آئی جی سندھ ہوں کوئی کلرک نہیں،میری تعیناتی کا فیصلہ عدالت کریگی،اے ڈی خواجہ

معلوم نہیں سندھ حکومت کیوں ناراض ہے،ٹریفک محکمے کا ڈی آئی جی میری مرضی کے بغیر لگایا گیا،تقریب سے خطاب ،گفتگو

جمعہ 14 اپریل 2017 20:17

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ میں آئی جی سندھ ہوں کوئی کلرک نہیں، کراچی میں ٹریفک سب سے زیادہ ہے اور محکمے کا ڈی آئی جی میری مرضی کے بغیر لگادیا گیا ہے، مجھے نہیں معلوم سندھ حکومت کیوں ناراض ہے ، میری تعیناتی کا فیصلہ عدالت کرے گی ، عوام کی خدمت کے لئے تمام تھانوں میں رپورٹنگ اور فیسٹیلیشن سینٹرز بنائے جا رہے ہیں تاکہ تھانہ کلچر تبدیل ہوسکے ۔

کراچی کے فیروز آباد پولیس اسٹیشن میں نئے رپورٹنگ سینٹر کے قیام کی تقریب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نے کہا کہ میں آئی جی سندھ ہوں کوئی کلرک نہیں، کراچی میں ٹریفک سب سے زیادہ ہے اور محکمے کا ڈی آئی جی میری مرضی کے بغیر لگادیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ سندھ پولیس کی تاریخ میں پہلی مرتبہ میرٹ پر بھرتیاں کیں۔آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکاروں کے اخلاق میں بھی تبدیلی ضروری ہے۔

پولیس کواپنے پرانے رویوں میں تبدیلی لانا پڑے گی، رپورٹنگ سینٹرز صرف کراچی میں ہیں، سندھ کے دیگر علاقوں میں قائم کیے جارہے ہیں۔ فیسٹیلیشن سینٹر میں عوام کی شکایات کا تمام ریکارڈ کمپیوٹرائز رکھنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ اس موقع پر ایک صحافی نے آئی جی سے سوال کیا کہ سندھ حکومت آپ سے ناراض ہے۔ اے ڈی خواجہ نے بھی برجستہ جواب دیا کہ جو ناراض ہوتا ہے سوال بھی اسی سے ہی کیا جانا چائیے۔

مجھ سے بار بار ایک ہی سوال کیا جاتا ہے، اس حوالے سے میں پھر یہ ہی کہوں گا کہ معاملہ عدالت میں ہے۔ عدالتی فیصلے کا انتظار کیا جائے۔ فیروز آباد تھانے میں شکایت کے لئے آنے والے شہری نے پولیس کے رویے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ تھانوں میں رپورٹنگ اور فیسٹیلشن سینٹر کا قیام سندھ پولیس کا قابل تحسین اقدام ہے۔ #

مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے‎ :

متعلقہ عنوان :