․وزیراعلیٰ کا فیصل آباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی و سکلز یونیورسٹی کے قیام اور میٹرو بس سروس کے منصوبے کا اعلان‘احتجاجی سیاست اور کرپشن کرنے والو ںنے قائدؒ کے پاکستان کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی‘میٹرو بس منصوبے کو جنگلہ بس کہنے اور اس پر کرپشن کے الزامات لگانے والے تھک ہار کر چار سال بعد خود اس منصوبے کو شروع کر رہے ہیں‘وزیراعظم کی قیادت میں بجلی کے منصوبے تیزی سے مکمل کئے جا رہے ہیں اور رواں سال کے آخر تک 7ہزار میگاواٹ بجلی ملے گی‘وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف کا فیصل آباد میں لوکل باڈیز کنونشن سے خطاب

ہفتہ 15 اپریل 2017 23:35

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ اتوار اپریل ء)وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے فیصل آباد میں انفارمیشن ٹیکنالوجی و سکلز یونیورسٹی کے قیام اورمیٹروبس سروس کے منصوبے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ میٹروبس سروس فیصل آباد کے عوام کیلئے وزیراعظم محمد نوازشریف کا شاندار تحفہ ہوگا اوراس منصوبے پر دن رات کام کر کے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

انفارمیشن ٹیکنالوجی و سکلز یونیورسٹی کے قیام سے فیصل آباد کے لاکھوں بچے اوربچیاں جدید علوم سے آراستہ ہوں گے اور یہ فیصل آباد کی تاریخ کا ایک انقلابی منصوبہ ہوگا۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے اس امر کا اعلان یہاں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے آڈیٹوریم میں لوکل باڈیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے کہا کہ فیصل آباد میں میٹروبس سروس کے منصوبے پر اسی سال کام شروع کردیا جائے گا اور جس طرح لاہور،راولپنڈی ،اسلام آباد اورملتان میں میٹروبس کے منصوبے مکمل کیے گئے ہیں اسی طرح دن رات کام کر کے فیصل آباد میں بھی میٹروبس کے منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ عام آدمی کو باکفایت،محفوظ اور تیزرفتار سفری سہولتوں کی فراہمی کے عظیم منصوبے میٹروبس کو جنگلہ بس کہنے ،اس منصوبے میں کرپشن کے الزامات لگانے والوں کو بلاجواز احتجاج سے تھک ہار کرآج چار سال بعد اپنے صوبے میں یہ بس سروس شروع کرنے کا خیال آیا ہے تو ہمیں خوشی ہے۔ میٹروبس کا منصوبہ ضرور لگائیں لیکن خدارا اسے جنگلہ بس کہہ کرپاکستان کے عوام اورانسانیت کی توہین نہ کریں۔

میٹروبس سروس نے محنت کش، مزدور، یتیم، بیوہ،وکیل ،کلرک،ڈاکٹرکو بہترین سفری سہولت دی ہے اوراس میٹروبس سروس کے ذریعے یہ باعزت طریقے سے اپنی منزل مقصود پر پہنچ رہے ہیں تو اس بس سروس کو جنگلہ بس کہہ کر ان کی توہین نہ کریں۔آپ اپنے صوبے میں اس بس سروس کو چھانگلہ گلی کا نام دے سکتے ہیں کیونکہ یہ کے پی کے کا بہت خوبصورت علاقہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ احتجاج اورانتشار کی سیاست نے پاکستان کی معیشت کو بے پناہ نقصان پہنچایا ہے ۔

ایک طرف قومی معیشت کو احتجا ج کے ذریعے نقصان پہنچانے والے لوگ ہیں تو دوسری طرف وزیراعظم محمدنوازشریف کی قیادت میں ملک کو ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن کیاگیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم کی قیادت میں بجلی کے منصوبے نہایت شفاف طریقے سے برق رفتاری سے لگ رہے ہیں اورملک کی 70سالہ تاریخ میں اتنی تیزرفتاری سے منصوبوں کی تکمیل کی کوئی مثال موجود نہیں ۔

