وزیراعلیٰ پنجاب نے قصور میںگندم کٹائی مہم 2017کا افتتاح کردیا، درانتی اور ہارویسٹر چلا کر گندم کاٹی

محمد نوازشریف آج بھی وزیراعظم ہیں اور وہ کل بھی وزیراعظم رہیں گے،قانون اور آئین ہمیں سکھاتا ہے کہ عدالت کے فیصلے کا احترام کیا جائے اور مہذب قومیںعدالتی فیصلوں کو مانتی ہیں،وزیراعظم نے منصوبوں پر کرپشن کا سایہ تک نہیں پڑنے دیا،شفافیت سے اربوں روپے بچائے ہیں،نوازشریف اس شخص کا نام ہے جس نے پاکستان میں شفافیت اورتیزرفتاری کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں،بے بنیاد الزامات لگانے اورسیاسی بیانات داغنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں پیپلز پارٹی کے دور میں نندی پور پاور پراجیکٹ کا ٹھیکہ بغیر ٹینڈر دیاگیااورقوم سے خیانت کی گئی، زرداری صاحب ،آپ سی پیک کے موجد نہیں،خدارا قوم سے جھوٹ مت بولیں، اگر آپ موجد تھے تو اسکا سنگ بنیاد کیوں نہیں رکھا،سی پیک چین کا نوازشریف کی قیادت پر بھر پور اعتماد کااظہار ہے وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف کی گندم کٹائی مہم کے افتتاح کے بعد کاشتکاروں اور میڈیا سے گفتگو

جمعرات 20 اپریل 2017 21:15

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے جمعرات کو قصور کے گائوں فتح پور میںگندم کٹائی مہم 2017کا افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ نے روایتی درانتی کے ساتھ گندم کاٹ کراور بعد میں ہارویسٹر چلا کر گندم کٹائی مہم 2017ء کا افتتاح کیا۔وزیراعلیٰ نے گندم کٹائی مہم کے افتتاح کے بعد وہاں موجود کاشتکاروںکو مبارکباد دی۔

وزیر اعلیٰ نے گندم کٹائی مہم 2017ء کے افتتاح کے بعد گاؤں میں موجود کاشتکاروں اورمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کی سربراہی میںپاکستان مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ پہلے بھی کیاہے اور آئندہ بھی کریں گے۔میں گندم خریداری مہم کی ذاتی طورپرنگرانی کررہا ہوں اورکسی کو کاشتکاروں کا استحصال نہیں کرنے دوں گا۔

(جاری ہے)

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اورکسان بھائیوں کی محنت کے باعث رواں برس گندم کی شاندار فصل ہوئی ہے اورفی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہوا ہے ۔میں کاشتکار بھائیوں کو ان کی شاندار کاوش اور محنت پر مبارکباد دیتا ہوں۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے کسان بھائیوں کے لئے اربوں روپے کا کسان پیکیج دیااورکاشتکاروں کوخصوصی طورپر سبسڈی دی گئی جس کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہوچکے ہیں اورگندم کی شاندار فصل اس کا ثبوت ہے ۔

کاشتکاروں کو گزشتہ برسوں آلو،چاول اورکپاس کی فصلو ںمیں نقصان ہوا تھا تاہم وزیراعظم نوازشریف نے کسان بھائیوںکی خلوص دل کے ساتھ مدد کی اورکاشتکاروں کو ریلیف دینے کے لئے اربوں روپے کا پیکیج دیا،جس کے تحت کھاد بھی کاشتکار کو سستی مل رہی ہے اوربجلی بھی۔وفاقی حکومت کی جانب سے کھاد پر دی جانے والی سبسڈی میں 50فی صد حصہ پنجاب حکومت نے ڈالا۔

انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے چھوٹے کاشتکاروں کے لئے ایک سو ارب روپے کے بلاسود قرضوں کے پروگرام پر عملدر آمد شروع کردیا اور یہ بلاسود قرضے ساڑھے 12ایکڑ تک کے کاشتکاروں کو دیئے جارہے ہیں۔چھوٹے کاشتکارنے آج تک کسی بڑے بینک کی شکل بھی نہیں دیکھی اور کوئی انہیں قرضہ نہیں دیتا۔بینک صرف صنعتکاروں ،سرمایہ کاروں اورامیر لوگوں کو قرض دیتے ہیں ۔

