نے کیا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یہ مکافات عمل ہے ،ْعمران خان اور ان کی جماعت خود الزامات لگا رہی ہے اور ہر ادارے کو نشانہ بنا رہی ہے یہ ان کا کیا دھرا سامنے آیا ہے ۔

وزیر اعظم نواز شریف اور ان کی فیملی اپنی تین نسلوں کا حساب دے رہی ہے جبکہ عمرا ن خان اپنا بیس سال کا حساب نہیں دے پائے۔ انہوںنے کہاکہ ایک شخص اپنا حساب نہیں دے رہاہے جبکہ حسین نواز اپنے دادا کے کاروبار کا بھی حساب دے رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ مجھے افسوس ہے کہ دوسروں پر تنقید کر نے والے پر جب اپنا وقت آیا تو اس کے پاس کوئی حساب نہیں ہے ۔

وزیر کیڈ نے کہاکہ جب عمران خا ن کی اپنی کمپنی نیازی سروسز سامنے آئی تو کہا کہ وہ انہوںنے ٹیکس مینجمنٹ کیلئے بنائی تھی دوسروں کی کمپنی حرام اور عمران خان کی کمپنی حلال ہے ۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ میں پانچ دن کی سماعت کے دور ان کہاگیا کہ جے آئی ٹی کو ایسی چیز نہیں ملی کہ وزیراعظم نواز شریف کسی کرپشن میں ملوث ہیں وہ دومرتبہ وزیر اعلیٰ اور تین مرتبہ وزیر اعظم کے عہدے پر فائز رہے ہیں اربوں ،ْ کھربوں روپے کے منصوبے بنائے ہیں مگر ایک پائی کی بھی خیانت ثابت نہیں ہو سکی ۔

انہوںنے کہاکہ عمران خان نے پارلیمنٹ کی توقیر پر مسلسل حملے کئے ہیں جس سیاسی شاخ پر عمران خان بیٹھے ہیں وہ بیس سال سے اسے کاٹنے میں مصروف ہیں ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نو جوانوں کو اخلاقی دیوالیہ پن کی طرف لے جارہے ہیں ۔رکن قومی اسمبلی دانیال عزیز نے کہاکہ جے آئی ٹی نے وزیر اعظم کے حوالے سے جو اقامہ کا الزام لگایا تھا وہ الیکشن کمیشن میں باقاعدگی سے جمع کروایا گیا جس پر ریٹرننگ افسر کی مہر لگی ہوئی ہے انہوںنے کہاکہ اس کمپنی کو آف شور قرار دینا بالکل غلط ہے اور ساری حقیقت عوام کے سامنے آگئی ہے انہوںنے کہاکہ عمرا ن خان نے بیان دیا تھا کہ انہیں دس ارب روپے کی پیشکش کی گئی ہے اس پر ان کے خلاف دعویٰ کیا گیا لیکن اس کا جواب عمران خان نے نہیں دیا اور چودہ دن گزرنے کے بعد دوبارہ نوٹس جاری کیا گیا ہے الزام خان نام بالکل درست ہے کیونکہ عمران خان مسلسل الزام تراشی کررہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ یہودی لابی سے پیسے لینے کا ٹوئٹ خود عمران خان نے کیا اور ان کا باقاعدہ شکریہ ادا کیا جو آج اخباروں کی زینت بنا ہوا ہے اس میں ان لوگوں کے نام ہیں جنہوںنے لاکھوں ،ْ کروڑوں ڈالر دیئے ۔انہوںنے کہاکہ عمران خان اپنی پارٹی کے الیکشن کمشنر جسٹس وجیہہ الدین کو تو فارغ کر سکتے ہیں اور پھر ریکارڈ بھی غائب کرواسکتے ہیں لیکن وہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نہ تو فارغ کرواسکتے ہیں اور نہ ہی وہاں سے ریکارڈ غائب کروا سکتے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ نے عمران خان کو آخری نوٹس جاری کیا کہ وہ اپنی منی ٹریل دیں ۔دانیال عزیز نے کہاکہ عمران خان نے سپریم کورٹ میں جو دستاویزات جمع کروائی ہیں ان میں لکھا ہے کہ میں انگلینڈ پڑھتا تھا وہاں کیری پیکر کیلئے کرکٹ کھیلی اس میں کوئی ثبوت نہیں محض گپ شپ ہے جبکہ پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ سب ریکارڈ موجود ہے ۔انہوں نے کہاکہ عمران خان نے اپنی منی ٹریل دینے کی بجائے مشتاق احمد کاکنٹریکٹ جمع کروادیا کہ اس قسم کا کنٹریکٹ تھا ۔

عمران خان اگرایک جھوٹ بولوگے توتمہیں اس کیلئے ا یک سومزید جھوٹ بولنے پڑیں گے انہوں نے کہاکہ سوان سپورٹس کمپنی آسٹریلیا کی ہے جس کاخط لگایا گیا ہے جوتصدیق شدہ نہیں ہے یہ خط 1977ء کا ہے جبکہ آسٹریلیا کی ایس ای سی پی کے مطابق یہ کمپنی1984ء میں رجسٹرڈ ہوئی جو کمپنی 1984ء میں رجسٹرڈ ہوئی ہو وہ 1977ء کاخط کیسے جاری کرسکتی ہی انہوں نے کہاکہ کنٹینر پر جس افضل خا ن کوپیش کیاتھاوہ آج تک معافی مانگ رہا ہے ۔

دانیال عزیز نے کہاکہ کے پی کے میں احتساب کمیشن کوتالے اس لئے لگے ہوئے ہیں کہ وہاں بھی یہی کام ہورہا ہے وہاں کے ایم پی اے خود کہتے ہیں کہ انہیں دھاندلی کے ذریعے جتوایا گیا راتوں رات ایک سیٹ والی تانگہ پارٹی کوکیسے صوبائی حکومت مل گئی ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ میں اپنے ڈاکومینٹس جمع کروانے کے بعد عمران خان اور ان کے ترجمان تین پریس کانفرنس کرچکے ہیں ہم تو انہی کے کاغذات کے حوالے سے عوام کو حقیقت سے آگا ہ کررہے ہیں ۔

ڈاکٹرطارق فضل چودھری نے کہاکہ وزیراعظم نوازشریف کی نیت صاف ہے اور انہوں نے اپنی تین نسلوں کاحساب دیا ہے انہوں نے کہاکہ ہم یہاں کسی پرالزام لگانے نہیں آتے اورنہ یہ ہمارا وطیرہ ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ چودھری نثار اپنے متعلق سوالات کاجواب خود دیں گے ۔ڈاکٹرفضل چودھری ن ے کہاکہ عمران خان اپنے ذاتی اثاثوں سے متعلق لاجواب ہیں ۔

عدالتی وارنٹ جاری ہونے کے بعد عمران خان کی گرفتاری سے متعلق سوال کے جواب میں ڈاکٹرطارق فضل چودھری نے کہاکہ ہم عمران خان کی گرفتاری سے پہلے جیل مینوئل میں تبدیلی کررہے ہیں تاکہ ان کوجولوازمات درکار ہیں وہ انہیں مل سکیں۔دانیال عزیز نے کہاکہ آف شورکمپنیوں کے دستاویزات میں وزیراعظم کانام نہیں تھا مگر عمران خان نے شورمچایا اور بعد میں خود عمران خان کی اپنی آف شورکمپنی نکل آئی۔