بھکی میں 1200میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد ستمبر 2015ء میں رکھا گیا ،حویلی بہادر شاہ میں 1200میگاواٹ کے گیس پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد 2015ء کے آخر میں جبکہ 1200میگاواٹ کے بلوکی گیس پاور پلانٹ کا سنگ بنیاد 2015ء کے آخر میں یا 2016ء کے شروع میں رکھا گیا۔ان تینوں منصوبوں پر تیزرفتاری سے کام کیاگیا اور یہ منصوبے تکمیل کے مراحل میں ہے ۔بھکی پاور پلانٹ کا منصوبہ اگلے ہفتے بجلی مہیا کرنا شروع کردے گا۔

دوسری جانب نیلم جہلم پاور پلانٹ کا آغاز 2002ء میں ہوا ،ڈکٹیٹر مشرف اور زرداری کے ادوار میں ان منصوبوں پر کام ہوتا رہا لیکن یہ 950میگاواٹ بجلی کا منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہوسکا۔اس منصوبے کا ابتدائی تخمینہ 80ارب روپے تھا جو بڑھ کر500ارب ر وپے ہوچکا ہے ۔انہوںنے کہا کہ احتجاج کی سیاست اور کرپشن کرنیوالوں نے قائد کے پاکستان کو برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی اوراب جب وزیراعظم کی قیادت میں بجلی کے منصوبے تیزرفتاری سے مکمل ہونے جارہے ہیں تو ان کے پیٹوں میں مروڑ اٹھ رہے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ رواں سال کے آخر تک بجلی کے متعدد منصوبوں کی تکمیل سے 7ہزار میگاواٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہوگی جس سے ملک میں 20سالوں سے چھائے اندھیرے دورہوں گے اوریہ اندھیرے اجالوں میں بدلیں گے،لاکھوں لوگوں کو روزگار ملے گا۔انہوںنے کہا کہ گیس کی بنیاد پر لگنے والے منصوبوں میں غریب قوم کے 112ارب روپے بچائے گئے ہیں جبکہ دوسری جانب ملک کی تاریخ میں 112 ارب روپے بچانے کی بھی کوئی مثال موجود نہیں ۔

یہ وزیراعظم نوازشریف کی شفافیت کا منہ بولتا ثبوت ہے اور یہ ان کی قیادت کا کمال ہے ۔دوسری طرف ملک میں قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹنے والے ہیںجنہوںنے قوم کو اندھیروں میں دھکیلا۔زرداری صاحب کہتے ہیں کہ سی پیک میں نے اپنے دور میں کرایا لیکن شریف برادران اس کا کریڈٹ لے رہے ہیں ۔قوم جاننا چاہتی ہے کہ زرداری صاحب اگر آپ نے سی پیک یا گوادر کے منصوبے طے کیے تھے تو آپ اپنے دور میں ان کا سنگ بنیاد رکھنا کیوں بھول گئے اوراس پر کام کا آغاز کیوں نہ کیا گیازرداری صاحب قوم کو دھوکہ نہ دیں اس قوم کو 70سالوں میں پہلے ہی بہت گھاؤ لگے ہیںاوریہ قوم بہت دکھی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ فیصل آباد میں سبزی منڈی دوسری جگہ منتقل ہوچکی ہے لیکن اس سرکاری جگہ پر ابھی تک لوگ قابض ہیں،ان لوگوں سے اس جگہ کا قبضہ چھڑا کر یہاںمکمل انفارمیشن ٹیکنالوجی و سکلز یونیورسٹی بنائی جائے گی اوراس منصوبے پر اسی سال کام کا آغاز ہوگا اور اسے تیزرفتاری سے پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی آج کی ضرورت ہے اور پاکستان کا مستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سے جڑا ہے ۔

