چین کے ساتھ قربت اور سی پیک کی بدولت اب ہمارا صوبہ سرمایہ کاروں کی جنت بننے لگا ہے،وزیراعلی

ہمارا صوبہ تمام شعبوں میں نہ صرف تیزی کے ساتھ ترقی کی منزلیں طے کرنے لگا ہے بلکہ یہ مواقع کی سرزمین بن گیا ہے، پرویز خٹک

ہفتہ 6 مئی 2017 21:53

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار مئی ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ہمارا صوبہ تمام شعبوں میں نہ صرف تیزی کے ساتھ ترقی کی منزلیں طے کرنے لگا ہے بلکہ یہ مواقع کی سرزمین بن گیا ہے۔چین کے ساتھ قربت اور سی پیک کی بدولت اب ہمارا صوبہ سرمایہ کاروں کی جنت بننے لگا ہے جو کسی زمانے میں صنعتوں کا قبرستان بن گیا تھا۔

وہ پشاور کے مقامی ہوٹل میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یوتھ سمٹ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے جس سے پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ خراب حکومتی نظم و نسق، کمیشن مافیا، سرخ فیتے کی روایت، وسائل اور اختیارات کا صرف حکمرانوں کو ارتکاز اور کارخانے لگانے اور نئی سرمایہ کاری کے لئے این او سی جاری کرنے میں غیر ضروری گیٹ کیپنگ ہمارے صوبے میں غربت اور پسماندگی کی بنیادی وجوہات ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے سی پیک کے تناظر میں صوبے کے شاندار مستقبل کی نوید سناتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا میں اب ترقی کی بھی کئی وجوہات ہیں جن میں گڈ گورننس ، شفافیت، لوٹ مار ، کرپشن، سرمایہ کاروں کو این او سی دینے میں غیر ضروری رکاوٹوں اور کمیشن مافیاکا خاتمہ شامل ہیں اور جن کی بدولت صوبے میںترقی کی رفتار سست پڑگئی تھی۔ پرویز خٹک نے کہا کہ دنیا اس بات کو سمجھنے سے قاصر تھی کہ لا محدود قدرتی وسائل اور مواقع سے مالا مال یہ صوبہ ترقی کی دوڑ میں پیچھے کیوں رہ گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک کمزور نظام اور تباہ حال ادارے ورثے میں ملے تھے مگر ہم نے صوبے اور عوام کے ان بنیادی مسائل پر توجہ دی اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے اسکے نتائج بھی سامنے آنے شروع ہوئے ۔ وزیر اعلیٰ نے نوجوان نسل کو جدید تعلیم اور روحجانات سے روشناس کرانے میں محکمہ سائنس و انفارمیشن ٹیکنالوجی کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ محکموں کی حسن کارکردگی کی بدولت حالات میں تیزی سے بہتری آئی ہے سرمایہ کار یہاں کا رخ کرنے لگے ہیں اور صنعتیں وجود میں آنے لگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اپنے دورہ چین کے دوران وہاں کی ریاستی تجارتی کمپنیوں کے ساتھ کئے گئے معاہدوں کو اب عملی شکل دی جانے لگی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے سرمایہ کاری کے لئے صوبے کی تاریخ میں پہلی بار مہیا کردہ مراعات اور ترغیبات رنگ لانے لگی ہیں اور یہاں کی لا محدود معدنیات، قدرتی وسائل اور محنتی افرادی قوت سے استفادے کا نیا دور شروع ہونے کو ہے ۔

پرویز خٹک نے کہا کہ سرمایہ کار کبھی بھی اپنا سرمایہ ایسی جگہ لگانے کا خطرہ مول نہیں لیتے جہاں بد امنی، کرپشن اور بد عنوانیوں کا راج ہو اور یہی وجہ ہے کہ ہم نے پہلے انہیں بنیادی مسائل کو فوکس کیا اور حکومتی معاملات کو ہر لحاظ سے آئینے کی طرح شفاف بنا کر پیش کیا۔ انہوں نے قومی اور بین الا قوامی سرمایہ کاروں کو خیبر پختونخوا میں صنعتکاری کی دعوت دہراتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت سرمایہ کار اور سرمائے دونوں کی سکیورٹی کی ضامن بنے گی۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت مختلف علاقوں میں 17صنعتی بستیاں قائم کر رہی ہے جو وہاں موجود خام مال کی بنیاد پر قائم ہونگی۔ اسی طرح ایک کھلے اور شفاف طریقہ کار کے تحت سیمنٹ پلانٹ لگانے کے لئے بعض بڑے سرمایہ کاروں کو 13لیزنگ بھی جاری کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے چیلنج کیا کہ ماضی میں ایسے شفاف اقدامات نہ اٹھائے جا سکے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک شفاف اور بہتر طرز حکومت کے "ٹرینڈ سیٹر-" بن چکے ہیںاور اسکا آغاز خیبر پختونخوا سے کرکے ہم آئندہ انتخابات کے بعد واضح برتری کے ساتھ پی ٹی آئی کی حکومت قائم ہونے پر اسے پورے ملک میں لاگو کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبائی حکومت نے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور جدید تعلیم کے دوسرے شعبوں میں نوجوانوں کے لئے چین میں 600 سکالرشپس کا بندوبست کیا ہے جنہیں ایک ہزار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت صنعتی ترقی کے لئے ہنرمند افرادی قوت بھی تیار کر رہی ہے اس مقصد کے لئے گیارہ فنی تربیتی مراکز پاک فضایہ کے حوالے کئے گئے ہیں جبکہ باقی مراکز چینی کمپنیاں اور سرمایہ کار چلائیں گے جس کے لئے معاہدے بھی ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان اقدامات کی بدولت ہمارے ہنرمند نوجوان آئندہ روزگار کی تلاش نہیں کریں گے بلکہ روزگار انہیں تلاش کرے گا۔انہوں نے نوجوانوں پر بھی زور دیا کہ وہ چینی زبان سیکھیں تاکہ انہیں صنعتی اور کاروباری معاملات میں چینی سرمایہ کاروں کے ساتھ بات چیت میں آسانی ہو۔

متعلقہ عنوان :