تھرپارکر ،ْ مزید چار بچے دم توڑ گئے ،ْ چیف جسٹس نے رپورٹ طلب کرلی

اتوار 16 اپریل 2017 18:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ پیر اپریل ء) صوبہ سندھ کے ضلع تھرپارکر کی تحصیل مٹھی اور نگرپارکر کے ہسپتالوں میں مزید 4 بچے دم توڑ گئے جس کے بعد یکم جنوری سے اب تک ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 98 تک پہنچ گئی۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے تھر میں نوزائیدہ بچوں کی ہلاکت پر چیف سیکرٹری سندھ کو ہدایت کردی ہے کہ وہ اس سلسلے میں 36 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کریں۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے میڈیا پر مٹھی کے تقریباً 11 ہزار بچوں کی حالت زار کے حوالے سے چلنے والی رپورٹس پر مارچ 2017 میں از خود نوٹس لیا تھا۔میڈیا رپوٹس میں ان علاقوں میں پانی بحران، صحت عامہ کے مسائل اور ہسپتالوں میں بنیادی سہولتوں کی عدم دستیابی کو اموات کی اہم وجہ قرار دیا گیا تھا۔

(جاری ہے)

تھرپارکر کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر اخلاق احمد نے اس سلسلے میں بتایا کہ ضلع بھر کے چھ صحت کے مراکز میں 9 ہزار 187 بچوں کو داخل کرایا گیا جن میں سے 5 سال سے کم عمر کے 98 بچے جان کی بازی ہار گئے ،ْ145 بچوں کو کراچی اور حیدرآباد کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں منتقل کردیا گیا۔

ڈاکٹر اخلاق کو اس بات کا علم نہیں کہ جن بچوں کو کراچی اور حیدرآباد ریفر کیا گیا ان کی جان بچ گئی یا وہ بھی انتقال کرگئے۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے از خود نوٹس لیے جانے کے بعد میں نے تفصیلی رپورٹ سینئر افسران کو بھیج دی تھی۔

متعلقہ عنوان :