پنجاب حکومت نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کو فروغ دیا ہے،لینڈ ریکارڈمینجمنٹ انفارمیشن سسٹم ،تھانوں،ہسپتالوں،زراعت ،تعلیم اوردیگر شعبوں میں جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دیاگیاہے ۔ انہوںنے کہاکہ فیصل آباد پاکستان کا ایک بڑا صنعتی شہر ہے اور یہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی و سکلز یونیورسٹی کا قیام اس شہر کی تاریخ کا ایک انقلابی منصوبہ ثابت ہوگا۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ فیصل آباد پاکستان کا بڑا اہم ترین شہر ہے اوراس شہر کو ہمیں مزید سہولتیں دینا ہے اوراس شہر کو خوب سے خوبصورت بنانے کے لئے کام کرنا ہے ۔انہوںنے کہا کہ میں نے یہاں چلڈرن ہسپتال کے ایمرجنسی بلاک کا افتتاح کیا ہے اوریہ ہسپتال بچوں کو بہترین علاج معالجہ فراہم کرنے کا ذریعہ بنے گا۔انہوںنے کہا کہ یہ ہسپتال میں اربوں روپے کی لاگت سے مکمل کیا جارہا ہے اور یہاں جدید مشینری آرہی ہے ۔

اس سال ستمبر میں یہ ہسپتال مکمل ہوجائے گا۔انہوںنے کہا کہ ہسپتال میں بچوں کومعیاری علاج معالجہ کی فراہمی کیلئے اعلی ترین ایکسپرٹ کی ضرورت تھی تو میں نے وقت ضائع کیے بغیر برطانیہ میں پاکستان کے ہائی کمشنر سے رابطہ کیا اورانہیں کہاکہ وہ برطانیہ کے مختلف علاقوں میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کو اکٹھا کریں ہماری ٹیم ایک ہفتے کے اندربرطانیہ جائے گی اور وہ ڈاکٹر جس معاوضے پر کام کرنا چاہیں گے انہیں یہاں فیصل آباد کے چلڈر ن ہسپتال میں لایا جائے گا۔

انہوںنے کہا کہ فیصل آباد میں سیف سٹی پراجیکٹ کا سنگ بنیاد بھی رکھا جائے گااوراس منصوبے کو اگلے سال مکمل کریںگے۔انہوںنے کہاکہ صوبے میں جون 2017ء تک 90ارب روپے کی لاگت سے کھیتوں سے منڈیوں تک سڑکوں کی تعمیر و بحالی کا کام مکمل ہوگا۔جس سے دیہی معیشت میں انقلاب برپا ہوگا۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف نے کسانوں کے لئے تاریخ ساز پیکیج دیا ہے جس میں پنجاب حکومت نے بھی اپنا حصہ ڈالا ہے ۔

انہوںنے کہا کہ کسانوں کو پہنچنے والے نقصان کی تلافی کے لئے کھادوں کی قیمتوں میں کمی کی گئی اور ان کے نقصان کا ازالہ بھی کیاگیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پنجاب حکومت نے زرعی شعبہ کی ترقی اورفی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے تاریخی کسان پیکیج دیا ہے اور چھوٹے کاشتکاروں کو 100 ارب روپے کے بلاسود قرضوں کی فراہمی کا پروگرام کامیابی سے جاری ہے ۔انہوںنے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری ہورہی ہے اور اس سرمایہ کاری سے فائدہ اٹھانے کے لئے ہمیں وزیراعظم نوازشریف کی قیادت میں اکٹھے ہوکرپاکستا ن کو عظیم سے عظیم تر ملک بنانا ہے اوربین الاقوامی برادری میں اسے باوقار مقام دلانے کیلئے اپنا کردارادا کرنا ہے ۔

کنونشن میں وفاقی اورصوبائی وزراء ،فیصل آباد کے قومی و صوبائی اسمبلی،وکلاء، صنعتکار،تاجروں کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