خضدار میں تیز اور طوفانی ہوائوںکے ساتھ بارش نے تباہی مچا دی ،سیلابی ریلے میں دو بھائیوں سمیت چار افراد بہہ کر جا ں بحق ، ،کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو آٹھ گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا

اتوار 16 جولائی 2017 20:20

خضدار۔16جولائی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر جولائی ء) ضلع خضدار کے مختلف علاقوں میں تیز اور طوفانی ہوائوںکے ساتھ شدید بارش نے تباہی مچا دی ،سیلابی ریلے میں دو بھائیوں سمیت چار افراد بہہ کر جا ں بحق ہو گئے ،کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو آٹھ گھنٹوں کی کوششوں کے بعد ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا جبکہ خضدار شہداد کوٹ روڈ ونگو کے مقام پر ٹریفک کے لئے بند ،زہری ،باغبانہ ،وڈھ،کرخ،نال ،اورناچ اور دیگر علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے‘ متعدد مکانات کی دیواریں بھی مہندم نشیبی علاقے زیر آب ،کھڑی فصلوں کو نقصان ، نال اور زیدی میں کجھور کی تیار باغات کو بھی نقصان ،ڈپٹی کمشنر خضدار کی نگرانی میں لیویز کے جوانوں نے ریسکیو کر کے بہہ جانے والے چاروں افراد کی نعشیں نکال کر ورثاء کے حوالے کر دیں ،ڈپٹی کمشنر کی جانب سے تمام پکنک پوائنٹس پرجانے کی پابندی لگا دی گئی ،شدید بارش کے باعث تیغ ڈیم سمیت مختلف علاقوں میں قائم ڈیمز میں پانی کی سطح بلند ہو گئی تفصیلات کے مطابق گزشتہ دو دنوں سے تیز ہوائوںسے سب تحصیل اورناچ کے حدود میں قومی شاہراہ پر بخالوپل ٹوٹنے باعث کے سیلابی ریلے میں ایک کار بہہ گئی جس میں ضلع ژوب سے تعلق رکھنے والے دوافراد بہاو،ْالدین اور سہیل احمد ساکنان ژوب سوار تھے اتوار کو الصبح ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ کی نگرانی میں لیویز نے ریسکیو کر کے ایک کو اسی رات جب کہ دوسرے کو اتوار کی علی الصبح نکال کر گورنمنٹ ٹیچنگ ہسپتال خضدار پہنچایا گیا اور ضروری کاروائی کے بعد نعشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں جبکہ خضدار شہر کے نواحی علاقہ فیروز آباد میں پہاڑوں پر لکڑی جمع کرنے کے لئے جانے والے دو بھائی محمد عثمان ،بلال احمد پسران الہی بخش سیلابی پانی میں بہہ گئے جن کی نعشوں کو نکال کر ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالہ کر دیا گیا پل ٹوٹ کر بہہ جانے کی وجہ سے ٹریفک کے لئے معطل کوئٹہ کراچی قومی شاہراہ کو آٹھ گھنٹوں کی جد و جہد کے بعد ٹریفک کے لئے بحال کر دیا گیا جبکہ سولہ سال سے زیر تعمیر شہداد کوٹ خضدار قومی شاہراہ جو کہ سی پیک کا حصہ بھی ہے ونگو کے مقام پر بارشوں و لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے ایک بار پھر بند ہوگیا ہے ٹریفک کی آمد و رفت بھی معطل ہوگیا ہے شدید بارش کی وجہ سے زہری ،باغبانہ ،اورناچ ،وڈھ ،کرخ ،فیروزآباد سمیت دیگر علاقوں میں نشیبی علاقے زیر آب آ گئے بندات ٹوٹ گئے جبکہ دیگر فصلوں کے ساتھ کپاس کی فصل کو شدید نقصان پہنچا جبکہ نال اور زیدی میں کجھور کے باغات بھی تباہ ہو گئے،تیغ ڈیم سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں قائم ڈیموں میں پانی کی سطح بلند ہو گئی ہے ڈپٹی کمشنر خضدار سہیل الرحمن بلوچ نے صورتحال کے متعلق بتایا کہ قومی شاہراہ پر ٹریفک بحال کر دی گئی ہے مگر قومی شاہراہ پر سفر کرنے والے لوگوں سے اپیل کرونگا کہ وہ پہلے موسم کی صورتحال کے متعلق معلومات حاصل کریں بعد میں سفر کریں اور غیر ضروری سفر سے اجتناب کریںتھاکہ کسی ممکنہ پریشانی اور خطرے سے بچا جاسکے ان کا کہنا تھا کہ کل رات وڈھ کے علاقہ بخالو کے مقام پر پھنسے مسافروں کو بہ حفاظت نکال لیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ لیویز فورس امن و امان کی بحالی کی ذمہ داری کو احسن طریقے سے سرنانجام دینے کی اعلی صلاحیت رکھنے ساتھ ساتھ امدادی کاموں میں بھی مہارت رکھتی ہے انہوں نے کہا کہ ریسکیو مکمل کر لیا گیا قومی شاہراہ بحال کر دی گئی اور بہہ جانے والے افراد کی نعشوں کو ضروری کاروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دیا گیا ڈپٹی کمشنر نے سیلاب سے متا ثر ہ افراد کی مدد کرنے پر ایف سی کے افسران اور عملے کی بھی تعریف کی۔