ایران نے پاکستان میں دہشتگردوں کے خلاف فوجی کاروائی کرنے کی دھمکی دیدی

اگر ایرانی سرزمین پر حملے کرنے والے جنگجوں کی پاکستان میں موجود پناہ گاہوں کے خلاف موثر کارروائی نہیں کی گئی تو ان پناہ گاہوں کو ایران سے نشانہ بنایا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا چاہے وہ کہیں بھی ہوں،جہاں بھی دہشت گرد موجود ہوں گے ایرانی فوجی وہاں حملہ کریں گے،ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد باقری کا انتباہ

پیر 8 مئی 2017 15:59

تہران/برلن (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مئی ء)ایران نے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایرانی سرزمین پر حملے کرنے والے جنگجوں کی پاکستان میں موجود پناہ گاہوں کے خلاف موثر کارروائی نہیں کی گئی تو ان پناہ گاہوں کو ایران سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے،جہاں بھی دہشت گرد موجود ہوں گے ایرانی فوجی وہاں حملہ کریں گے۔

جرمن خبررساں ادارے ’’ڈی ڈبلیو‘‘ کے مطابق یہ بیان ایرانی فوج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے پیر کو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ پاکستانی حکام دہشت گردوں کو گرفتار کرتے ہوئے ان کے ٹھکانے بند کرائیں گے۔ جنرل محمد باقری نے دھمکی دی کہ اگر ایرانی سرزمین پر حملے کرنے والے جنگجوں کی پاکستان میں موجود پناہ گاہوں کے خلاف موثر کارروائی نہیں کی گئی تو ان پناہ گاہوں کو ایران سے نشانہ بنایا جا سکتا ہے، اگر حملے جاری رہے تو دہشت گردوں کی ان پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا جائے گا اور انہیں تباہ کردیا جائے گا چاہے وہ کہیں بھی ہوں۔

(جاری ہے)

انھوںنے کہاکہ جہاں بھی دہشت گرد موجود ہوں گے ایرانی فوجی وہاں حملہ کریں گے۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پاک ایران سرحد کے قریب کارروائی کرتے ہوئے جنگجوں نے 10 ایرانی سرحدی محافظوں کو ہلاک کر دیا گیا تھا۔ تہران حکومت کا دعوی ہے کہ یہ حملہ جیش العدل نامی گروہ کے ارکان نے پاکستان سے کیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے پچھلے ہفتے پاکستان کے دورے پر وزیر اعظم نواز شریف پر زور دیا تھا کہ وہ سرحد پر سلامتی کے صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اضافی نفری تعینات کرائیں۔خیال رہے کہ ایران کا صوبہ سیستان- بلوچستان منشیات اسمگلروں کا اہم گڑھ سمجھا جاتا ہے جو طویل عرصے سے بد امنی کا شکار ہے۔