ریلویز میں آنے والی بہتری، ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کی نقیب ثابت ہوگی، تین برس کے قلیل عرصے میں ریلوے کی آمدن 18ارب سے ساڑھے 36ارب ہوگئی، مشکل سفر کا اہم ترین سنگِ میل محنت اور دیانت کے ساتھ عبور کرلیا، وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا سالانہ ترقیاتی پروگرام 2017-18 کیلئے تجویز کئے گئے منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب

جمعہ 28 اپریل 2017 22:31

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ تبدیلی محض باتوں، نعروں اور دعووں سے نہیں آتی۔ بہتری، تبدیلی اور کامیابی کیلئے دن رات محنت کرنا پڑتی ہے اور ریلویز میں آنے والی بہتری، ترقی اور خوشحالی کے ایک نئے دور کی نقیب ثابت ہوگی، تین برس کے قلیل عرصے میں ریلوے کی آمدن دوگنا یعنی 18ارب سے ساڑھے 36ارب ہوگئی، ہم نے ایک مشکل سفر کا اہم ترین سنگِ میل محنت اور دیانت کے ساتھ عبور کرلیا، اب ہم کوشاں ہیں کہ آئندہ باقی مدت میں دوگنا اضافے کو تین گنا میں بدل دیں، یہ آسان کام نہیں مگر ریلوے کے پرعزم افسران اور جانفشانی سے کام کرنے والے کارکنوں کیلئے نا ممکن نہیں اور اگر یہ ناممکن بھی ہے تو ہم اسے ممکن بنانے کا عزم، حوصلہ اور ارادہ رکھتے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق سالانہ ترقیاتی پروگرام پر عملدرآمدمیں پیش رفت کے علاوہ 2017-18 کیلئے تجویز کئے گئے منصوبوں کے حوالے سے اعلیٰ سطح کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نئے طاقتور ترین لوکوموٹیوز ہمارے فلیٹ کا حصہ بن چکے، ریلوے نے اپنی گاڑیوں کی اپ گریڈیشن کا عمل تیز کردیا، شالیمار اور پاکستان ایکسپریس کے بعد جلد جعفر اور عوام ایکسپریس اپ گریڈ ہوں گی اور اس کے بعد علامہ اقبال اور زکریا ایکسپریس کی اپ گریڈیشن بھی شیڈول میں شامل ہے، ریلوے نہ صرف نئے ریلوے اسٹیشنوں کی تعمیر کر رہاہے بلکہ وزیراعظم کے چین سے دورے کے بعد مین لائن ون ٹریک اپ گریڈیشن کا کام جلداز جلد کام شروع کیا جاسکے۔

وزیر ریلوے نے کہا کہ بے احتیاطی اور غفلت کی اب اس محکمے میں کوئی گنجائش نہیں۔ تمام حادثات کے ذمہ داروں کا تعین کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے اور دوسروں کے لیے نشانِ عبرت بنایاجائے۔ انسانی جان کے معاملے میں ہرغفلت مجرمانہ اور ناقابلِ معافی ہے۔انہوں نے افسران کو مزید ہدایت کی کہ ٹریک کہ میکانائزیشن اور پسنجرکوچز کو 220وولٹ پر منتقل کرنے کے لیے دئیے گئے ٹائم فریم میں مکمل کیا جائے۔

سی پیک کے فعال ہونے سے پہلے ہی پاکستان ریلوے کو ہر طرح کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے تیاررہنا چاہیے اور جو کام کیا جائے وہ اگلے پندرہ سال کی پلاننگ کومدِ نظر رکھ کرکیاجائے تاکہ حکومت کا ایک روپیہ بھی ضائع نہ ہو۔اجلاس میں چیئرپرسن ریلویز مسزپروین آغا، مشیرریلویز انجم پرویز، ایڈیشنل جنرل منیجرانفراسٹرکچر ہمایوں رشید، ایڈیشنل جنرل منیجرمکینکل انصربلاسمیت دیگر اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

متعلقہ عنوان :