یہ پہلی بار ہے کہ چھوٹے کاشتکار کے مفادات کے تحفظ کے لئے پنجاب حکومت بلاسود قرضے دے رہی ہے ۔ان بلاسود قرضوں کا کاشتکاروں کو بے پناہ فائدہ ہوگااور انہیں فصلوں کی اچھی قیمت ملے گی۔کپاس کی پیداوار بڑھانے کیلئے نئے بیج لانے کے حوالے سے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر خوراک اور سیکرٹری خوراک کو ہدایت کی کہ گندم خریداری مہم کے دوران کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور باردانہ نہ ملنے کی کوئی شکایت سامنے نہیں آنی چاہیے۔

اگر کسی نے کاشتکار کاحق مارنے کی کوشش کی تو اس کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے ۔گندم خریداری مہم میں مڈل مین یا آڑھتی کو دور رکھا جائے۔ پنجاب حکومت نے رواں برس 40لاکھ ٹن گندم خریدنے کا ہدف مقررکیا ہے حالانکہ پنجاب حکومت کے پاس گندم کے اضافی ذخائر بھی پڑے ہیں تاہم ہم اضافی ذخائر کو جلد نکالیں گے خواہ اس کیلئے سبسڈی دینا پڑے۔

تاہم 40لاکھ ٹن گندم کا ایک ایک دانہ کاشتکاروں سے خریدیں گے۔وزیراعلیٰ نے میڈیاکے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ کیا آئے گا، اس کا اللہ تعالیٰ کو علم ہے تاہم قانون اور آئین ہمیں سکھاتا ہے کہ عدالت کے فیصلے کا احترام کیا جائے اور مہذب قومیںعدالتی فیصلوں کو مانتی ہیں ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف کے دور میں دنیا کی تاریخ کے سستے ترین اور تیزرفتار ترین بجلی کے منصوبے پاکستان میں لگ رہے ہیں اور3600میگاواٹ کے گیس پاور منصوبوں میں 112ارب روپے کی بچت کی گئی ہے، کیا کوئی کرپٹ شخص اس طرح کی بچت کرسکتا ہے کیا کوئی کرپٹ شخص اس تیزی سے منصوبوں کو مکمل کرسکتا ہے میں ڈنکے کی چوٹ پر کہتا ہوں کہ وزیراعظم محمد نوازشریف نے ان منصوبوں پر کرپشن کا سایہ تک نہیں پڑنے دیا اورشفافیت کے ذریعے ملک وقوم کے اربوں روپے بچائے ہیں ۔

بھکی میں 1180میگاواٹ کا گیس پاور منصوبہ18ماہ میں چل پڑا ہے اور گذشتہ روز اس کا افتتاح کیا گیا ہے جس سے 717میگاوا ٹ بجلی پیدا ہورہی ہے جبکہ ماضی میں پیپلز پارٹی کے دور میں گدو گیس پاور پراجیکٹ لگایاگیا جس کی لاگت بھکی کے مقابلے میں دگنی اور یہ منصوبہ چھ برس میں مکمل ہوا ۔بے بنیاد الزامات لگانے والوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔

نوازشریف اس شخص کا نام ہے جس نے پاکستان میں شفافیت اورتیزرفتاری کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں اوربرق رفتاری سے منصوبے لگائے ہیں ۔نوازشریف وہ شخص ہے جس نے تمام تر دباؤ کے باوجود ایٹمی دھماکے کیے ۔ پاکستان کے دفاع کو مضبوط کرنے کیلئے اربوں ڈالر کی امداد ٹھکرائی۔جس شخص کے دل میں پاکستان کی تڑپ اور ملک کے لوگوں کی خوشحالی کا عزم ہو وہ کیسے کرپٹ ہوسکتا ہے ۔

سیاسی بیانات داغنے والے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں۔پیپلز پارٹی کے دور میں نندی پور پاور پراجیکٹ کا ٹھیکہ بغیر ٹینڈر دیاگیااورقوم سے خیانت کی گئی جو لوگ بڑھ چڑ ھ کر باتیں کررہے ہیں انہوںنے قوم کے وسائل پر 6ارب روپے کا ڈاکہ ڈالااورقوم کے خون پسینے کی کمائی کو سوئس بینکوں میں جمع کرایااور آج یہ 6ارب روپے چیخ چیخ کرپکار رہے ہیںکہ مجھے سوئس بینکوں سے لے جاؤ۔

