عالمی عدالت نے کلبھوشن یادیو سے متعلق عدالت کے حتمی فیصلے تک پھانسی پر حکم امتناع جاری کر دیا،کلبھوشن یادیو سے متعلق سکیورٹی کی یقین دہانی کروائی جائے، عالمی عدالت کا حکم

بھارت کادعویٰ ہے کہ کلبھوشن یادیو بھارتی شہری ہے اور پاکستان بھی یہ مانتا ہے، کلبھوشن یادیو کا مقدمہ فوج عدالت میں چلایا گیا اور پھانسی کی سزا سنائی گئی، جج ابراہیم رونی بھارت ہمیں کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کرپایا۔آرٹیکل1کے تحت عدالت کے پاس ویانا کنونشن کی تشریح میں تفریق پرفیصلہ دینے کااختیار ہے،دونوں ممالک کے مابین ویانا کنونشن کے تحت کونسلر رسائی پر اختلاف پایا جاتا ہے،بھارت کومطلع کرنے میں ناکامی ویانا کنونشن کے دائرے میں آتی ہے، ویانا کنونشن سے جاسوسی میں گرفتار افراد کو علیحدہ نہیں کیا جا سکتا، جج

جمعرات 18 مئی 2017 19:15

دی ہیگ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ مئی ء)عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو سے متعلق بھارتی درخواست پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے پھانسی پر حکم امتناع جاری کر دیا۔ عالمی عدالت انصاف کے جج رونی ابراہم نے فیصلہ سنا یا۔تفصیلات کے مطابق عدالت نے پاکستان کو ہدایت کی کہ کلبھوشن یادیو سے متعلق سکیورٹی کی یقین دہانی کروائی جائے۔

عالمی عدالت نے بھارت کی جانب سے دائر درخواست کو تسلیم کر لیا ہے جبکہ دائرہ اختیار سے متعلق پاکستان کے موقف کو مسترد کر دیا ہے۔ جج ابراہم رونی نے کہا کہ بھارت کادعویٰ ہے کہ کلبھوشن یادیو بھارتی شہری ہے اور پاکستان بھی یہ مانتا ہے۔ پاکستان نے کلبھوشن یادیو کا مقدمہ فوج عدالت میں چلایا جس پر کلبھوشن یادیو کو پھانسی کی سزا سنائی گئی۔

(جاری ہے)

پاکستان نے بھارت کو بتایا تھا کہ یادیو تک قونصلر رسائی بھارتی تعاون کے تناظر میں دی جائے گی۔ عدالت صرف اسی صورت حتمی فیصلہ سنا سکتی ہے جب عدالت کااختیار ثابت کیاجا سکے۔ یہ ابھی پتا نہیں کہ قانون کے مطابق یادیو نے اپنی سزا کے خلاف اپیل کی یا نہیں۔ جج نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ویانا کنونشن کے رکن ہیں۔پاکستان اور بھارت میں سے کوئی بھی ویانا کنونشن سے انکار نہیں کرتا۔

بھارت ہمیں کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کرپایا۔آرٹیکل1کے تحت عدالت کے پاس ویانا کنونشن کی تشریح میں تفریق پرفیصلہ دینے کااختیار ہے۔دونوں ممالک کے مابین ویانا کنونشن کے تحت کونسلر رسائی پر اختلاف پایا جاتا ہے۔بھارت کومطلع کرنے میں ناکامی ویانا کنونشن کے دائرے میں آتی ہے۔ ویانا کنونشن سے جاسوسی میں گرفتار افراد کو علیحدہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کا معاملہ عالمی عدالت انصاف نے دائرہ کارمیں آتا ہے۔کلبھوشن یادیوو کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف نے پاکستان کا اعتراض مستردکردیاہے۔ جج ابراہم فیصلے میں مزید بتایا کہ کلبھوشن یادیو کا معاملہ عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کارمیں آتا ہے۔ جج نے کا کہ پاکستان بھارت کو کلبھوشن یادیو تک قونصلر رسائی دے۔ ان کا کہنا تھا کہ اٴْمید ہے کہ عدالت کا حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن یادیو کو پھانسی نہیں دی جائے گی۔ خیال رہے کہ بھارت نے کلبھوشن یادیو کو پاکستان کی جانب سے سزائے موت سنائے جانے کے بعد کلبھوشن یادیو کی سزائے موت کی معطلی اور رہائی کے لیے عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا تھا۔