ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈورپروجیکٹ میں ناقص منصوبہ بندی کا انکشاف

کورال انٹر چینج تا گلبرگ انڈر پاس تک تعمیر ہونے والی سڑک کرپشن اور ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث افتتاح سے قبل ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ، کھنڈارت کا منظر پیش کرنے لگی،سڑک جگہ جگہ سے دھنس گئی اور گڑھے پڑ گئے ٹریفک کی روانی متاثر ، آئے روز حادثات ہونے لگے وزیراعظم نے گزشتہ ماہ منصوبے کا افتتاح کرنا تھا بروقت منصوبہ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے اسے موخر کردیا گیا،شہریوں کا وزیراعظم اور میئر اسلام آباد اور وزیر مملکت کیڈسے سڑک کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال اور مبینہ کرپشن کانوٹس لینے کا مطالبہ

اتوار 23 اپریل 2017 20:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر اپریل ء)زیر و پوائنٹ سے روات تک ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈور کے کورال انٹر چینج تا گلبرگ انڈر پاس تک تعمیر ہونے والی سڑک کرپشن اور ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث افتتاح سے قبل ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی اور کھنڈارت کا منظر پیش کرنے لگی،سڑک جگہ جگہ سے دھنس گئی اور گڑھے پڑ گئے جسکی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر اور آئے روز حادثات رونماہونے لگے ،وزیراعظم نے گزشتہ ماہ اس منصوبے کا افتتاح کرنا تھا تاہم بروقت منصوبہ مکمل نہ ہونے کی وجہ سے اسے موخر کردیا گیا،شہریوں نے وزیراعظم نوازشریف اور میئر اسلام آباد شیخ انصر اور وزیر مملکت کیڈ طارق افضل چوہدری سے سڑک کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال اور مبینہ کرپشن کانوٹس لینے کا مطالبہ کردیا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق زیر و پوائنٹ سے روات تک ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈور کے کورال انٹر چینج تا گلبرگ انڈر پاس تک تعمیر ہونے والی سڑک کرپشن اور ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث افتتاح سے قبل ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی اور کھنڈارت کا منظر پیش کرنے لگی۔منصوبے میںمبینہ طور پر بڑے پیمانے پر کرپشن اور خورد برد کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے ۔یکم مارچ 2017کو اسلام آباد میں ہونے والے ای سی یو سمٹ سے چند روز قبل زیر و پوائنٹ سے روات تک ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈور کا اہم حصہ کورال انٹر چینج ریکارڈ مدت میں مکمل کرنے کے بعد ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا تھا اور وزیراعظم نے اسی ماہ اس کا افتتاح کرنا تھا جسے منصوبہ پوری طرح مکمل نہ ہونے کے باعث موخر کرنا پڑا ۔

کورال چوک سے گلبرگ انڈر پاس تک تعمیر ہونے والی سڑک ناقص میٹریل کے استعمال کے باعث ٹوٹ پھوٹ کا شکار ا ور جگہ جگہ سے دھنس گئی اور سڑک میں گڑھے بھی پڑ چکے ہیں جس کے باعث ٹریفک کی روانی متاثر اور آئے روز حادثات رونماہونے لگے ہیں۔ ہیوی ٹریفک کے لیے بنائی گئی کنکریٹ روڈ بھی ناہموار اور ٹو ٹ پھوٹ کا شکار ہوچکی ہے جو منصوبے کی تعمیر کرنے والی کمپنی اور انتظامیہ کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے ۔

شہریوں نے وزیراعظم نوازشریف اور میئر اسلام آباد شیخ انصر اور وزیر مملکت کیڈ طارق افضل چوہدری سے سڑک کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال اور مبینہ کرپشن کانوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔واضح رہے کہ زیرو پوائنٹ سے روات تک 25 کلو میٹر طو یل ا سلام آباد ایکسپریس وے سگنل فری کوریڈورمنصوبے پر مجموعی طور پر 21.787 ارب روپے لاگت آنی ہے ۔(تصاویر میل کردی گئی ہیں)

متعلقہ عنوان :