لاہورہائیکورٹ ‘ 15 بلڈنگ پر حملہ کے مقدمہ میں ملوث 3مجرموں عابد اکرم،سرفرازاورشبیرکی اپیلیں مسترد

لاہور میں ہونیوالی دہشت گردی پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تینوں مجرموں کو 23،23بار سزائے موت کا حکم دیا

منگل 2 مئی 2017 21:10

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ مئی ء)لاہورہائیکورٹ کے 2رکنی بنچ نے 15 بلڈنگ پر حملہ کے مقدمہ میں ملوث 3مجرموں عابد اکرم،سرفرازاورشبیرکی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے انہیں انسدادہشت گردی لاہورکی عدالت سے ملنے والی موت کی سزائیں کنفرم کردی ہیں۔تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تینوں مجرموں کو 23،23بار سزائے موت کا حکم سنارکھا ہے جس کے خلاف یہ اپیلیں دائر کی گئی تھیں ۔

جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس چودھری شہرام سرور پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے مجرموں کی اپیلوں پر سماعت کی۔ مجرموں عابد اکرم ،سرفراز اورشبیر کی جانب سے وکیل صفائی نے موقف اختیار کیا کہ 15بلڈنگ پردھماکہ کا مقدمہ تھانہ سول لائنز نی27مئی 2009 کو نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا۔

(جاری ہے)

ان تینوں ملزمان کوایجنسیوںنے پہلے ہی حراست میں رکھا ہواتھا۔ ان کے خلاف کوئی چشم دید گواہ نہیں تھا،انسدادہشت گردی کوٹ نے ناکافی گواہوں اور ثبوتوں کی عدم موجودگی کے باوجود 30جنوری 2015 کوانہیں 23،23بار سزائے موت کا حکم سنایا۔

انہوں نے استدعا کی کہ عدالت ان کی سزائے موت کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے انہیں بری کرنے کاحکم دے ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرطارق جاوید نے مجرموں کا ریکارڈ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ مجرموں نے سہولت کارکے فرائض سرانجام دئیے۔ ان مجرموں کو شاہدرہ پولیس نے 3دسمبر2010 کو پکڑا اورانہوںنے دوران تفتیش15 بلڈنگ پرحملہ کا انکشاف کیا، مجرموں سے اسلحہ بھی برآمد ہوا۔

پولیس تفتیش،،شناخت پریڈ اور فرانزنک سائنس اینجنسی رپورٹ کے مطابق مجرم قصوروارہیں اوران کے لاہور میں15 کے دفتر پر حملہ کرنے کے ٹھوس شواہد بھی موجود ہیں جس کے نتیجے میں 26 افراد شہید اور 337 افراد زخمی ہوئے سرکاری وکیل نے بریت اپیل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کی عدالت نے تمام گواہوں اور ثبوتوں کی بناپر مجرموں کو سزا سنائی،ان کی اپیلیں مسترد کی جائیں جس پر عدالت نی15حملہ کیس کی3 مجرموں کی سزائے موت کی توثیق کرتے ہوئے بریت کے لئے دائر اپیلیں مسترد کردیں۔

متعلقہ عنوان :