چینی وزیر خارجہ کی سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں،چینی وزیر خارجہ کا دورہ ،پاک ‘ افغان اور چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری،تینوں فریقین علاقائی امن ‘ اقتصادی تعاون اور ترقی کیلئے مل کر کام کریں گے ‘ پاکستان اور افغانستان تعلقات بہتر بنانا اور سیاسی اعتماد سازی چاہتے ہیں ‘ پاکستان اور افغانستان مشترکہ کرائس مینجمنٹ میکنزم کی تشکیل پر متفق ہیں ، پاک افغان میکنزم کو چین ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا ‘ سہ فریقی سطح پر وزرائے خارجہ میکنزم بنانے پر بھی اتفاق پایا گیا ہے، دفتر خارجہ

اتوار 25 جون 2017 16:09

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر جون ء)چینی وزیر خارجہ کے دورہ کے بعد پاک ‘ افغان اور چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ‘ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ تینوں فریقین علاقائی امن ‘ اقتصادی تعاون اور ترقی کیلئے مل کر کام کریں گے ‘ پاکستان اور افغانستان تعلقات بہتر بنانا اور سیاسی اعتماد سازی چاہتے ہیں ‘ پاکستان اور افغانستان مشترکہ کرائس مینجمنٹ میکنزم کی تشکیل پر متفق ہیں ۔

پاک افغان میکنزم کو چین ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا ‘ سہ فریقی سطح پر وزرائے خارجہ میکنزم بنانے پر بھی اتفاق پایا گیا ہے۔ اتوار کو نجی ٹی وی کے مطابق چینی وزیر خارجہ کے دو رہ کے بعد پاک افغان اور چین کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔

(جاری ہے)

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاک افغان حکومتوں کی دعوت پر چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے دونوں ممالک کا دورہ کیا۔

تینوں ممالک کے مابین افغان مسائل ‘ پاک افغان تعلقات پر تفصیلی بات چیت ہوئی۔ دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان ‘ افغانستان اور چین کے مابین 7 نکاتی فارمولے پر اتفاق ہوا۔ اعلامیہ میں کہاگیا ہے کہ تینوں فریقین علاقائی امن ‘ اقتصادی تعاون اور ترقی کیلئے مل کر کام کریں گے۔ پاکستان ‘ افغانستان تعلقات بہتر بنانا اور سیاسی اعتماد سازی چاہتے ہیں۔

دہشت گردی کے خلاف تعاون اور سلامتی کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ کرنے کو تیار ہیں۔ پاکستان اور افغانستان مشترکہ کرائس مینجمنٹ میکنزم کی تشکیل پر متفق ہیں۔ پاک افغان میکنزم کو چین ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔ سہ فریقی سطح پر وزرائے خارجہ میکنزم بنانے پر بھی اتفاق پایا گیا۔ سہ فریقی وزرائے خارجہ میکنزم باہمی مفادات کو آگے بڑھائے گا۔

چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ سے چینی وزیرخارجہ وانگ ژی نے ملاقات کی،جس میں خطے کی سکیورٹی صورتحال پرتبادلہ خیال کیاگیا،جبکہ افغانستان کی صورتحال اور سی پیک میں پیشرفت سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔ ڈی جی آئی ایس پی آرکے مطابق ملاقات میں چینی وزیرخارجہ وانگ ژی نے دہشتگردی کیخلاف پاک فوج کی قربانیوں کی تعریف کی۔چینی وزیرخارجہ نے کہاکہ خطے میں امن واستحکام کیلئے پاک فوج کاکردارقابل قدرہے۔

پاک فوج معاشی ترقی کیلئے بھی بھرپورکرداراداکررہی ہے۔اس موقعہ پرآرمی چیف جنرل قمرجاویدنے کہا کہ پاکستان کی غیرمتزلزل حمایت پرچین کے شکرگزارہیں۔پاکستان علاقائی امن واستحکام کیلئے مثبت کرداراداکرتارہے گا۔قبل ازیں مشیر وزیراعظم برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسائیہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے ، افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے ، چینی وزیر خارجہ کو پاکستان آمد پرخوش آمدید کہتا ہوں ۔

ان خیالات کا اظہار سرتاج عزیز نے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے ساتھ اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ، سرتا ج عزیز نے کہا کہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتا ہے۔ افغانستان میں امن اور استحکام پاکستان کے مفاد میں ہے۔ چیلنجز سے نمٹنے کیلئے پاکستان افغانستان اور چین کو مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

چینی وزیر خارجہ کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہتا ہوں مختلف امور پر چینی وزیر خارجہ سے بات چیت ہوئی ہے علاقائی سیاسی امور کے علاوہ سٹریٹجک امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا ہے چین اور پاکستان دہشت گردی کے خاتمہ کو مشترکہ مفاد قرار دیا ہے افغانستان کے مہاجرین کی رضا کارانہ طو رپر واپسی کی کوششیں جاری ہیں مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے آئل ٹینکر حادثے میں انسانی جانی ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا ہے۔

چین کے وزیر خارجہ نے دہشت گردی کیلئے پاکستانی کردار کو سراہا ہے دہشت گردی عالمی امن اور خطے کے لیے نقصان دہ ہے۔ دونوں ملکوں کا خطے میں دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے کا عزم کیا ہے۔ پاکستان اور چین کے درمیان سٹریٹجک تعاون بڑھانے پر بات چیت ہوئی ہے چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان سٹریٹجک تعاون بڑھانے پر بات ہوئی ہے۔

یہ دورہ انتہائی کامیاب رہا اور مستقبل میں اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دونوں ممالک ایک نئے عزم کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ سی پی کے منصوبوں پر دونوں ممالک نے اعتماد کا اظہار کیا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور افغانستان کے صدر اشرف غنی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے چین کو تفصیلی طور پر بریف کیا گیا ہے۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کی لئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ مستحکم تعلقات پاکستان کی اولین پالیس ہے چینی باشندوں کو تحفظ فراہم کرنے پر چین کے وزیر خارجہ نے پاکستانی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ چین کے وزیر خارجہ نے کہاکہ عالمی برادری کو دہشت گردی کے ہوالے سے پاکستان کے اقدامات کو کھلے دل سے تسلیم کرنا چاہیے۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان بھات سمیت تمام ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کا حامی ہے تاہم یہ تعلقات برابری کی بنیاد پر ہونے چاہئیں ہم ہمسایہ ممالک کی مدد کیلئے ہر وقت تیار رہتے ہیں چین کے و زیر خارجہ دوسرے ممالک کے معاملہ پر چین اپنی پالیسی عدم مداخلت پر کاربند ہے۔ کسی ملک کے اندرونی عماملات میں مداخلت نہیں کرتے تاہم ثالث کا رول ادا کر سکتے ہین انہوں نے کہا کہ افغانستان اور پاکستان کے مستحکم تعلقات کے حامی ہیں۔

سرتاج عزیز نے کہا کہ اب تک سی پیک کے مکمل ہونے والے میونئل پر پر چین نے اعتماد کا اظہار کیا ہے چینی وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان اور افغانستان کو ایک دوسرے کے موقف سے آگاہ ہونا چاہیے چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک پر پاکستانیکاوشوں کو سراہتے ہیں دونون ممالک کا جنوبی ایشیاء میں سٹریٹجک تعاون پر بات ہوئی چین افغانستان میں مفاہمتی عمل کی تائید کرتا ہے چینی وزیر خارجہ کی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدام کی تعریف کی۔