سی پیک کے تحت ریلوے کی ایم ایل 1 پر عملی کام کا آغاز رواں سال کے آخر میں ہو جائیگا،1ہزار ارب روپے سے زائد سرمایہ کاری ہو گی‘ خواجہ سعد رفیق

تمام وزرائے اعلیٰ سمیت ہر کسی نے چین میں پاکستان کیلئے بات کی ،ثابت ہوا اگر سیاستدان چاہیں تو لڑنے کے علاوہ بھی کام کر سکتے ہیں ماضی میں لوگ ریلوے کی اصلاح کو دیوانے کا خواب سمجھتے تھے ،ہم نے جو خواب دیکھا تھا اسکی تکمیل کا وقت آ چکا ،عوام کو اچھی ریلوے دیکر جائینگے لاہور سے پشاور تک ریلوے ٹریک کو ڈبل کرینگے، آبادی والے علاقوں میں باڑ نصب کی جائیگی ،کراچی میں سرکلر ریلوے کیلئے جلد سندھ حکومت سے ملاقات ہو گی‘وفاقی وزیر ریلوے کی ہیڈ کوارٹر آفس میں پریس کانفرنس

جمعرات 18 مئی 2017 17:04

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مئی ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سی پیک کے تحت ریلوے کی ایم ایل 1 پر عملی کام کا آغاز رواں سال کے آخر میں ہو جائے گا جس پر ایک ہزار ارب روپے سے زائد سرمایہ کاری ہو گی، ہم لوگ تمام سیاسی اختلافات کو بھلا کر چین گئے اور تمام وزرائے اعلیٰ سمیت ہر کسی نے چین میں پاکستان کے لئے بات کی جو ایک اچھی مثال ہے، ماضی میں لوگ ریلوے کی اصلاح کو دیوانے کا خواب سمجھتے تھے مگر ہم نے جو خواب دیکھا تھا اس کی تکمیل اور تعمیر کا وقت آ چکا اور عوام کو اچھی ریلویز دے کر جائیں گے ،لاہور سے پشاور تک ریلوے ٹریک کو ڈبل کریں گے، آبادی والے علاقوں میں باڑ نصب کی جائے گی ،کراچی میں سرکلر ریلوے کے لئے جلد سندھ حکومت سے ملاقات ہو گی ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان ریلویز ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز جاوید انور بوبک سمیت دیگر حکام بھی موجود تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں چین کا دورہ پاکستان کے مختلف منصوبوں اور ڈویلپمنٹ کے حوالے سے انتہائی نتیجہ خیز اور کامیاب رہا ،پاکستانی وفد نے نہ صرف ’’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ کے بین الاقوامی سیمینار میں شرکت کی بلکہ اس دوران بہت سے ایم او یوز اور معاہدوں پر بھی دستخط کئے گئے۔

تمام سیاسی اختلافات کو چھوڑ کر چین گئے اور وہاں پاکستان کی بہتری کیلئے تمام قیادت ایک پیج پر تھی جنہوں نے ملکر پاکستان کے لئے بات کی جو ایک اچھی مثال ہے، اس سے یہ ثابت ہوا کہ اگر سیاستدان چاہیں تو لڑنے کے علاوہ کام بھی کر سکتے ہیں ۔وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ پرویز خٹک، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور انکی جماعتوں کے مشکور ہیںجنہوں نے قومی مفاد میں حکومت کا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ ’’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ پوری دنیا پر اثر انداز ہو گا، پاکستان نے بروقت اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھایااب ہمارے لئے مزید سنہری موقع ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز سی پیک میں حصہ ڈالیں‘ ’’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ سے نکلنے والا راستہ خوشحالی کا راستہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ ریلوے سمیت کئی معاہدوں پر دستخط ہوئے، ریلوے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں لیکن آگے بڑھنے کے لئے ہمیں تھوڑا صبر کرنا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ریلوے میں ایک ہزار ارب سے زائد ہونیوالی سرمایہ کاری میں ایم ایل 1،والٹن اکیڈمی کی ماڈرنائزیشن، حویلیاں کنٹینر ہینڈلنگ کے منصوبے بھی شامل ہیں۔ایم ایل 1 پر فریم ورک ایگریمنٹ سائن ہونے کے بعد اگلے مرحلے میں پراجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ کا تقرر ہو گااور پاکستان کی طرف سے اس تجویز پر اتفاق نہیں کیا گیا کہ پراجیکٹ مینجمنٹ کنسلٹنٹ چینی ہو گا اس کیلئے مطلوبہ پراسس اختیارکیاجائیگا۔

ایم ایل 1 کی تکمیل سے ٹرینوں کی رفتار 120 سے 160 کلومیٹر فی گھنٹہ تک ہو جائے گی اور اسی سپیڈ پر چلنے والے لوکوموٹیوز اور رولنگ سٹاک بھی پاکستان میں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ کراچی سرکلرریلوے کیلئے صوبائی حکومت سندھ کے ساتھ ملکر کام کر رہے ہیں اور وزیراعلی سمیت دیگر حکام سے مسلسل رابطے میں بھی ہیں، دیگر معاملات کے حوالے سے بھی وزیراعلی سندھ سے جلد بات ہو گی۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان ریلوے کو گزشتہ 70برسوں کے دوران لوٹا گیا لیکن اب ریلوے کا جو خواب دیکھا تھا اس کی تکمیل اور تعمیر کا وقت آ چکا ہے۔ لاہور سے پشاور تک ریلوے ٹریک کو ڈبل کریں گے، آبادی والے علاقوں میں باڑ نصب کی جائے گی جب کہ ریلوے ٹریک کے تمام سگنلز آٹو میٹک ہوں گے ۔انہوں نے کہا کہ پشاورمیں ماس ٹرانزٹ ریل سمیت وفاقی حکومت تین صوبوں میں ماس ٹرانزٹ کے منصوبوں کی حمایت کر رہی ہے ان تینوں منصوبوں میں صوبائی حکومتیں اپنے اپنے صوبے کی ماس ٹرانزٹ منصوبوں کو لیڈ کریں گی ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر آباد، سیالکوٹ، سانگلہ، فیصل آباد، شور کوٹ، خانیوال ٹریک کو ایشین ڈویلپمنٹ بینک کے تعاون سے اپ گریڈ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ 11لائنز کو بی او ٹی کے ذریعے آفر کیا گیا ہے جس کیلئے مختلف بین الاقوامی کمپنیاں رابطہ کر رہی ہیں، اسی طرح لیول کراسنک پر سگنلنگ کا بھی نظام وضع کیا جارہا ہے جس کیلئے جلد فارمولا قوم کے سامنے لائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال پاکستان ریلویز کو مجموعی طور پر 36 ارب روپے آمدنی ہوئی جبکہ اس سال 40 ارب روپے اور آئندہ سال 43 ارب روپے پاکستان ریلویز کمائے گا۔