یہ پیسہ پاکستان کے یتیموں ،بیواؤں،بے آسرا،بے کسوں اور ضرورت مندوں کا پیسہ ہے ۔جو پاکستان کو لوٹ کر انہوںنے سوئس بینکوں میں جمع کرایا ہے ۔ آج یہ لوگ اپنی کرپشن چھپانے کی خاطر جھوٹے الزامات لگاتے ہیں اور وزیراعظم محمد نوازشریف کی شفافیت پر انگلی اٹھاتے ہیں، میں انہیں بتادیناچاہتا ہوں کہ وزیراعظم محمد نوازشریف مردآہن کا نام ہے اور وزیراعظم محمد نوازشریف نے بدترین حالات میں بھی ہمیشہ اپنے ا عصاب کو مضبوط رکھا اور منصوبوں میں شفافیت اور برق رفتاری کی نئی مثال قائم کی ہے ۔

محمد نوازشریف آج بھی وزیراعظم ہیں اور وہ کل بھی وزیراعظم رہیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میںوزیراعلیٰ نے کہا کہ زرداری صاحب نے خود سرے محل اپنا ہونے کا اعتراف کیا لیکن آج تک کسی نے ان کا احتساب نہیں کیا ۔سرے محل کے اعتراف کے باوجود زرداری صاحب کے خلاف عدالت نہیں لگائی گئی۔دوسری طرف ’’امیر ترین‘‘لوگ ہیں جن کے پاس لمبی لمبی گاڑیاں اوربیرون ملک میں رہنے کیلئے محلات موجود ہیں اور انہوںنے اربوں ،کروڑوں روپے کے قرضے معاف کرائے ہیں اوردعوی کرتے ہیں کہ ہم دو کروڑ روپے کا ٹیکس دیتے ہیں،اربوں کروڑوں کے قرضے معاف کراکر دو کروڑ روپے کا ٹیکس دینے کا دعوی کرنیوالوں کو خوف خدا ہونا چاہیے۔

پاکستان کے غریب عوا م کا پیسہ ہضم کر کے آپ بڑے پارساہونے کا دعوی کررہے ہیں ،یہ انتہائی قابل افسوس بات ہے ۔انہوںنے کہا کہ محمد نوازشریف تین بار وزیراعلیٰ پنجاب رہ چکے ہیں اور اب تیسری بار وزیراعظم کے عہدے پر موجو د ہیں ۔وزیراعظم محمد نوازشریف نے سی پیک کے حوالے سے تاریخی کردارادا کیا ہے جبکہ دوسری طرف زرداری صاحب کا فرمانا ہے کہ سی پیک کا موجد میں ہوں ۔

خدارا قوم سے جھوٹ مت بولیں اگر آپ سی پیک کے موجد تھے تو اس وقت آپ نے اس کا سنگ بنیاد کیوں نہیں رکھا۔ زرداری صاحب کا یہ کہنا غلط ہے کہ وہ سی پیک کے موجد ہیں۔انہوں نے کہا کہ سی پیک چین کی قیادت اور حکومت اور وزیراعظم محمد نوازشریف پربھر پوراعتماد کا اظہار ہے اور آج سی پیک کا مجموعی حجم51ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے اور اربوں ڈالر کے منصوبے پاکستان میں لگ رہے ہیں۔

1320میگاواٹ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ کا افتتاح اگلے ماہ وزیراعظم محمد نوازشریف کریں گے، یہ منصوبہ سی پیک کے تحت لگایا جارہا ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ کی ایک وجہ ڈیموں میں پانی کا کم ہونا ہے جو کہ قدرتی عمل ہے۔تاہم اس سلسلے میں انسانی حد تک کسی غلطی یا غفلت کو معاف نہیں کیا جاسکتااور میں نے گزشتہ روز وزیراعظم سے کہا ہے کہ وہ ان افراد کو کٹہرے میں لائیں جن کی غفلت کے باعث لوڈ شیڈنگ میں اضافہ ہواہے۔تاہم موجودہ حکومت کے توانائی منصوبوں کی تکمیل سے رواں برس کے اختتام اوراگلے برس کے اوائل میں لوڈ شیڈنگ کے باعث پید ا ہونے والے اندھیرے چھٹ جائیں گے۔