وزیراعظم کے زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا31واں اجلاس( آج) ہوگا

آئین کے آرٹیکل 158کے تحت گیس ودیگر قدرتی وسائل پر صوبوں کے حقوق کی ملکیت ،مجوزہ نیشنل ایل این جی پالیسی ، جاری مردم شماری ،چھوٹے صوبوں میں پانی کی کمی کا جائزہ لیا جائیگا ،موجودہ صورتحال کے تناظرمیں وزیراعظم سے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات کا قوی امکا ن

پیر 1 مئی 2017 20:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ منگل مئی ء) وزیراعظم محمد نوازشریف کی زیر صدارت مشترکہ مفادات کونسل کا 31واں اجلاس( آج)منگل کو اسلام آباد میں ہوگا ، آئین کے آرٹیکل 158کے تحت گیس ودیگر قدرتی وسائل پر صوبوں کے حقوق کی ملکیت اور مجوزہ نیشنل ایل این جی پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا ، اس بارے میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی طرف سے وزیراعظم کو باضابطہ طور پر خط لکھا گیا ۔

اجلاس کے موقع پر اسلام آباد میں ملک کی تیزی سے تبدیل ہوتی موجودہ سیاسی صورتحال کے ضمن میں وزیراعظم سے وزرائے اعلیٰ کی ملاقات کا بھی قوی امکان ہے ، مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں جاری مردم شماری ،چھوٹے صوبوں میں پانی کی کمی کا جائزہ بھی لیا جائے گا ، خیبرپختونخوا کی طرف سے بھی توانائی اور ہائیڈل منصوبوں سے متعلق معاملات کو ایجنڈے میں شامل کرنے کی درخواست کی گئی ہے ۔

(جاری ہے)

اجلاس اسلام آباد میں وزیراعظم کی صدارت میں ہوگا جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک ، وزیراعلیٰ بلوچستان سردار ثناء اللہ زہری ، وفاقی وزیرسمندر پار پاکستانیز پیر سید صدر الدین شاہ راشدی ، وزیر سرحدی امور و ریاستیں لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ اور وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی سردار محمد یوسف شریک ہوں گے ۔

توقع ہے کہ متذکرہ معاملات کو افہام وتفہیم سے طے کر لیا جائے گا ۔ موجودہ حالات کے تناظر میں وفاق کی طرف سے صوبوں کو قدرتی وسائل پر مزید حقوق دینے کیلئے لچک کا مظاہرہ متوقع ہے ۔ یاد رہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ایسے وقت میں ہورہا ہے جب سی سی آئی کے اجلاس کا انتظام کرنے والی وزارت بین الصوبائی رابطہ کے وزیر ریاض حسین پیرزادہ مستعفی ہو چکے ہیں ۔ آج مشترکہ مفادات کونسل کا 31واں اجلاس ہوگا ۔ وزارت پیٹرولیم وقدرتی وسائل سے آئین کے آرٹیکل 158پر عمل درآمد اور ایل این جی پالیسی ے نفاذ سے متعلق رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔ان معاملات پر وزیراعلیٰ سندھ وفاق کو باقاعدہ طور پر خط لکھ چکے ہیں ۔