وزیراعظم کے عہدے پر رہتے ہوئے سرکاری ملازم نواز شریف سے تفتیش کیسے کر سکتے ہیں ،شاہ محمود قریشی

نواز شریف تفتیش کے خاتمے تک عہدے سے استعفیٰ دیں،جے آئی ٹی کے سامنے عزیر بلوچ جیسے ملزم پیش ہوئے ہیں اب ملک کا سب سے طاقتور آدمی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گایہ تحریک انصاف کا جدوجہد کا نتیجہ ہے نواز شریف استعفیٰ دیں یا اسمبلیاں تحلیل کر کے الیکشن کرانے کا اعلان کریں، دادو میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب

ہفتہ 22 اپریل 2017 23:30

دادو(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء)تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے عہدے پر رہتے ہوئے سرکاری ملازم نواز شریف سے تفتیش کیسے کر سکتے ہیں نواز شریف تفتیش کے خاتمے تک عہدے سے استعفیٰ دیں۔ جے آئی ٹی کے سامنے عزیر بلوچ جیسے ملزم پیش ہوئے ہیں اب ملک کا سب سے طاقتور آدمی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گا، یہ تحریک انصاف کا جدوجہد کا نتیجہ ہے۔

نواز شریف استعفیٰ دیں یا اسمبلیاں تحلیل کر کے الیکشن کرانے کا اعلان کریں۔ ہفتے کے روز تحریک انصاف کے وائس چیئر مین شاہ محمود قریشی نے دادو میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ججوں نے نواز شریف کو کلین چٹ نہیں دی، ججوں نے کہا نواز شریف ہمیں مطمئن نہیں کر پائے۔

(جاری ہے)

ججوں نے کہا نواز شریف صادق اور امین نہیں رہے۔ تمام سیاسی جماعتیں نواز شریف سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کا سب سے طاقت ور آدمی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو گا۔ جے آئی ٹی میں عزیر بلوچ جیسے ملزم پیش ہوتے ہیں ۔ وزیراعظم کے عہدے پر رہتے ہوئے جے آئی ٹی شفاف تفتیش نہیں کر سکتی۔ نواز شریف تفیتش تک استعفیٰ دیں۔ نواز شریف کے مینڈیٹ پر داغ لگ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوامی طاقت سے نواز شریف کا احتساب کریں گے۔ 28اپریل کو عوام کی کچہری فیصلہ کرے گی کہ نواز شریف اقتدار میں رہنے کے اہل ہیں یا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سیاسی شعور ہے لیکن تحریک بھی بہت ہے، کراچی یں آج پینے کا پانی نہیں ، مک مکا کی سیاست کرنے والے آج بے نقاب ہو رہے ہیں۔ نواز شریف استعفیٰ دیں یا اسمبلیاں تحلیل کر کے انتخابات کرائیں۔۔( علی)