آئل ٹینکر حادثہ صبح چھ بجکر 20 منٹ پر بہاولپور سے 45 کلومیٹر دور تحصیل احمد پور شرقیہ میں ہائی وے پر پیش آیا،وزیراعظم کو بریفنگ ،آئل ٹینکر میں 25000لیٹر تیل تھا ،مقامی لوگوں نے تیل اٹھا نا شروع کر دیا ، آئل ٹینکردھماکے نے 265افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،سانحہ میں 140سے زائد افراد جاں بحق اور 125زخمی ہوئے ،وزیر اعظم محمد نواز شریف کا حادثے کی تحقیقات کر انے کا فیصلہ ،جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 20,20 لاکھ روپے ، زخمیوں کو 10،10 لاکھ روپے ،جاں بحق افراد کے لواحقین کو نوکریاں دینے کا اعلان ،حکومت کی جانب سے دیا جانے والا معاوضہ کسی بھی زندگی کا نعم البدل نہیں ہے ،نواز شریف

بدھ 28 جون 2017 11:50

بہاولپور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات جون ء)وزیراعظم محمد نوازشریف کو بتایاگیا ہے کہ آئل ٹینکر حادثہ صبح چھ بجکر 20 منٹ پر بہاولپور سے 45 کلومیٹر دور تحصیل احمد پور شرقیہ میں ہائی وے پر پیش آیا ،ْآئل ٹینکر میں 25000لیٹر تیل تھا ،ْمقامی لوگوں نے تیل اٹھا نا شروع کر دیا ،ْ آئل ٹینکردھماکے نے 265افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ،ْ سانحہ میں 140سے زائد افراد جاں بحق اور 125زخمی ہوئے جبکہ وزیر اعظم محمد نوازشریف نے حادثے کی تحقیقات کر انے کا فیصلہ کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 20,20 لاکھ روپے ،ْ زخمیوں کو 10،10 لاکھ روپے ،ْ جاں بحق افراد کے لواحقین کو نوکریاں دینے کا اعلان کیا ہے ۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم نواز شریف کے بہاولپور پہنچنے کے بعد ان کو سانحہ احمد پور شرقیہ ،بعد از سانحہ کئے جانے والے ریسکیو آپریشن اور حادثے میںزخمی ہونے والوں کو دی جانے والی سہولیات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

بہاولپور کے سرکٹ ہائوس میں کمشنر بہاولپور ثاقب ظفر نے وزیر اعظم نواز شریف کو سانحہ سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کہ حادثہ صبح چھ بجکر 20 منٹ پر بہاولپور سے 45 کلومیٹر دور تحصیل احمد پور شرقیہ میں ہائی وے پر پیش آیا،کراچی سے بہاولپور جانے والے آئل ٹینکر میں 25000 لیٹر تیل تھا۔

عوام نے گرے ہوئے تیل کو اٹھانا شروع کردیا اور اس دوران آئل ٹینکر دھماکے سے پھٹا اور وہاں موجود 265 افراد کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔سانحے میں140 سے زائد افراد جاں بحق اور 125 زخمی ہوئے۔کمشنر نے بتایا کہ حادثہ کے بعد شروع کئے جانے والا ریسکیو آپریشن کو پانچ گھنٹے میں مکمل کر لیا گیا تھا جس میں چار فوجی ہیلی کاپٹرز،1122کی 34 اور ایدھی کی 25 ایمبولنسز نے حصہ لیا۔

بریفنگ کے بعد وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتیں فراہم کرنے کی ہدایت کی اور ساتھ یہ بھی کہا کہ ایسے واقعات کو مثال بناناچاہیے تاکہ آئندہ درست اقدامات کیے جائیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ حادثے کے ذمے داروں کا تعین کیا جائیگا اور دیکھا جائیگا کہ ٹرک کا معیار کیسا تھااس موقعے پر انہوں نے سانحہ میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین کے لئے 20,20 لاکھ روپے اور حادثہ کے زخمیوں کو 10،10 لاکھ روپے دینے جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو نوکریاں دینے کا بھی اعلان کیا اور ساتھ ہی سانحے میں جاں بحق افراد کیلئے دعا بھی کرائی۔

لندن سے وطن واپسی پر وزیر اعظم بہاولپور سرکٹ ہاوس پہنچے جہاں سے انہوں نے احمد پور شرقیہ میں حادثے کی جگہ کا دورہ کیا اور حادثے کی تحقیقات کرانیکا فیصلہ بھی کیا۔ وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت کی جانب سے دیا جانے والا معاوضہ کسی بھی زندگی کا نعم البدل نہیں ہے لیکن مالی امداد سے لواحقین اور زخمیوں کے دکھوں کا کچھ مداوا ہو سکتا ہے۔

انھوں نے کہاکہ زخمیوں کا بلند حوصلہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی انھوں نے اعلان کیا کہ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد اور جاں بحق افراد کے لواحقین کو سرکاری نوکریاں بھی دی جائیں گی جبکہ حکومت غربت اور بے روز گاری کے خاتمے کے لئے بھرپور اقدامات بھی کر رہی ہے۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اس قومی سانحے پر بھی سیاست کی جو انتہائی افسوسناک ہے، اس قسم کی سیاست ملک میں نہیں ہونی چاہیئے، دکھ کی اس گھڑی میں دوسروں کے زخموں پر نمک چھڑکنا قطعی طور پر مناسب نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حادثے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے اور ہم اس کی تہہ تک پہنچیں گے اور اس واقعہ کو قوم کے لئے مثال بنائیں گے۔

متعلقہ عنوان :