ڈان اخبار میں قومی سلامتی کے منافی خبر کی اشاعت ،تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو پیش، پرویز رشید کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہ آ سکے، پی ایم معاون خصوصی طارق فاطمی ،پرنسپل انفارمیشن رائو تحسین ذمہ دار قرار ،کارروائی کی سفارش

وزیر اعظم سے ڈان لیکس معاملے پر طارق فاطمی کی ملاقات ،معاون خصوصی وزیر اعظم کو اپنی صفائی پیش نہ کر سکے طارق فاطمی اور رائو تحسین سے آج استعفیٰ لئے جانے کا امکان

منگل 25 اپریل 2017 23:15

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء)ڈان لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کر دی گئی ہے۔بی بی سی کے مطابق وزارتِ داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ منگل کو جسٹس ریٹائرڈ عامر رضا کی سربراہی میں بنائی گئی سات رکنی کمیٹی کی رپورٹ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم نواز شریف کو پیش کی۔

وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وزیر داخلہ تحقیقاتی رپورٹ جاری نہیں کرتے اس وقت تک میڈیا ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کے مندرجات پر مبنی قیاس آرائیاں نشر کرنے سے گریز کرے۔تحقیقاتی رپورٹ میں ان ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے جنھوں نے اس قومی سلامتی سے متعلق اجلاس کی کارروائی کے بارے میں انگریزی اخبار ڈان کے صحافی سرل المائڈا کو معلومات فراہم کی تھیں۔

(جاری ہے)

ڈان نیوز لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں پرویز رشید کیخلاف کوئی ٹھوس ثبوت سامنے نہ آسکا جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی ، پرنسپل انفارمیشن افسر رائو تحسین اور ڈان نیوز کو ذمہ دار قرار دیکر ان کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیوز لیکس کی تحقیقاتی رپورٹ میں سابق وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات پرویز رشید کے موبائل کی فرانزک رپورٹ کو بھی شامل کیا گیا ہے فرانزک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پرویزرشید کو ڈان نیوز کے رپورٹر نے گیارہ میسج بھیجے جن میں سے بیشتر کا ان کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا البتہ صرف ایک میسج کا جواب دیا گیا ہے لیکن نیوز لیکس میں ان کے ملوث ہونے کے حوالے سے کوئی ایک بھی ٹھوس ثبوت سامنے نہ آسکا اور وہ بچ نکلے ہیں بتایا گیا تحقیقاتی رپورٹ میں نیوز لیکس میں ملوث وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن رائو تحسین کیخلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ ڈان اخبار کیخلاف کارروائی اے پی این ایس کے سپرد کرنے کی سفارش کی گئی ہے ۔

ادھر وزیراعظم محمد نواز شریف سے معاون خصوصی طارق فاطمی نے ملاقات کی جس میں ڈان لیکس پر وزیراعظم کو صفائی پیش کی جبکہ آج (بدھ )طارق فاطمی کا استعفیٰ دینے کا امکان ۔ تفصیلات کے مطابق منگل کے روز وزیراعظم محمد نواز شریف سے معاون خصوصی طارق فاطمی نے وزیراعظم ہائوس میں ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے ڈان لیکس پر پیش کی گئی رپورٹ پر صفائی طلب کی گئی جس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی جانب سے ڈان لیکس میں مرتکب ہونے پر طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن افسر رائو تحسین کوفوری طور پر ہٹانے کی سفارش کی گئی تھی وزیراعظم نواز شریف نے طارق فاطمی سے موقف جاننے کی کوشش کی لیکن طارق فاطمی وزیراعظم کو بھی مطمئن نہ کرسکے جس کے بعد واضح امکان ہے کہ طارق فاطمی سے آج بدھ کو استعفیٰ طلب کرلیا جائے گا اور طارق فاطمی اور پرنسپل انفارمیشن افسر رائو تحسین ڈان لیکس رپورٹ میں مرتکب پائے جانے پر اپنا اپنا استعفیٰ پیش کردینگے واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے ڈان لیکس میں شامل افراد کیخلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا