بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ،غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیساتھ پانی کی قلت نے عوام کو بے حال کر دیا ،احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع

مختلف مقامات پر مشتعل مظاہرین نے شاہراہوں کو بلاک کردیا ،ٹریفک گھنٹوں ٹریفک جام رہی ،نیشنل گرڈ اسٹیشن سے فورس لوڈ شیڈنگ جاری مختلف شہری علاقوں میں دورانیہ 12 سے 14، دیہی علاقوں میں دورانیہ 16 سے 18گھنٹے ریکارڈ کیا گیا، عوام شدید مشکلات سے دوچار شاہدرہ، کوٹ لکھپت،فتح گڑھ ،گڑھی شاہو، شاد باغ ، نسبت روڈ ،سنت نگر ، والٹن میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کیخلاف احتجاجی مظاہرے

منگل 18 اپریل 2017 23:08

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اپریل ء)موسم کی شدت کے باعث طلب بڑھنے اور پیداوار میں اضافہ نہ ہونے کے باعث بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا ، کئی گھنٹوں کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کیساتھ پانی کی قلت نے عوام کو بے حال کر دیا جسکے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ، مختلف مقامات پرمشتعل مظاہرین نے شاہراہوں کو بلاک کردیا جس سے گھنٹوں ٹریفک جام رہی ۔

تفصیلات کے مطابق بجلی کی طلب اور رسد میں وسیع خلیج کے باعث بد ترین لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے اوربڑے شہروں سمیت ملک بھر میں غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز مختلف شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 12سے 14گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میںیہ دورانیہ 16سے 18گھنٹے ریکارڈ کیا گیا ۔

(جاری ہے)

بد ترین لوڈ شیڈنگ کے باعث مختلف علاقوں میں پانی کی قلت بھی پیدا ہو گئی ہے جس کے باعث عوام شدید مشکلات سے دوچار رہے ۔

ذرائع کے مطابق نیشنل پاور کنٹرول سینٹر نے لیسکو کے چار سے پانچ گرڈ سٹیشنز کو بیک وقت بند کر کے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ شروع کر رکھی ہے۔ منگل کے روز صبح کے اوقات میں لیسکو کے گلشن راوی، ریوارز گارڈن، کوٹ لکھپت اور گارڈن ٹائون گرڈ سٹیشن کو بیک وقت بند کر دیا گیا ۔ ایک گھنٹے کی بندش کے بعد مذکورہ گرڈ سٹیشنز سے بجلی بحال کر کے مزید چار رحمان پارک، لاہور کینٹ، لیفو اور باٹاپور گرڈ سٹیشن کو بند کر دیا گیا، اسی طرح بھاٹی گیٹ، جوہر ٹائون،اقبال ٹائون، سید پور اور چاہ میراں گرڈ سٹیشن سے بھی بجلی کی فراہمی معطل کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق لیسکو کی طلب 3500 میگاواٹ ہے جبکہ2377 میگاواٹ بجلی دی جارہی ہے اور1500 میگاواٹ کا شارٹ فال ہونے کی وجہ سے لوڈ مینجمنٹ کرنے میں مشکلات درپیش ہیں۔دوسری جانب لیسکو ترجمان کے مطابق لوڈ مینجمنٹ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، امید ہے جلد شہر میں شیڈول کے مطابق لوڈشیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو جائے گا۔دوسری طرف بجلی کی بد ترین لوڈ شیڈنگ کے ستائے ہوئے عوام سڑکوںپر نکل آئے ہیں ۔

گزشتہ روز شہریوں کی ایک بڑی تعداد نے شاہدرہ روڈ بلاک کر کے احتجاج کیا جس سے مختلف شہروں سے لاہور میں داخل ہونے اور باہر جانے والی ٹرانسپورٹ کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں ۔ پولیس کی طرف سے پانچ افراد کو گرفتار کر لیا گیا جس کے باعث مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کر دیا ۔ کوٹ لکھپت میں بھی عوام نے بد ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی ۔

تحریک انصاف کے سینئر رہنما جمشید اقبال چیمہ اور لاہور کی نائب صدر مسرت جمشید چیمہ کی قیادت میں بد ترین لوڈ شیڈنگ کے خلاف حلقہ این اے 124میں فتح گڑھ کینال روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں خواتین اور بچوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی جو سینہ کوبی کرتے رہے ۔اس موقع پر مظاہرین بجلی دو ، بجلی دو ، اپنے وعدے پورے کرو، گو نواز گو ،گو شہباز گو کے نعرے لگاتے رہے ۔

مظاہرین کی طرف سے مرکزی شاہراہ کو بلاک کرنے کے باعث گاڑیوں کی میلوں لمبی قطاریں لگ گئیں جبکہ لوڈ شیڈنگ کے ستائے شہری اپنی گاڑیوں سے باہر نکل کر احتجاج میں شریک ہو گئے اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ شہری اور دیہی علاقوں میں 16سی20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ نے تجربہ کار حکمرانوں کی گڈ گورننس کا پول کھول دیا ہے ۔

بتایا جائے ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہونے کے جو اشتہارات دئیے گئے ہیں وہ بجلی کہاں چلی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی ناقص پالیسیوں کے باعث سر کلر ڈیٹ ایک مرتبہ پھر 500ارب روپے سے تجاویز کر گیا ہے اور حکمرانوں نے اسے اتارنے کیلئے ایک مرتبہ پھر عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کا پروگرام ترتیب دیدیا ہے جسے کسی صورت پورا نہیں ہونے دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکمران ہر شعبے میں ناکام ہو چکے ہیں ، وزراء سرکاری امور سر انجام دینے کی بجائے اپنی پانامہ زدہ قیادت کے دفاع میں لگے ہوئے ہیں ۔اگر بجلی کے بحران میں کمی کے لئے عملی اقدامات نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ کار وسیع کر دیا جائے گا ۔گڑھی شاہو، شاد باغ ، نسبت روڈ ،سنت نگر ، والٹن میں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