خیبرپختونخوا اسمبلی نے لازمی مفت تعلیمی بل منظور کرلیا

حکومت پانچ سے سولہ سال تک عمر کے تمام بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی

جمعہ 14 اپریل 2017 21:21

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ ہفتہ اپریل ء)خیبرپختونخوا اسمبلی نے لازمی مفت تعلیمی بل منظور کرلیا ۔ حکومت پانچ سے سولہ سال تک عمر کے تمام بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی،عبدالولی خان یونیورسٹی مردان واقعے سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ قانون کو ہاتھ میں لینا غلط اقدام ہے،کل جوڈیشل انکوائری کا آرڈر جاری ہوجائے گا ۔

(جاری ہے)

خیبرپختونخوا اسمبلی اجلاس ڈپٹی اسپیکر مہر تاج روغانی کی زیرصدارت ہوا اجلاس میں پبلک پرائیوٹ پراٹنرشپ ترمیمی بل 2017،کمپلسری ایجوکیشن ترمیمی بل کی بھی منظوری دے دی گئی جبکہ لازمی مفت تعلیمی بل منظورکیا گیا ،بل کے مطابق حکومت پانچ سے سولہ سال تک عمر کے تمام بچوں کو مفت تعلیم فراہم کرے گی،بل کے تحت غیر حاضری کے لئے موضوں وجوہات لازمی ہونگی،سکول نہ بھیجنے پر والدین کو سو روپے یومیہ جرمانہ کیا جائے گا،جہیز پر پابندی کا بل اعتراضات کے باعث سلیکٹ کمیٹی کے حوالے کر دیا گیا ،اسمبلی میں احتساب کمیشن ترمیمی بل پیش کیا گیا،عبدالولی خان یونیورسٹی مردان سانحے سے متعلق ن لیگ کے رکن سردار اورنگزیب نلوٹھا کا کہنا تھا کہ صرف یونیورسٹی انتظامیہ نہیں بلکہ ہائیرایجوکیشن منسٹرکو بھی معطل کیا جائے ،اے این پی کے سردار حسین بابک نے کہا کہ حکومت فوری طور پر جوڈیشل انکوائری کریں،وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ مردان یونیورسٹی واقعے سے متعلق ابھی تک کچھ کنفرم نہیں کہ مذکورہ طالب علم نے توہین آمیز کام کیے ہیں،یونیورسٹی میں بربریت کی انتہاء کی گئی،ملوث افراد کو سخت سزادی جائے گی تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات نہ ہوں،پی پی رکن اسمبلی نگہت اورکزئی نے پولیس اہلکاروں کو بھی کو شامل تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا۔