ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد شدید مایوسی ہوئی ہے پاکستانی ایجنسیوں پر بھی اعتماد پہلے جیسا نہیں رہا ، آصف زرداری کے ساتھ مل کر کرپشن کے خلاف مہم کیسے چلائی جا سکتی ہے وہ تو خود کرپشن کے برانڈ ایمبیسڈر ہیں ، نوازشریف نے رشوت کو فائن آرٹ بنا دیا تھا، چھانگا مانگا کا واقعہ ہمارے سامنے ہواوہاں پر سیاستدانوں کی قیمتیں لگائی گئیں ،

10ارب روپے کی آفر لگانے والے کا نام نہیں بتا سکتا ورنہ یہ لوگ انتقامی کاروائی کریں گے ، دو ہفتے پہلے وہ شخص مجھ سے ملنے آیا تھا اگر وہ مجھے پانامہ کیس سے پیچھے ہٹنے پر راضی کر لیتا تو اس کو بھی دو ارب روپے ملتے ، اس سے ہم سوچ سکتے ہیں کہ انہوں نے 5رکنی بینچ پر کتنا پریشر ڈالا ہوگا ، جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

جمعہ 28 اپریل 2017 09:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ڈان لیکس انکوائری کمیٹی کی رپورٹ سامنے آنے کے بعد شدید مایوسی ہوئی ہے اور پاکستانی ایجنسیوں پر بھی اعتماد پہلے جیسا نہیں رہا ، آصف زرداری کے ساتھ مل کر کرپشن کے خلاف مہم کیسے چلائی جا سکتی ہے وہ تو خود کرپشن کے برانڈ ایمبیسڈر ہیں ، نوازشریف نے رشوت کو فائن آرٹ بنا دیا تھا، چھانگا مانگا کا واقعہ ہمارے سامنے ہوا وہاں پر سیاستدانوں کی قیمتیں لگائی گئیں ، آفر بتانے والے کا نام نہیں بتا سکتا ورنہ یہ لوگ انتقامی کاروائی کریں گے ، دو ہفتے پہلے وہ شخص مجھ سے ملنے آیا تھا اگر وہ شخص مجھے پانامہ کیس سے پیچھے ہٹنے پر راضی کر لیتا تو اس کو بھی دو ارب روپے ملے ، اس سے ہم سوچ سکتے ہیں کہ انہوں نے 5رکنی بینچ پر کتنا پریشر ڈالا ہوگا ، جنرل قمر جاوید باجوہ جمہوریت کے ساتھ کھڑے ہیں ، اے این پی کے لوگ سینیٹ الیکشن میں بکتے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ کیا نوازشریف نے کبھی کسی کو رشوت نہیں دی ، نوازشریف نے تورشوت کو فائن آرٹ بنا دیا تھا، چھانگا مانگا کا واقعہ ہمارے سامنے ہوا وہاں سیاستدانوں کی قیمتیں لگائی گئیں جو کرپشن انہوں نے پھیلائی ہے وہ کسی نے نہیں پھیلائی ، چھانگا مانگا واقعہ میں کوئی بھی نہیں پکڑا گیا ۔

عمران خان نے کہا کہ شریفوں نے ہمیں رشوت دینے کی کوشش کی ہے تو کلین چٹ ھاصل کیلئے 5ججوں پر کتنا پریشر ڈالا ہوگا ،ججوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ وہ نوازشریف کے بہکاوے میں نہیں آئے ، ملک کے ہر ادارے میں انہوں نے رشوت کیلئے نجم سیٹھی بٹھائے ہوئے ہیں ،ا سلام آباد کے (آج) کے جلسے میں وزیراعظم سے استعفیٰ ڈیمانڈ کریں گے ۔ پی ٹی آئی چیئرمین نے کہا کہ مجھے 10ارب روپے رشوت کی آفر دینے والے کا نام نہیں بتا سکتا ورنہ یہ لوگ انتقامی کاروائی کریں گے ، دو ہفتے پہلے وہ شخص مجھ سے ملنے آیا تھا اگر وہ مجھے پانامہ لیکس سے پیچھے ہٹنے پر راضی کر لیتا تو اس کو بھی دو ارب روپے ملے ۔

ایک سوال کے جواب میں انوہں نے کہا کہ اے این پی کے لوگ سینیٹ کے الیکشن میں بکتے ہیں ، اب ہمارے ملک میں مارشل لاء نہیں چل سکتا ، آرمی چیف نے بھی واضح کیا تھا ملاقات میں کہ وہ جمہوریت کے ساتھ ہیں ، ہمیں بری جمہور یت کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔عمران خان نے کہا کہ ڈان لیکس پر انکوائری رپورٹ کا نتیجہ کچھ نہیں نکلا یہ تو کھودا پہاڑا نکلا چوہا والی بات ہوئی ، اس رپورٹ سے بہت مایوسی ہوئی ہے ، ملک میں روزانہ 10ارب کی منی لانڈرنگ ہو رہی ہے ،پانامہ کیس پاکستان کے مستقبل کا کیس ہے ، یہ میری ذات کا کیس نہیں ہے ، پاکستان میں ادارے قانون کے دائرے میں کام نہیں کرتے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کرپشن اور منی لانڈرنگ کا کیس ہے ، جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد پتہ چلے گا کہ پانامہ کیس کس سمت جا رہا ہے ، کوئی پاکستانی نہیں مان رہا کہ نوازشریف نے عدالت میں سچ بولا ہے ، پانچوں ججز نے قطری خط کو مسترد کردیا ، قطرہ خط سے نوازشریف جھوٹے ثابت ہوگئے ۔ اس خط میں بھی صرف طوطا مینا کی کہانی تھی ۔عمران خان نے کہا کہ چوری کوئی کرتا ہے مگر سارا بوجھ عوام پر پڑتا ہے ، آئی ایم ایف نے 40ارب روپے کے ٹیکسز لگانے کو کہا ہے اب ملک میں مزید مہنگائی ہوگی ، رمضان کے مہینے میں پارٹی الیکشن کرائیں گے ، دل کہتا ہے کہ عام انتخابات اسی سال ہو جائیں گے۔

پیپلزپارٹی کیساتھ اتحاد کے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ایک زرداری بلاول پر بھاری ہو گئے ہیں ، اگر زرداری بلاول کو آگے آنے دیتا تو پیپلزپارٹی کے جیتنے کے زیادہ چانسز ہوتے ، اب زرداری خود میدان میں آرہے ہیں تو اس کا فائدہ نوازشریف کو ہوگا ۔ عمران خان نے کہا کہ زرداری کے ساتھ مل کر کرپشن کے خلاف مہم کیسے چلائی جا سکتی ہے وہ تو خود کرپشن کے برانڈ ایمیسڈر ہیں ، میں سمجھتا ہوں کہ اب پی ٹی آئی کا دور آگیا ہے ، چار صوبوں سے انتخاب میں حصہ لیں گے ، 2013 انتخابات اب نہیں ہونے دوں گا ۔

سجن جندال کی نوازشریف سے ملاقات کے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ ملاقات سے لگتا ہے کہ ان کے ذاتی تعلقات ہیں ، خارجہ پالیسی کبھی اتنی خراب نہیں ہوئی جتنی اب ہے ۔