پانامہ لیکس فیصلہ عوام سے مذاق،وزیر اعظم نواز شریف استعفی دیدی،آ صف زرداری کا مطالبہ

فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا ہے ، جو کام اعلیٰ عدلیہ کے ججز نہیں کر سکے وزیراعظم کے ماتحت افسران کیسے کریں گے وزیراعظم کو نا اہل قرار دینے والے ججز کو سلام پیش کرتا ہوں، (ن) لیگ والے نواز شریف کے صادق اور امین نہ ہونے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں، پارٹی رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس

جمعرات 20 اپریل 2017 19:25

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)سابق صدر آصف علی زرداری نے پانامہ لیکس کے فیصلے کو عوام سے مذاق قرار دیا اور وزیر اعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کہ فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا ہے۔ جو کام اعلیٰ عدلیہ کے ججز نہیں کر سکے وزیراعظم کے ماتحت افسران کیسے کریں گے۔

وزیراعظم کو نا اہل قرار دینے والے ججز کو سلام پیش کرتا ہوں۔ (ن) لیگ والے نواز شریف کے صادق اور امین نہ ہونے پر مٹھائیاں بانٹ رہے ہیں۔ جمعرات کے روز اسلام آباد میں پانامہ کیس کے فیصلے کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کے پارلیمانی کے صدر آصف علی زرداری نے چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری اور سینئر قانون دان اعتزاز احسن کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے مذمت اور مسترد کرتے ہیں 9ماہ قوم سے مذاق کیا گیا۔

(جاری ہے)

نواز شریف کا بیان کیا تھانے میں لیا جائے گا۔ جو کام اعلیٰ عدلیہ کے ججز نہیں کر سکے وزیراعظم کے ماتحت 19گریڈ کے افسران کیا کریں گے۔ سپریم کورٹ کے دو سینئر ججز نے نواز شریف کو نا اہل قرار دیا جبکہ تین جونئیر ججوں کی اکثریت نے عوام سے مذاق کیا۔ وزیراعظم کو نا اہل قرار دینے والے ججز کو سلام پیش کرتا ہوں۔ سینئر ججز نے نواز شریف کو صادق اور امین قرار نہیں دیا۔

وزیراعظم کو اخلاقی طور پر استعفیٰ دینا چاہیئے مگر میں جانتا ہوں وہ آخری وقت تک استعفیٰ نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بحران کی طرف جا رہ اہے۔ وزیراعظم سے نہ تو ملک چل رہا ہے اور نہ ہی ادارے پانچ سال قبل لوڈ شیڈنگ کے نام پر ووٹ لیئے آئندہ الیکشن میں بھی اسی پر ووٹ مانگیں گے۔ پانامہ فیصلے کے بعد مٹھائیاں بانٹنے والوں کو شرم آنی چاہیئے۔

آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ عمران خان کو پہلے ہی کہا تھا ایسے عدالت جائیں ہمارے ساتھ مل کر قانون بنائیں اور عدالت جائیں۔ عمران خان نا تجربہ کار ہے۔ نہ ہی جیل گئے۔ انہیں نہیں پتہ یہاں قانون کیسے چلتا ہے۔ عمران خان نے اپنی سیاست چمکانے کے لئے عدالت گئے عمران خان کے ڈراموں کے باعث آنے والے فیصلے سے جمہوریت اور انصاف کو نقصان پہنچا اگر عمران خان ہماری بات مان جاتے اور عدالت میں اعتزاز کے دلائل دیتے تو آج فیصلہ کچھ اور ہوتا۔

میں عمران خان کے فیصلے سے مایوس ہوں میری نظر میں عمران خان نے نواز شریف کو بچا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں مانتا کہ پانامہ کے فیصلے سے نواز شریف کو فائدہ ہوا ہے۔ چونکہ آج دنیا کو پتہ چلا گیا ہے نواز شریف جو چہرہ لے کر پھرتے ہیں وہ حقیقی نہیں ، پاکستان کی گلی محلے میں چلے جائیں لوگوں کو پتہ چل گیا نواز شریف ’’شریف‘‘ نہیں ہیں۔

ریڑھی والا بھی کہہ رہا ہے ’’ گلی گلی میں شور ہے نواز شریف چور ہے‘‘ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اگر ملک نواز شریف کے ہاتھوں میں محفوظ نہیں تو عمران خان کے ہاتھ میں بھی محفوظ نہیں ہے۔ 25ہزار افراد کو سڑکوں پر لانے سے سچا نہیں ہو جاتا۔ پیپلز پارٹی ضمنی الیکشن میں جائے گی۔ اور ہر وہ فیصلہ کرے گی جو عوام کے مفاد میں ہو گا او رہم میاں صاحب کو واضح کر دیں گے کہ آپ اہل نہیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مکمل طور پر پڑھ کر اپنا رد عمل دیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کے لئے تمام جماعتوں کے لائحہ عمل کو دیکھیں گے اور مولانا فضل الرحمن سے بھی کہیں گے کہ حکومت کو چھوڑ کر ہمارے ساتھ مل جائیں۔۔( علی)