وزیراعظم ملزم ہیں، استعفیٰ دیکر جے آئی ٹی میں پیش ہوں‘ چودھری شجاعت حسین/ سراج الحق/ پرویزالٰہی

کسی جج نے صادق و امین قرار نہیں دیا، چیف جسٹس جے آئی ٹی کی شفافیت یقینی بنائیں، 15روزہ کارکردگی رپورٹ پبلک کی جائے اتحاد کے ایجنڈا پر کسی کو اختلاف نہیں، تمام جماعتیں کرپشن کے خلاف متفق اور اتحاد بنانے کے حق میں ہیں‘مشترکہ پریس کانفرنس

اتوار 23 اپریل 2017 19:30

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر اپریل ء) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق اور چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے 5 رکنی بنچ میں سے کسی نے وزیراعظم نوازشریف کو صادق و امین قرار نہیں دیا، وہ جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل استعفیٰ دیں، چیف جسٹس آف پاکستان جے آئی ٹی کی شفافیت کو یقینی بنائیں اور جے آئی ٹی کی ہر 15 روزہ کارکردگی رپورٹ پبلک کی جائے۔

وہ یہاں رہائش گاہ پر جماعت اسلامی کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ امیر جماعت اسلامی کا ڈاکٹر فرید پراچہ، میاں مقصود احمد، ڈاکٹر وسیم اختر، اصغر گجر اور قیصر شریف کے ہمراہ آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا۔

(جاری ہے)

دونوں پارٹیوں کے رہنمائوں کی ملاقات میں طارق بشیر چیمہ، سینیٹر کامل علی آغا، ایس ایم ظفر، ڈاکٹر خالد رانجھا، محمد بشارت راجہ، چودھری ظہیرالدین، ڈاکٹر عظیم الدین لکھوی اور میاں منیر بھی موجود تھے۔

ملاقات میں دونوں جماعتوں کے دو، دو سینئر وکلاء پر مشتمل 4 رکنی ٹیم بنانے کا فیصلہ کیا گیا جو جے آئی ٹی کی روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کرے گی، پانامہ کے ایشو پر گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شرکت کی باضابطہ دعوت دینے کیلئے چودھری شجاعت حسین کی قیادت میں اعلیٰ رہنمائوں کا وفد پیر کو منصورہ جائے گا۔ چودھری شجاعت حسین نے سراج الحق اور دیگر رہنمائوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ تمام اپوزیشن جماعتوں کو اختلافات بھلا دینے چاہئیں، نوازشریف کو پہلے ہی مستعفی ہو جانا چاہئے تھا، تمام ججوں نے دراصل ایک ہی فیصلہ دیا ہے، ہماری امیر جماعت اسلامی سے ملاقات بہت مفید رہی۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ اتحاد کے ایجنڈا پر کسی کو اختلاف نہیں، تمام جماعتیں کرپشن کے خلاف متفق اور اتحاد بنانے کے حق میں ہیں۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ حکمران ڈھول اور مٹھائیاں ہمیشہ ساتھ رکھتے ہیں، پورا فیصلہ سنا نہیں اور ڈھول بجا دئیے مٹھائی تقسیم کر دی، جب فیصلہ پڑھا تو ڈھول، مٹھائیاں اور قوم سے خطاب سب غائب ہو گئے۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے پانامہ کیس پر اپوزیشن کے مشترکہ ٹی او آر کی تشکیل میں چودھری پرویزالٰہی، طارق بشیر چیمہ اور کامل علی آغا کے کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں آمد پر پاکستان کے سینئر ترین سیاستدان چودھری شجاعت حسین کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن ام المسائل ہے، جماعت اسلامی اور مسلم لیگ کے وکلا کی مشترکہ ٹیم کا اعلان جلد ہو گا، جے آئی ٹی دہشت گردوں کے خلاف بنائی جاتی ہے یہ پہلا موقع ہے کہ سپریم کورٹ نے وزیراعظم کو ملزم قرار دیتے ہوئے انہیں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کو کہا ہے۔

متعلقہ عنوان :