پانامہ لیکس کے فیصلوں نے ثابت کردیا ہے کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے ہیں، رہنما پیپلز پارٹی

اس لئے وہ ازخود مستعفی ہوجائیں ورنہ قوم گو نواز گو تحریک کے ذریعے انہیں گھر بھیج دے گی اگر وزیراعظم نے استعفیٰ نہیں دیا تو پورے ملک میں گو نواز گو تحریک کے تحت نواز شریف کے خلاف احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور دھرنے دیئے جائیں گے نواز شریف کی رخصتی تک یہ تحریک جاری رہے گی، جب کسی کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنتی ہے تو وہ ایماندار آدمی نہیں ہوتا بلکہ ملزم ہوتا ہے نواز شریف کے پاس یہ آپشن بچتا ہے کہ وہ استعفیٰ دے کر ان الزامات کا سامنا کریں، کراچی میں مختلف اضلاع میں احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں سے رہنمائوں کا خطاب

اتوار 23 اپریل 2017 19:42

-کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر اپریل ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے فیصلوں نے ثابت کردیا ہے کہ نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے ہیں۔ اس لئے وہ ازخود مستعفی ہوجائیں ورنہ قوم گو نواز گو تحریک کے ذریعے انہیں گھر بھیج دے گی۔ اگر وزیراعظم نے استعفیٰ نہیں دیا تو پورے ملک میں گو نواز گو تحریک کے تحت نواز شریف کے خلاف احتجاجی مظاہرے، ریلیاں اور دھرنے دیئے جائیں گے۔

نواز شریف کی رخصتی تک یہ تحریک جاری رہے گی۔ جب کسی کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی بنتی ہے تو وہ ایماندار آدمی نہیں ہوتا بلکہ ملزم ہوتا ہے۔ عدالت نے نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی بنانے کی ہدایت کی ہے۔ نواز شریف کے پاس یہ آپشن بچتا ہے کہ وہ استعفیٰ دے کر ان الزامات کا سامنا کریں۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار اتوار کو پیپلز پارٹی کے تحت گو نواز گو تحریک، بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ، سوئی گیس کی بندش کے حوالے سے حسن اسکوائر ضلع ایسٹ، ریگل چوک ضلع سائوتھ، پریس کلب ملیر، حیدری چوک ضلع وسطی، عیدگاہ آفس ضلع غربی پانچ نمبر اورنگی میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں سے پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو، جنرل سیکریٹری وقار مہدی، سینیٹر تاج حیدر، سینیٹر سعید غنی، ایم این اے ڈاکٹر شاہدہ رحمانی، ایم این اے عبدالحکیم بلوچ ، شہلا رضا، ظفر صدیقی، غلام مرتضیٰ بلوچ، ایم کے جاوید ناگوری، جاوید شیخ، خلیل ہوت، اقبال ساند، لیاقت آسکانی، ساجد علی جوکھیو اور دیگر رہنمائوں نے کیا۔

پیپلز پارٹی کی ضلعی تنظیموں نے الگ الگ مقامات پر گو نواز گو تحریک کے تحت احتجاجی مظاہرے کئے جس میں پیپلز پارٹی کے رہنمائوں، کارکنان اور عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان نے ذوالفقار علی بھٹو، بینظیر بھٹو، آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری کی تصاویر اور پارٹی کے جھنڈے اٹھا رکھے تھے جبکہ بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر وفاقی حکومت اور نواز شریف کے خلاف نعرے درج تھے۔

پیپلز پارٹی نے نعرے لگائے کہ گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے۔ پیپلز پارٹی کے کارکنان نے گو نواز گو اور وزیراعظم کے خلاف سخت نعرے بازی کی۔ احتجاجی دھرنوں اور ریلیوں سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے صدر نثار کھوڑو، وقار مہدی، سعید غنی اور دیگر رہنمائوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کا فیصلہ نواز شریف کے حق میں نہیں آیا ہے۔ دو ججوں نے وزیراعظم کو اس فیصلے میں قرار دیا کہ وہ صادق اور امین نہیں رہے جبکہ تین ججوں نے یہ قرار دیا ہے کہ نواز شریف کے خلاف جو الزامات لگائے گئے ہیں ان پر تحقیقات ہونی چاہئے۔

اسی لئے عدالتی فیصلے میں نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی بنانے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ جے آئی ٹی ملزموں کی ہوتی ہے۔ نواز شریف کے خلاف جے آئی ٹی کا بننا یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ ملزم ہے۔ اس لئے پوری قوم کا یہ مطالبہ ہے کہ نواز شریف استعفیٰ دیں۔ انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کو استعفیٰ دینا پڑے گا کیونکہ نواز شریف وزیراعظم کے منصب پر فائز ہیں اور کوئی ملزم وزیراعظم کے منصب پر رہ کر حکمرانی نہیں کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر تنقید کرنے والے نواز شریف، ان کے وزراء اور ان کے رہنمائوں کو شرم آنی چاہئے کہ وہ کہہ رہے ہیں کہ فیصلہ ان کے حق میں آیا ہے۔ پیپلز پارٹی رہنمائوں نے کہا کہ مسلم لیگ آمروں کی جماعت ہے اور آمروں کے سائے تلے نواز شریف نے پرورش پائی ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ عدلیہ کا احترام کیا ہے۔ جب ہمارے وزرائے اعظم کے خلاف عدلیہ نے فیصلہ دیا تو ہم نے ان فیصلوں کو قبول کیا۔

