مرکزی ملزم عمران نے مشعال پر گولی چلانے کااعتراف کرلیا

ہفتہ 29 اپریل 2017 19:57

مردان (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء)مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی میں گستاخی کے الزام میں قتل کیے گئے طالب علم مشعال خان پر گولی چلانے والے مرکزی ملزم عمران نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا۔پولیس ذرائع کے مطابق ملزم عمران نے جوڈیشل عدالت میں ریکارڈ کروائے گئے اپنے بیان میں مشعال کو قتل کرنے کا اعتراف کیا۔

یاد رہے کہ مرکزی ملزم عمران کو رواں ہفتے گرفتار کیا گیا تھا ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) مردان محمد عالم شنواری نے مشعال خان پر گولی چلانے والے مرکزی ملزم کی گرفتاری کا دعویٰ کیا تھا ،ْ27 اپریل کو ڈی آئی جی مردان عالم شنواری نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا تھا کہ اس واقعہ کی تمام سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کر لی گئی ہیں اور تحقیقات کے بعد ہی گولی چلانے والے شخص کو گرفتار کیا گیا جس کی شناخت عمران کے نام سے ہوئی ہے اور وہ مشعال کا ہم جماعت تھا۔

(جاری ہے)

ڈی آئی جی عالم شنواری کے مطابق عمران نے جس پستول سے مشعال کو گولی ماری، اٴْسے بھی برآمد کرلیا گیاجبکہ ملزم عمران نے تفتیش کے دوران اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا۔خیال رہے کہ 13 اپریل کو مردان کی عبدالولی خان یونیورسٹی کے طالب علم مشعال خان کو ساتھی طلبا نے بہیمانہ تشدد کے بعد قتل کردیا تھا۔مشعال اور ان کے دو دوستوں عبداللہ اور زبیر پر توہین مذہب کا الزام لگایا گیا تھاتاہم چند روز قبل انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا صلاح الدین محسود نے پریس کانفرنس میں واضح کیا تھا کہ پولیس کو اس حوالے سے ٹھوس شواہد نہیں ملے دوسری جانب پولیس اب تک مشعال قتل کیس میں ملوث 47 افراد کو گرفتار کرچکی ہے۔