سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کو بطور آئی جی سندھ کام جاری رکھنے کا حکم دیدیا

آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عدالت طلب کرکے ان سے پوچھا جائے انہوں نے اچانک عہدے پر مزید کام کرنے سے انکار کیوں کیا،درخواست گذار یہ درخواست قابل سماعت نہیں کسی کو پولیس ایکٹ چیلنج کرنے کا اختیار نہیں،ایسے معاملات مشترکہ مفادات کونسل میں بھیجے جاسکتے ہیں،ایڈووکیٹ جنرل سندھ

جمعرات 18 مئی 2017 17:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مئی ء)سندھ ہائی کورٹ نے اے ڈی خواجہ کو بطور آئی جی سندھ کام جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے مزید کارروائی 23 مئی تک ملتوی کردی ہے۔

(جاری ہے)

جمعرات کوسندھ ہائی کورٹ میں جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں قائم دورکنی بینچ نے عدالتی احکامات کے باوجود آئی جی سندھ اللہ ڈنو خواجہ کو عہدے سے ہٹانے کیخلاف غیر سرکاری این جی او کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی. عدالت میں ایڈوکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو،درخواست گزار کے وکیل فیصل صدیقی اور آئی جی سندھ کی جانب سے ایڈوکیٹ شہاب استو درخواست کی پیروی کے لئے پیش ہوئی. ایڈوکیٹ فیصل صدیقی کا بینچ کے روبرو کہنا تھا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو عدالت طلب کرکے ان سے پوچھا جائے کہ انہوں نے اچانک عہدے پر مزید کام کرنے سے انکار کیوں کیا،حالانکہ معاملہ 6 ماہ سے عدالت میں ہے اور عدالت انکی تقرری پر حکم امتناعی بھی جاری کرچکی ہے،ان سے یہ بھی پوچھا جائے کہ انہوں نے عدالت کا قیمتی وقت کیوں ضائع کیا دوسری جانب ایڈوکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو نے کہا کہ یہ درخواست قابل سماعت نہیں کیوں کسی کو پولیس ایکٹ کو چیلنج کرنے کا اختیار نہیں،ایسے معاملات مشترکہ مفادات کونسل میں بھیجے جاسکتے ہیں.دوران سماعت جسٹس منیب اختر نے ایڈوکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ اگر کوئی شہری قانون سے متاثر ہو کیا وہ عدالت سے رجوع نہیں کرسکتا،ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے جواب میں کہا کہ پولیس ایکٹ میں ترمیم کا اختیار آئین نے صوبوں کو دیا ہی. بعدازاں عدالت نے آئندہ سماعت پر ایڈوکیٹ جنرل سندھ کو دلائل جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے مزید کارروائی 23 مئی تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :