پامانا لیکس کی مشترکہ تحقیقات ٹیم کا جوڈیشل اکیڈمی میں اجلاس،ایف بی آر لاہور کی جانب سے شریف خاندان کی جائیداد اور ٹیکس وصولی کی تفصیلات جے آئی تی کو فراہم کی گئیں،حبیب بنک نے بھی حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ بھی جے آئی ٹی کو پیش کر دیا ،حسن نواز، حسین نواز اور مریم نواز سے سوالات کو حتمی شکل دی گئی،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع کو دوبارہ دو جولائی،،حسن نواز کو تین،،حسین نواز کو چار جبکہ مریم نواز کو پانچ جولائی کو طلب کررکھا ہے

بدھ 28 جون 2017 19:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعرات جون ء)پامانا لیکس کی مشترکہ تحقیقات ٹیم کا جوڈیشل اکیڈمی میں اجلاس عید کے تیسرے دن اجلاس ہوا جس سربراہی ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیا نے کی،،ذرائع کے مطابق بدھ کوہونے والے اجلاس میں ایف بی آر لاہور کی جانب سے شریف خاندان کی جائیداد اور ٹیکس وصولی کی تفصیلات جے آئی تی کو فراہم کی گئیں،اور حبیب بنک نے بھی حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ بھی جے آئی ٹی کو پیش کر دیا ہے ۔

جلاس میں حسن نواز۔ حسین نواز اور مریم نواز سے سوالات کو حتمی شکل دی گئی ہے ،مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کے کزن طارق شفیع کو دوبارہ دو جولائی،،حسن نواز کو تین،،حسین نواز کو چار جبکہ مریم نواز کو پانچ جولائی کو طلب کررکھا ہے،،اس سے قبل طارق شفیع ایک مرتبہ،،حسن نواز دو،،حسین نواز پانچ مرتبہ جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہو چکے ہیں جبکہ وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کو پہلی مرتبہ طلب کیا گیا ہے،مریم نواز کی جے آئی ٹی میں پیشی کے بعد جے آئی ٹی نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو بھی طلب کرنے کے لیے باہمی مشورہ کیا ہے ۔

(جاری ہے)

جبکہ دوسری جانب جے آئی ٹی کی جانب سے مریم نواز کوپیشی کے نوٹس پر حکومتی سطع پرصلاح مشورے جاری ہیں اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ مریم نواز کی پیشی سے قبل کیپٹن صفدر سے ایک میٹنگ کی جائیگی کیونکہ گمان کیا جارہا ہے کہ کیپٹن صفدر کی پیشی کے بعد مریم نواز کی پیشی کے نوٹس پر کہیں بیانات کا تضاد تونہیں پایا جارہا ۔مریم نواز نے اپنے حسین نواز سے بات چیت کی ہے کہ جے آئی ٹی میں پوچھے جانے والے ممکنہ سوالات پر تبادلہ خیال ہوا ہے