جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں میری رپورٹ کو ضم کرلیا ہے‘رحمن ملک

وقت پڑنے پر سپریم کورٹ جاسکتا ہوں اور ہتک عزت کا دعویٰ بھی کر سکتاہوں، سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کروا دی ہے پانامہ ل کے فیصلے میں صرف وزیراعظم نہیں بلکہ اور بھی نااہل ہوں گے،میڈیا سے گفتگو

جمعہ 21 جولائی 2017 20:31

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ جولائی ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء اور سینیٹر رحمن ملک نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں میری رپورٹ کو مکمل طور پر ضم کرلیا ہے‘ پانامہ لیکس کے فیصلے میں صرف وزیراعظم نہیں بلکہ اور بھی نااہل ہوں گے۔ جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ جنرل امجد سابق چیئرمین نیب کو میں نے اپنی رپورٹ نہیں دی اور جھوٹ بولا ہے یہ غلط ہے میں نے جنرل امجد سابق چیئرمین نیب کو رپورٹ بھی دی اور انہیں بریف بھی کیا تھا۔

وقت پڑنے پر سپریم کورٹ جاسکتا ہوں اور ہتک عزت کا دعویٰ بھی کر سکتاہوں۔ اس حوالے سے میں نے سینیٹ میں تحریک استحقاق جمع کروا دی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آاباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جب سے یہ جے آئی ٹی کی انکوائری شروع ہوئی ہے اور رپورٹ آئی ہے تو سب نے کہا جو آپ پر الزامات ہیں ان کا جواب دیں اگر پہلے ہی پریس کانفرنس کرتا تو کہا جاتا نواز شریف کو فائدہ دینے کیلئے کہا جارہا ہے رفقاء نے مشورہ دیا کہ سپریم کورٹ کی سماعت کے بعد اس حوالے سے بات کی جانی چاہیے۔

جے آئی ٹی نے مجھے طلب کیا تو میں ملک سے باہر تھا لیکن میں ملک واپس آکر جے آئی ٹی میں پیش ہوا ۔ میں نے جے آئی ٹی کو لیٹر بھی لکھا تھا اور اپنے آنے کا بتایا تھا کہ مجھے سوالنامہ بھیجا جائے اور مجھے نہ سوالنامہ اور نہ ہی خط کا جواب دیا گیا اس خط میں دو باتیں کیں کہ آپ جو انکوائری کررہے ہیں سیکرٹ ہے یا اوپن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جے آئی ٹی سے کہا کہ یہ خط رجسٹرڈ کروا لیں سپریم کورٹ کیلئے میں نے جے آئی ٹی کو وہ معلومات دیں جو ان کے پاس نہیں تھیں اگر اس حوالے سے کسی کو شک ہے تومیری ریکارڈنگ نکلوا کر دیکھ لیں۔

جے آئی ٹی کی رپورٹ میرے 257 صفحات پر بنی ہے انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر مجھے گالیاں دی گئیں کہ رحمن ملک نوازشریف سے مل گئے ہیں۔ جے آئی ٹی نے میری رپورٹ کو مستند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ رپورٹ بطور ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے تیار کی تھی اور میں سیاسی بعد میں ہوا۔ کسی کو شک ہے تو مجھے عدالت میں لے جائے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ ہمیں اضافی دو کاغذات دیئے گئے لیکن میں نے پندرہ کاغذات جمع کروائے تھے۔

جے آئی ٹی نے کہا کہ رحمن ملک نے جھوٹ بولا جس پر دلی افسوس ہوا سابق چیئرمین نیب جنرل امجد نے سچ سے کام نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کہا جاتا ہے کہ رحمن ملک بہت شاطر ہیں ہاں میں مانتا ہوں کہ اگر میں شاطر نہ ہوتا تو انوسٹی گیٹر کیسے ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ اگر میری رپورٹ کو مستند قرار دیا گیا ہے تو مجھے ناقابل بھروسہ کیسے کہا جاسکتا ہے۔

میں جے آئی ٹی میں پیش ہونے کیلئے گیا تو مجھے کیمرہ نظر آیا تو میں نے پوچھا یہ کیمرہ ہے کیا ویڈیو بنے گی جے آئی ٹی نے کہا کہ جی بالکل ہمیں سپریم کورٹ کو حکم ہے کہ ویڈیو بنایا جائے لیکن میں نے انہیں پوچھا کہ وہ کس قانون کے تحت ویڈیو بنائی جارہی ہے میں نے انہیں کہا کہ آپ تب تک یہ ویڈیو کہیں نہیں بھیجیں گے اور سامنے لائیں گے جب تک میری اجازت نہیں ہے کیونکہ یہ میری پراپرٹی ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کو سب کو ماننا پڑے گا اور اس فیصلے میں صرف وزیراعظم نہیں اور بھی لوگ ناہل ہوں گے۔