صدکی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی ختم کرنے اور کشمیر کا تنازعة کے حل کیلئے پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں ،ْسرتاج عزیز

بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں 100سے زائد غیر مسلح نوجوان کشمیری احتجاجی مظاہرین کے قتل عام کے زریعے مظالم کے ریکارڈ توڑ دیئے ،ْبیان

منگل 2 مئی 2017 20:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مئی ء)مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ ترک صدکی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی ختم کرنے اور کشمیر کا تنازعة کے حل کیلئے پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔منگل کو دفتر خارجہ کے ترجمان کے مطابق مشیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جدوجہد آزادی کو دہشت گردی کے طور پر پیش کرنیکی بھارتی کو عالمی برادری نے مسترد کر دیا ہے۔

دنیا کا کوئی بھی ملک بھارت کے اس دعوے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں کہ کشمیر کا تنازعہ کراس بارڈر دہشت گردی کا معاملہ ہے۔سرتاج عزیز نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں نہ صرف ٹارگٹ کلنگ بلکہ 100سے زائد غیر مسلح نوجوان کشمیری احتجاجی مظاہرین کے قتل عام کے زریعے مظالم کے اپنے ریکارڈ بھی توڑ دیئے ہیں۔

(جاری ہے)

بھارتی فورسز نے سینکڑوں نوجوانوں کو بصارت سے محروم کر دیا ہے جس میں بچے بھی شامل ہیں۔

اس لئے نیو یارک ٹائمز نے کشمیر میں 2016کو ’’ائر آف ڈیڈ آئیز‘‘قرار دیا ہے۔مشیر خارجہ نے کہا کہ کوئی بھی اس بات کو ماننے کیلئے تیار نہیں کہ جولائی 2016سے مسلسل احتجاج کرنے والے ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں دہشت گرد ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارت اس حقیقت کو بھی جھٹلا نہیں سکتا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کا حالیہ 9اپریل کو شرمناک ضمنی انتخابات کے بعد بھارتی جمہوریت سے بھی اعتبار اٹھ رہا ہے۔

ووٹر ٹرن آوٹ صرف 7فیصد رہا اور جب دوبارہ انتخاب ہوا تو ٹرن آوٹ مزید گر کر دو فیصد تک آگیا۔اننت ناگھ میں دوسرا ضمنی انتخاب کو 25مئی تک ملتوی کر دیا گیا اور الیکشن کمیشن نے پولنگ کیلئے اضافی ہزاروں سیکورٹی اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا۔مشیر خارجہ نے کہا کہ سات ہزار سے زائد گمنام افراد کی اجتماعی قبروں کی دریافت اور فورنزک تجزئے اور آذادانہ تحقیقات سے یہ ثابت ہو گیا ہے کہ قبروں میں دفن افراد کا تعلق مقبوضہ کشمیر سے تھا۔

دنیا بھر میں سیاسی تجزیہ کاروں اور سول سوسائٹی کے ارکان اس نتیجے پر پہنچ چکے ہیں کہ کشمیر کے مسلے کو حل کرنے کیلئے عالمی برادری کی فوری توجہ کی ضرورت ہے۔مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا معاملہ اور مسلہ کشمیر کے حل کی غرض سے کوششوں کا خیر مقدم کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں خونریزی ختم کرنے اور کشمیر کا تنازعة کے حل کیلئے پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

اس تناظر میںمشیر خارجہ نے پاکستان کیساتھ دو طرفہ مزاکرات پر آمادگی سے متعلق بھارتی ہم منصب کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے قرار دادوں کے مطابق مسلہ کشمیر کے حل کی غرض سے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران بھارت بامعنی مزاکرات کیلئے تمام مواقع کو ناکام بنادیا ہے۔

متعلقہ عنوان :