ملکی تاریخ میں ایسا فیصلہ نہیں آیا،نواز شریف کے پاس وزیر اعظم رہنے کا کوئی جواز نہیں رہ گیا، نوازشریف فوری طور پر سے مستعفی ہوں،وزیر اعظم کی موجودگی میں منصفانہ تحقیقات ممکن نہیں

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 20 اپریل 2017 23:50

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اپریل ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ جے آئی ٹی نوازشریف کے وزیراعظم رہتے ہوئے آزادانہ تحقیقات نہیں کرسکتی لہذا انہیں چاہیے کہ وہ فوری طور پر مستعفی ہوں۔ جمعرات کو سپریم کورٹ کے فیصلے بعد بنی گالہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہکاہ دو ججز نے فیصلہ دیا کہ نواز شریف بطور وزیر اعظم نا اہل ہیں۔

پانچوں ججز نے ن لیگ کے تمام ثبوت مسترد کر دیئے ہیں ججز نے انہیں صادق اور امین بھی قرار نہیں دیا۔ عمران خان نے کہا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی تحقیقات مکمل ہونے تک نواز شریف اپنا عہدہ چھوڑ دیں اور اگر وہ 60 دن بعد بری ہو جاتے ہیں تو دوبارہ اپنے عہدے پر آ جائیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے یہ بھی کہا کہ خود نواز شریف نے بھی یوسف رضا گیلانی کو ایسا ہی مشورہ دیا تھا۔

اور آج وہ خود اس صورتحال کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں اور عوام کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج سپریم کورٹ نے تاریخ سازفیصلہ دیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم سے جے آئی ٹی کی تحقیقات ایسے ہی ہیں جیسے عزیر بلوچ سے تفتیش کی گئی تھی۔انہوں نے کہا کہ مٹھائیاں کس چیز کی بانٹیں جا رہی ہیں کہ سپریم کورٹ کے دو ججوں نے انھیں نااہل قرار دیا ہے اور تین ججوں نے ان کے خلاف تحقیقات کرنے کو کہا ہے۔۔انہوں نے کہا کہ فوج کے دو اداروں کے علاوہ باقی تمام ادارے وزیراعظم کے نیچے ہیں ۔ ایسی صورتحال میں قوم کس طرح ان سے آزادانہ تحقیقات کی توقع رکھ سکتی ہی انہوں نے کہا کہ سمجھ نہیں آتا کہ نون لیگی کس چیزکی خوشیاں منا رہے ہیں اس لیے کہ انہیں 60دن کی مہلت ملی ہے۔