مقبوضہ کشمیر میں حزب کمانڈر سبزار احمد سمیت 12 نوجوان شہید ہوگئے، سبزار احمد کی شہادت پر مقبوضہ کشمیر میں زبردست احتجاجی مظاہرے، بھارت کیخلاف نعرے بازی، بھارتی فوج کے ساتھ جھڑپوں میں 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے

ہفتہ 27 مئی 2017 22:14

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مئی ء)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فو ج نے گزشتہ سال 8جولائی کو برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد مقرر کئے گئے ان کے جانشین اور حزب المجاہدین کے اہم کمانڈر سبزار احمد سمیت گزشتہ روز سے 12 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا ہے۔کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوج نے سبزار احمد کو اپنے دو ساتھیوں سمیت ضلع پلوامہ کے علاقے سیموہ ترال میں ایک جھڑپ کے دوران شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

آزاد ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجیوںنے سبزار احمد اور انکے ساتھیوں کو پہلے گرفتارکیا اور بعد میں دوران حراست شہیدکیا۔ دیگر شہداء میںبھارتی فورسز نے ضلع بارہمولہ کے علاقوں رامپور اور اوڑی میں مزید آٹھ نوجوانوں کو پرتشدد کاروائیوں کے دوران جبکہ ایک شہری کوبھارتی فورسز نے سیموہ میں مظاہرین پر فائرنگ کرکے شہید کیا۔

(جاری ہے)

بھارتی فوجیوں نے سیموہ میں دومکانات کو بھی تباہ کیا۔

سبزار احمد کی شہادت کے بعد سرینگر ، بڈگام، گاندربل، پامپور، پلوامہ، کاکہ پورہ، ترال، اسلام آباد، کھنہ بل ،بجبہاڑہ، شوپیان ، کلگام ، حاجن ،سوپور، بارہمولہ ، سنبل ، کپوارہ ، بانڈی پورہ اور دیگر علاقوں میں زبردست بھارت مخالف مظاہرے شروع ہوگئے ۔مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ بھارتی فورسز اور مظاہرین کے درمیان شدید جھڑپین بھی ہوئیں۔

بھارتی فوجیوں اور پولیس نے مظاہرین پر پیلٹ اور گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے داغے جس کے نتیجے میں 100سے زائد افراد زخمی ہوئے ۔ ایک شہری مولوی عاقب احمد سیموہ میں پیشانی پر بھارتی فورسز کی گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا جس کو سب ڈسٹرکٹ ہسپتال ترال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہوگیا۔سبزار احمد کی شہادت پر طلباء نے بھی سرینگر ، گاندربل ، شوپیان ، سوپور، بارہمولہ ، بانڈی پورہ، سنبل ، اسلام آباد اور دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے۔

سبزار احمد کی شہادت کے بعد وادی کشمیر میں ہڑتال کی گئی اور دکانداروں نے اپنی دکانیں بند کردیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدورفت بھی معطل ہوگئی۔ وادی کشمیر میں حالات کشیدہ ہونے پر کٹھ پتلی انتظامیہ نے ایک بار پھر انٹرنیٹ سروس کو معطل کردیا تاکہ لوگ سبزار احمد کی شہادت کے بعد پیش آنے والے واقعات کے بارے میں ایک دوسرے کو معلومات فراہم نہ کرسکیں ۔

قابض انتظامیہ نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی 22ویب سائیٹس پر ایک ماہ طویل پابندی اٹھانے کے صرف ایک روز بعد ایک بار پھر انٹر نیٹ کی سروس معطل کردی۔ دریں اثناء سید علی گیلانی ، میرواعظ عمرفاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ مزاحتمی قیادت نے ایک بیان میں سبزار احمد اور دیگر شہداء کو شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کل سے دوروزہ مکمل ہڑتال اور منگل کو ترال کی طرف مارچ کی کال دی ہے جہاںشہداء کی یاد میں ایک عظیم الشان عوامی جلسہ منعقد کیا جائے گا۔

شبیر احمد شاہ ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی، محمد فاروق رحمانی، محمد یوسف نقاش، ظفر اکبر بٹ، بلال صدیقی، نعیم احمد خان، ناہیدہ نسرین،وجاہت حبیب قریشی نے بھی اپنے بیانات میں سبزار احمد اور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