مشال خان قتل کیس،8ملزمان کوجسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، چیف جسٹس آف پاکستان نے قتل کے معاملہ کا از خود نوٹس لے لیا ، وزیراعظم محمد نواز شریف کا عبد الولی خان یونیورسٹی میں طالبعلم کے قتل پر افسوس کا اظہار

وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے جوڈیشل انکوائری کیلئے سمری پردستخط کردیئے

ہفتہ 15 اپریل 2017 17:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء)عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں طالب علم مشال خان کی ہلاکت کے واقعے میں گرفتار 8ملزموں کو مردان انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔عدالت نے ملزمان کوچارروزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ جبکہ مقتول مشال خان کی پوسٹ مورٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی ہے ۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے میں ملوث ملزموں کو سخت سیکورٹی میں عدالت لایا گیا جن میں یونیورسٹی کے تین ملازمین اور ایک پی ٹی آئی کا تحصیل ممبر شامل ہے ولی خان یونیورسٹی مردان میں ایف سی اور پولیس کے بھاری دستے تعینات کر دیئے ہیں جبکہ یونیورسٹی میں تلاشی کا سلسلہ بھی جاری ہے پولیس ذرائع کے مطابق مقتول مشال خان کے کمرے کی بھی تلاشی لی گئی ہے تاہم مقتول مشال خان کے کمرے سے توہین مذہب کے بارے کوئی مواد برآمد نہ ہو سکا مقتول مشال خان کی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو موصول ہو گئی ہے جس کے مطابق مقتول مشال خان کو تشدد سے قبل دو گولیاں ماری گئیں مقتول مشال خان کی موت فائرنگ سے ہوئی ذرائع کے مطابق یونیورسٹی کی سیکورٹی سخت کر دی گئی جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیئے بھی چھاپے بھی مارے جا رہے ہیںخیبرپختونخوا حکومت نے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں طالبعلم مشال خان کی ہلاکت کے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کر دیئے ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ پرویز خٹک نیجوڈیشل انکوائری کیلئے سمری پردستخط کردیئے ہیں جو رجسٹرار پشاور ہائی کورٹ کوارسال کردی گئی جس میں چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے جوڈیشل انکوائری کے لیے جج کی نامزدگی کی اپیل کی گئی ہے سمری صوبائی محکمہ داخلہ کی جانب سے وزیر اعلیٰ کو بھیجی گئی تھی۔

(جاری ہے)

دوسری جانب چیف جسٹس آف پاکستان نے مشال خان کے قتل کا معاملہ کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے عبدالولی خان یونیورسٹی مردان کے واقعہ کا ازخود نوٹس لے لیا ہے۔ چیف جسٹس نے آئی جی خیبرپختونخوا سے اس واقعے کی 36 گھنٹے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ جبکہ وزیراعظم محمد نواز شریف نے عبد الولی خان یونیورسٹی میں طالبعلم کے قتل پر افسوس کا اظہار کر تے ہوئے کہاہے کہ یونیورسٹی میں بے حس ہجوم کی طرف سے طالبعلم کے قتل پر بے حد دکھ ہوا۔

وزیر اعظم ہاوس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے والوں کو ریاست کسی صورت برداشت نہیں کرے گی۔ملوث افراد کے خلاف کارروائی کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ واقعہ کے ذمہ داروں کی گرفتاری کے لیے پولیس کو ہدایت کردی ہے۔قانون پر عملدرآمد کی تلقین کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ قوم برداشت اور قانون کی حکمرانی کے فروغ کے لیے اتحاد کا مظاہرہ کرے، اس جرم کی مذمت میں پوری قوم متحد ہو۔

متعلقہ عنوان :