انہوں نے کہا کہ عدلیہ نے کبھی بھی پیپلز پارٹی کے خلاف انصاف نہیں دیا۔ جمہوریت کے لئے سب سے زیادہ قربانی بھٹو خاندان نے دی ہے۔ نواز شریف اس وقت بھول گئے جب وہ پرویز مشرف سے معاہدہ کرکے ملک سے بھاگ گئے تھے۔ یہ بینظیر بھٹو ہی تھی جن کی جدوجہد کی وجہ سے وہ دوبارہ پاکستانی سیاست میں آنے کے قابل ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ اگر نواز شریف نے استعفیٰ نہ دیا تو گو نواز گو تحریک کے ذریعے انہیں گھر بھیج دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اور تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں نواز شریف کے ایک نکاتی ایجنڈے پر متحد ہوجائیں۔ اگر ہم مل کر تحریک چلائیں گے تو نواز شریف جلد استعفیٰ دے دیں گے۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ سندھ کو بجلی، گیس اور پانی سے محروم کرنے والے نواز شریف ہیں۔ آج سندھ بھر میں ہونے والے مظاہروں نے گو نواز گو تحریک کی ابتداء کردی ہے۔

اب گو نواز گو کا سلسلہ رکنے والا نہیں۔ گلی گلی میں گو نواز گو کا نعرہ لگتا رہے گا۔ یہ تحریک نواز شریف کے استعفیٰ کے تک جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت چھوٹے صوبوں کو انکے حقوق سے محروم کررہی ہے۔ پانی، بجلی اور گیس پر سب سے زیادہ حق سندھ کا ہے۔ سندھ میں 20، 20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ سندھ کی عوام کو ن لیگ کو ووٹ نہ دینے کا بدلہ دیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ 70 فیصد گیس پیدا کررہا ہے۔ پنجاب 2 فیصد بھی گیس پیدا نہیں کرتا لیکن پنجاب کو گیس فراہم کی جارہی ہے۔ یہ دہرا معیار نہیں چلے گا۔ نواز شریف جمہوریت دشمن ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان ہم پر تنقید کرنے کے بجائے اپنی سیاست پر توجہ دیں۔ ہمارا پی ٹی آئی رہنمائوں کو مشورہ ہے کہ وہ عمران خان کو سمجھائیں کہ سیاست میں بائونسر نہیں مارے جاتے بلکہ کبھی ون ڈے اور کبھی ٹیسٹ میچ کھیلنا پڑتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جمہوریت کے خلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر ڈیل کے الزامات لگانے والے ن لیگی یہ بتائیں کہ ماضی میں پرویز مشرف سے ڈیل کس نے کی تھی۔ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابا ت میں پیپلز پارٹی کامیاب ہوگی اور ہر صوبے میں پیپلز پارٹی حکومت بنائے گی۔انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو لوگ بلدیاتی اختیارات مانگ رہے ہیں وہ پہلے اس بات کا حساب دیں کہ انہوں نے ماضی میں عوام کی کیا خدمت کی ہے۔

کراچی میں احتجاج کا مقصد امن وامان کو خراب کرنا ہے۔ ہم اس سازشی ٹولے کی کوششوں کو کامیاب نہیں ہونے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کراچی سمیت پورے صوبے کے مسائل پر توجہ دے رہی ہے اور آئندہ یہ شہر ماضی میں حکمرانی کرنے والی جماعت کا نہیں بلکہ پیپلز پارٹی کا ہوگا۔ رہنمائوں نے اعلان کیا کہ 26 اپریل کو کراچی میں دھرنا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ گو نواز گو تحریک کا دائرہ ملک بھر میں وسیع کیا جائے گا اور اگر ضرورت پڑی تو اسلام آباد میں بھی احتجاج کیا جائے گا۔ انہوں نے وفاقی حکومت کو متنبہ کیا کہ سندھ کے حقوق پر ڈاکہ ڈالنا بند کیا جائے۔ سندھ میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بند کی جائے۔ این ایف سی کے مطابق سندھ کو اس کا حق دیا جائے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی وہ گو نواز گو تحریک کے لئے تیار ہوجائیں۔ اب حکمران چور ٹولے کے خلاف ملک میں دمادم مست قلندر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی آئندہ احتجاجی تحریک کی قیادت آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی کو غیر جانبدار بنانے کے لئے فوری احکامات جاری کئے۔