سندھ میں نیب قوانین کے خاتمے سے متعلق بل غیر قانونی ہے، گورنر سندھ نے آئین کی روشنی میں بل پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے، ملک بھر میں احتساب عدالتوں کا قیام صوبائی نہیں وفاقی نو ٹیفکیشن کے ذریعے عمل میں لایا گیا ہے،نیب کی سزا کی شرح 76 فیصد جبکہ سندھ کے محکمہ اینٹی کرپشن کی سزا کی شرح 6 فیصد ہے

گورنر سندھ محمد زبیر نے وزیر اعلی سندھ کی طرف سے نیب قوانین کے خاتمے کی سمری پر آئینی اعتراضات لگا کر واپس کر دیا

اتوار 16 جولائی 2017 20:11

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر جولائی ء)سندھ میں نیب قوانین کے خاتمے سے متعلق بل غیر قانونی ہے۔ گورنر سندھ نے آئین کی روشنی میں بل پر دستخط کرنے سے انکار کیا ہے۔ ملک بھر میں احتساب عدالتوں کا قیام صوبائی نہیں وفاقی نو ٹیفکیشن کے ذریعے عمل میں لایا گیا ہے۔نیب کی سزا کی شرح 76 فیصد جبکہ سندھ کے محکمہ اینٹی کرپشن کی سزا کی شرح 6 فیصد ہے۔

ذرائع کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے وزیر اعلی سندھ کی طرف سے صوبے میں نیب قوانین کے خاتمے کی سمری پر آئینی اعتراضات لگا کر اسے واپس کر دیا ہے اور کہا ہے کہ نیب قوانین کا خاتمہ صو بائی حکومت کی غیر آئینی کو شش ہے۔دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک میں احتساب عدالتوں کا قیام صوبائی حکومت نے نہیں بلکہ وفاق کے نو ٹیفکیشن کے تحت عمل میں لایا گیا ہیاور ایسے قوانین میں ترمیم وفاق ہی کر سکتا ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی حکومتوں کی طرف سے وفاق کے قوانین کا خاتمہ یا ان میں کسی ترمیم کی کوشش غیر آئینی اقدام ہے۔ واضح رہے کہ نیب کی طرف سے کرپشن کیسوں میں ملزمان کو عدالتوں سے سزائیں دلوانے کی شرح 76 فیصد ہے جو نہ صرف تسلی بخش ہے بلکہ عالمی معیار کے مطابق انتہائی مثالی ہے۔ملک کے دیگر اینٹی کرپشن اداروں کو ملزمان کو سزائیں دلوانے میں کامیابی نہیں مل رہی ہے۔صوبہ سندھ میں محمکہ اینٹی کرپشن کی کار کردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ صرف 6 فیصد ملزمان کو عدالتوں سزا دلوائی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :